سیہون میں حادثہ، منقبت خواں خواجہ علی کاظم، زین ترابی اور علی جان رضوی جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
جاں بحق ہونے والے تمام افراد گزشتہ شب خیرپور میں جشنِ ولادتِ امام مہدی علیہ السلام کی خوشی میں منعقدہ پروگرام میں شرکت کے بعد کراچی واپس آرہے تھے کہ راستے میں یہ المناک حادثہ پیش آیا۔ اسلام ٹائمز۔ سیہون شریف میں روڈ حادثے میں معروف منقبت خواں خواجہ علی کاظم، سید علی جان رضوی اور زین ترابی جاں بحق ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق آج صبح سیہون شریف روڈ پر ایک افسوسناک ٹریفک حادثے میں گلگت بلتستان کے معروف منقبت خواں خواجہ علی کاظم، زین ترابی (فرزندِ شہید علامہ حسن ترابی) اور سید علی جان رضوی جاں بحق ہوگئے۔ یہ تمام افراد گزشتہ شب خیرپور میں جشنِ ولادتِ امام مہدی علیہ السلام کی خوشی میں منعقدہ پروگرام میں شرکت کے بعد کراچی واپس آرہے تھے کہ راستے میں یہ المناک حادثہ پیش آیا۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی شیعہ علماء کونسل سندھ کے صوبائی صدر علامہ سید اسد اقبال زیدی کی ہدایت پر ڈویژنل سیکریٹری حیدرآباد علی محمد شاکر اور ان کی کابینہ فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچے اور ابتدائی امدادی کارروائیوں میں مصروف ہوگئے۔ شیعہ علماء کونسل نے اس سانحے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی اور اس مشکل گھڑی میں ان کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
خیبرپختونخوا: رواں سال خواجہ سراؤں پر تشدد کے 12 اور قتل کے 15کیسز رپورٹ
---فائل فوٹوصوبۂ خیبرپختونخوا میں خواجہ سراؤں پر تشدد اور ان کے قتل کے واقعات تھم نہ سکے، رواں سال کے دوران خواجہ سراؤں پر تشدد کے 12 اور قتل کے 15 کیسز رپورٹ ہوئے۔
خیبرپختونخوا میں رواں سال خواجہ سراؤں کے قتل کے واقعات مسلسل پیش آ رہے ہیں، 2025ء کے ابتدائی سات ماہ میں اب تک 15 خواجہ سرا قتل ہو چکے ہیں۔
پولیس کی رپورٹ کے مطابق مردان میں 6، پشاور میں 5، چارسدہ میں 3 اور ایبٹ آباد میں خواجہ سرا کے قتل کا ایک واقعہ رپورٹ ہوا۔
اس سے متعلق ڈی ایس پی کا کہنا ہے کہ قتل کے ساتھ ساتھ خواجہ سراؤں پر تشدد کے بھی کئی واقعات پیش آ چکے ہیں۔
پولیس کی رپورٹ کے مطابق خواجہ سراؤں پر تشدد کے 12 کیسز مختلف اضلاع میں درج کیے گئے ہیں، پشاور میں 6، چارسدہ میں 3، مردان میں 2 اور نوشہرہ میں خواجہ سراؤں پر تشدد کا ایک واقعہ پیش آیا۔
صوابی میں ایک خواجہ سرا کی خودکشی کا واقعہ بھی سامنے آیا ہے، جسے مبینہ طور پر مسلسل ہراسانی کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خواجہ سراؤں کے خلاف ناقابلِ قبول رویوں کے خلاف ایف آئی آرز درج کر کے 20 سے زائد ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔