ٹرمپ کا بھارت کو ایف 35 لڑاکا طیارے اور اربوں ڈالر کا اسلحہ فراہم کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا 2025 سے بھارت کو فوجی ساز و سامان کی فروخت میں اربوں ڈالر کا اضافہ کرے گا اور ایف 35 اسٹیلتھ لڑاکا طیارے فراہم کرے گا۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم بھارت کو فوجی فروخت میں اربوں ڈالر کا اضافہ کریں گے، ہم بھارت کو ایف 35 اسٹیلتھ لڑاکا طیارے فراہم کرنے کی راہ بھی ہموار کر رہے ہیں۔
امریکی صدر نے اس حوالے سے کوئی مدت تو نہیں بتائی لیکن بیرون ملک فوجی ساز و سامان کی فروخت، خاص طور پر ایف 35 اسٹیلتھ طیاروں جیسی جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی میں عام طور پر کئی سال لگ جاتے ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک نے ایک معاہدہ کیا ہے جس میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی خسارے کو کم کرنے کے لیے بھارت کو مزید امریکی تیل اور گیس درآمد کرنا بھی شامل ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ بھارت امریکی دفاعی ساز وسامان کی خریداری میں اربوں ڈالر کا اضافہ کرنا چاہتا ہے اور واشنگٹن کو تیل اور گیس کا نمبر ون سپلائر بنا سکتا ہے۔
صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن اور نئی دہلی بنیاد پرست اسلامی دہشت گردی کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔
بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مصری نے بعد میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ نئی دہلی غیر ملکی فوجی ساز و سامان کی خریداری کے لیے ایک وسیع منصوبے پر عمل پیرا ہے جس میں تیار کنندگان سے تجاویز طلب کرنا اور ان کا جائزہ لینا بھی شامل ہے۔
ٹرمپ کی جانب سے ایف 35 لڑاکا طیاروں کی فروخت کے اعلان کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ ’مجھے نہیں لگتا کہ بھارت کی جانب سے جدید ایوی ایشن پلیٹ فارم کے حصول کے حوالے سے یہ عمل ابھی شروع ہوا ہے، فی الحال یہ منصوبہ ابھی تجویز کے مرحلے میں ہے‘۔
ایف 35 لڑاکا طیارے بنانے والی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نےکہا ہے کہ بھارت کو ایف 35 کی فروخت کے بارے میں کوئی بھی بات چیت حکومت سے حکومت کی سطح پر ہوگی۔
ٹرمپ، مودی ملاقات کے بعد ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن نے منتخب امریکی مصنوعات پر محصولات میں کمی اور امریکی زرعی مصنوعات تک مارکیٹ تک رسائی بڑھانے کے لیے نئی دہلی کے حالیہ اقدامات کا خیرمقدم کیا ہے، جبکہ 2025 کے موسم خزاں تک تجارتی معاہدے کے ابتدائی حصوں پر بات چیت کرنے کی کوشش کی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اربوں ڈالر کا لڑاکا طیارے امریکی صدر بھارت کو کی فروخت کے لیے نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
اسپین نے اسرائیل سے 825 ملین ڈالر کا اسلحہ معاہدہ منسوخ کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میڈرڈ: اسپین کی حکومت نے اسرائیل کے ساتھ طے پانے والا ہتھیاروں کا بڑا معاہدہ ختم کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپین نے اسرائیل کے ساتھ ہتھیاروں کی ایک بڑی ڈیل منسوخ کر دی ہے جس کی مالیت تقریباً 70 کروڑ یورو (825 ملین ڈالر) تھی۔ یہ معاہدہ اسرائیلی کمپنی ایل بٹ سسٹمز کے تیار کردہ راکٹ لانچر سسٹمز کی خریداری سے متعلق تھا۔
یہ فیصلہ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب اسپین کے وزیرِاعظم پیدرو سانچیز واضح طور پر اعلان کر چکے ہیں کہ ان کی حکومت اسرائیل کے ساتھ ہر قسم کی اسلحہ جاتی تجارت پر قانونی پابندی عائد کرے گی۔
وزیرِاعظم پیدرو سانچیز کا کہنا ہے کہ فلسطین میں جاری خونریزی کے تناظر میں اسرائیل کے ساتھ دفاعی تعاون ختم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
رپورٹس کے مطابق معاہدہ 12 SILAM راکٹ لانچر سسٹمز کی خریداری پر مشتمل تھا، جو اسرائیلی پلیٹ فارم PULS پر مبنی ہیں۔ اس سودے کی منسوخی کی باضابطہ تصدیق 9 ستمبر کو اسپین کے سرکاری پبلک کنٹریکٹس پلیٹ فارم پر شائع کی گئی دستاویزات میں کی گئی۔
اسپین کی بائیں بازو کی مخلوط حکومت پہلے ہی اسرائیل کے غزہ پر حملوں کو ’’نسل کشی‘‘ قرار دے چکی ہے اور متعدد بار مطالبہ کر چکی ہے کہ عالمی برادری اس کے خلاف عملی اقدامات کرے۔
اسپین نے واضح کیا ہے کہ اسلحے کی خرید و فروخت روکنا صرف ایک علامتی نہیں بلکہ عملی قدم ہے، تاکہ غزہ کے عوام پر ہونے والے مظالم کے خلاف ایک مضبوط پیغام دیا جا سکے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے پہلی بار اپنی باضابطہ رپورٹ میں غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کو نسل کشی قرار دے دیا۔