پاکستان، ترکیہ سے جدید ڈرون طیارے حاصل کریگا
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے دورے کے دوران سب سے زیادہ بات چیت دفاعی تعاون پر ہوئی، پاکستان ترکیہ سے جدید ڈرون طیارے حاصل کریگا۔
پاک ترکیہ ہائی لیول اسٹرٹیجک تعاون کونسل کے پہلے نو گروپ تھے جو بڑھا کر 11کر دیے گئے ہیں، اسی اسٹریٹیجک تعاون کونسل کے تحت پاک بحریہ کیلیے 4 جہازوں کی خریداری کی گئی تھی۔
ترکیہ کے صدرطیب اردوان کی وزیراعظم شہبازشریف کے ساتھ ایک گھنٹے کی علیحدہ ملاقات بھی ہوئی جس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور نائب وزیرخارجہ اسحاق ڈاربھی شریک ہوئے۔
اس ملاقات میں دفاعی اور تجارتی تعاون بڑھانے کی راہیں تلاش کی گئیں، ملاقات میں ترکی کی ڈرون ٹیکنالوجی میں پیش رفت سے پاکستان کو بھی مستفید کرنے کا فیصلہ کیاگیا اور پاکستان نے زور دیا کہ پاکستان کو بھی ڈرون طیارے فراہم کیے جائیں۔
صدرپاکستان کے عشائیہ میں وزیراعظم شہبازشریف اور سروسز چیفس بھی شریک ہوئے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار کی ترک ہم منصب حقان فیدان سے ملاقات
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر زور دیا کہ غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے۔نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحٰق ڈار نے استنبول میں غزہ کی صورتحال پر منعقدہ عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر ترکیہ کے وزیرِ خارجہ حقان فیدان سے ملاقات کی۔
اسحٰق ڈار نے ترکیہ کی جانب سے غزہ پر وزارتی اجلاس کے بروقت انعقاد کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس نے فلسطینی عوام کی حمایت میں مشترکہ عزم اور متفقہ آواز کو ایک بار پھر مضبوط انداز میں اجاگر کیا ہے اور تنازع کے حل کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اتفاقِ رائے کی تجدید کی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر زور دیا کہ غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے، خصوصاً جنگ بندی کے احترام، مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے اسرائیلی افواج کے فوری انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی، اور غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ نے پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات کی مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا، جو اب ایک کثیرالجہتی شراکت داری میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی اہمیت کے امور پر بھی تبادلۂ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان قدیم برادرانہ تعاون کو مزید گہرا اور متنوع بنایا جائے گا تاکہ دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جا سکے۔