بھارتی اداکارہ سرگن مہتا کو بڑا دھچکا، 70 لاکھ کے فراڈ کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
معروف اداکارہ اور پروڈیوسر سرگن مہتا نے انکشاف کیا ہے کہ جب وہ اور روی دوبے اپنا پہلا ٹی وی شو ’اُڈاریاں‘ بنا رہے تھے، تو انہیں 70 لاکھ روپے کے فراڈ کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ چونکا دینے والا انکشاف انہوں نے حالیہ انٹرویو میں کیا، جہاں انہوں نے اپنی پروڈکشن کمپنی کی مشکلات پر روشنی ڈالی۔
سرگن مہتا نے بتایا، "اُڈاریاں کے وقت ہم نے اپنی ساری جمع پونجی لگا دی تھی۔ اور جب ہمارا سیٹ بن رہا تھا، تو کسی نے ہمارے ساتھ 70 لاکھ کا فراڈ کر دیا۔
انہوں نے بتایا کہ اُس وقت شو آن ایئر جانے میں صرف 15 دن رہ گئے تھے، اور ہمارے پاس بس ایک خالی فلور تھا۔
سرگن نے مزید بتایا کہ وہ غصے میں آرٹ ڈائریکٹر سے جھگڑ پڑیں اور سیکیورٹی کو مداخلت کرنا پڑی۔ اس صورتحال نے انہیں شدید ذہنی دباؤ میں ڈال دیا، اور وہ کار میں بیٹھ کر رونے لگیں کہ آیا پروڈیوسر بننے کا فیصلہ صحیح تھا یا نہیں۔
اس دوران روی دوبے نے حوصلہ نہیں کھویا۔ سرگن نے بتایا، "روی نے مجھے تسلی دی اور کہا، ’گئی نا؟ نظر اُتر گئی! سب ٹھیک ہو جائے گا، ہم دوبارہ کما لیں گے۔‘"
یہ مشکل وقت 4 سے 5 ماہ تک جاری رہا، مگر سرگن اور روی کی محنت اور صبر نے انہیں کامیاب بنا دیا۔ آج اُڈاریاں انڈسٹری کا ایک کامیاب شو ہے، جس میں پرینکا چہر چودھری، انکت گپتا، ابھیشیک کمار اور ایشا ملویہ جیسے مشہور ستارے شامل تھے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ڈکی بھائی کیس میں پیش رفت، عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے
عدالت نے یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کے جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ لاہور ہائیکورٹ میں ڈکی بھائی کی جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیا اور مزید کارروائی ملتوی کردی۔ درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ عمران چدھڑ عدالت میں پیش ہوئے۔ سعد الرحمٰن نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہیں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے بیرونِ ملک جاتے وقت ایئرپورٹ سے گرفتار کیا، حالانکہ انہیں کسی قسم کا نوٹس یا طلبی موصول نہیں ہوئی تھی۔ درخواست میں این سی سی آئی اے سمیت دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔ سعد الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ انہیں گرفتاری کے بعد دس روز تک جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کی تحویل میں رکھا گیا۔ عدالت نے تمام فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔