رنویر الہٰ آبادیا یوٹیوب سے کتنا کماتے ہیں؟ ماہانہ آمدنی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
بھارتی یوٹیوبر رنویر الہٰ آبادیا کی یوٹیوب کے ماہانہ آمدن سامنے آگئی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹی وی شو ’انڈیاز گوٹ لیٹنٹ‘ میں والدین سے متعلق متنازع بیان کی وجہ سے ان دنوں رنویر سوشل میڈیا پر چھائے ہوئے ہیں اور لوگوں کو ان کی آمدنی سے متعلق بھی جاننے میں بےحد دلچسپی ہے۔
تاہم اب رنویر الہٰ آبادیا کی ماہانہ آمدن اور اثاثوں کی مجموعی مالیت سے متعلق تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق رنویر الہ آبادیا کی یوٹیوب کی ماہانہ آمدن قریب 40 ہزار ڈالرز ہے جبکہ سالانہ آمدن 40 لاکھ ڈالرز سے زائد ہے۔ ساتھ ہی ان کا آفس اور بنگلے، گاڑیاں بھی ان کے اثاثوں میں شامل ہیں۔
یاد رہے کہ رنویر الہ آبادیا نے پوڈ کاسٹ ’دی رنویر شو‘ سے شہرت حاصل کی اور اب ان کے فالوورز کی فہرست میں کئی مشہور شخصیات بھی شامل ہیں جبکہ وہ بالی ووڈ کے کئی بڑے اسٹارز کے ساتھ بھی پوڈ کاسٹ کر چکے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ماہانہ ا مدن رنویر الہ ا بادیا
پڑھیں:
سپریم کورٹ کی پابندی کے باوجود مدارس کے خلاف کارروائی توہین عدالت ہے، ارشد مدنی
جمعیۃ علماء ہند کے صدر نے کہا کہ سپریم کورٹ کی اس پابندی کے باوجود مدارس، درگاہوں، عیدگاہوں اور قبرستانوں کے خلاف یک طرفہ کارروائی بلا روک ٹوک جاری ہے، سینکڑوں مدارس کو غیر آئینی قرار دیکر سیل کر دیا گیا ہے اور کئی مدارس کو مسمار بھی کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اترپردیش کے سرائے میر میں منعقدہ جمعیۃ علماء ہند کی آل انڈیا مدرسہ سکیورٹی کانفرنس کے دوران جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی پابندی کے باوجود مدارس کے خلاف کارروائی توہین عدالت ہے۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ مدارس کے تحفظ کے لئے ہماری لڑائی قانونی طور پر جاری رہے گی۔ اس دوران مولانا ارشد مدنی نے مدرسہ چلانے والوں سے دستاویزات درست کرنے کو کہا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کی درخواست پر 21 اکتوبر 2024ء کو سابق چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی تین رکنی بنچ نے مدارس کے خلاف کسی بھی کارروائی پر روک لگا دی تھی اور ان تمام نوٹسوں پر روک لگا دی تھی جو مختلف ریاستوں خصوصاً اترپردیش حکومت کی طرف سے مدارس کو جاری کئے گئے تھے۔ عدالت نے کہا تھا کہ جب تک عدالت کی طرف سے نوٹس جاری نہیں ہوتا، اگر اس سلسلے میں مرکزی یا ریاستی حکومت کی طرف سے کوئی نوٹس یا حکم جاری کیا جاتا ہے، تو اس پر بھی پابندی برقرار رہے گی۔
مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ سپریم کورٹ کی اس پابندی کے باوجود مدارس، درگاہوں، عیدگاہوں اور قبرستانوں کے خلاف یک طرفہ کارروائی بلا روک ٹوک جاری ہے۔ سینکڑوں مدارس کو غیر آئینی قرار دے کر سیل کر دیا گیا ہے اور کئی مدارس کو مسمار بھی کر دیا گیا ہے۔ حکومت کی یہ مہم سپریم کورٹ کے حکم کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ یہ مہم مسلمانوں کی مذہبی آزادی پر سنگین حملہ ہے۔ پہلے اتراکھنڈ اور اب اتر پردیش میں مدارس کو غیر آئینی قرار دے کر بند کرنے کی جو مہم شروع کی گئی ہے وہ بہت خطرناک ہے۔ نیپال کے سرحدی اضلاع میں کارروائی کے بعد حکومت اپنا دائرہ کار بڑھا سکتی ہے۔ جمعیت علماء ہند ایسی مہم کے خلاف قانونی جنگ لڑ رہی ہے۔ مولانا ارشد مدنی نے مدرسہ آپریٹرز سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے مالی لین دین کے درست اکاؤنٹس رکھیں تاکہ انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اور حکومت کوئی اقدام نہ کر سکے۔
سہارنپور اترپردیش میں غیر قانونی مدارس کے خلاف ہو رہی کارروائی سے اسلامی تنظیمیں ناراض ہیں، کئی تنظیمیں قانون سے لڑنے کے ساتھ ساتھ کارروائی کے خلاف سڑکوں پر آکر اپنے غصے کا اظہار کر رہی ہیں۔ جمعیت علماء ہند نے حکومت کے اس اقدام کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ دارالعلوم کے اعلیٰ ترین ادارے اور مجلس شوریٰ کے قومی صدر اور رکن مولانا ارشد مدنی نے مدارس کو بند کرنے کی مہم کو مسلمانوں کی مذہبی آزادی اور آئینی حقوق پر سنگین حملہ قرار دیا ہے۔ مولانا ارشد مدنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مدارس مسلمانوں کی لائف لائن ہیں۔ حکومت ہماری لائف لائن کاٹنے کی سازش کر رہی ہے۔ نیز مدارس کو غیر آئینی قرار دینے اور ان کے خلاف کارروائی کی تازہ ترین مہم سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین ہے۔ سپریم کورٹ کو اس کا نوٹس لینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت، آئین کی بالادستی اور مدارس کے تحفظ کے لئے قانونی اور جمہوری جدوجہد جاری رکھیں گے۔