Jasarat News:
2025-09-18@13:17:00 GMT

3اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے آج 369فلسطینی رہاہوںگے

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

دوحا /انقرہ /غزہ (صباح نیوز) فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان آج ( ہفتہ کو) قیدیوں کا تبادلہ ہوگا۔ قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس نے ہفتے کو غزہ سے رہا کرنے والے تینوں اسرائیلیوں کے ناموں کا اعلان کر دیا، جن میں الیگزینڈر تروفانوف، ساگوئی ڈیکل چن اور یائر ہورن شامل ہیں، اس فہرست کو اسرائیل نے قبول کر لیا۔
فلسطینی قیدیوں کے میڈیا آفس نے بتایا کہ اس کے بدلے میں اسرائیل جیلوں سے369 فلسطینیوں کو رہا کرے گا، جن میں36 عمر قید کی سزائیں کاٹ رہے ہیں جبکہ333 فلسطینیوں کو غزہ سے قید کیا گیا تھا۔اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے تصدیق کی کہ اسرائیل کو ثالث مصر اور قطر سے 3 قیدیوں کے نام موصول ہو گئے ہیں جنہیں ہفتہ کو غزہ میں رہا کیا جائے گا۔ اسرائیل نے سخت موسم کا سامنا کرنے والے فلسطینیوں کے لیے تیار شدہ مکانات غزہ لے جانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام جنگ بندی معاہدے کے مطابق رفح بارڈر پر مصر کی طرف کھڑی بھاری مشینری اور شہریوں کے لیے تیار شدہ مکانات (Mobile Houses) کو غزہ میں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے صرف کھانے پینے کی اشیا، دوائیں، کمبل اور ٹینٹس کو غزہ کے لوگوں تک پہنچانے کی اجازت دی جارہی ہے مگر وہ بھی ناکافی مقدار میں ہیں۔ سابق ترک وزیر اعظم احمد دائود نے غزہ کو ترکیہ کا خود مختار حصہ قرار دینے کا مطالبہ کر دیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک اپوزیشن رہنما اور سابق وزیر اعظم احمد دائود نے کہا ہے کہ 18ویں صدی میں برطانیہ کے مینڈیٹ سے پہلے غزہ میں خلافتِ عثمانیہ آئینی حکمران تھی اور فلسطینی اب بھی عثمانی شناخت کے ساتھ جڑے ہیں ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے مطابق کو غزہ

پڑھیں:

اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اسحاق ڈار

وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہو گا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہیں اور بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہو گا۔ عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول اور خلافِ توقع تھا۔ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگز امن نہیں چاہتا۔ وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہو گا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہیں اور بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قطر میں اسرائیلی حملہ امریکا کی مرضی سے ہوا: وزیرِ دفاع خواجہ آصف
  • اسرائیلی وزیراعظم سمیت دیگر اعلیٰ حکام غزہ میں نسل کشی کر رہے ہیں: اقوامِ متحدہ رپورٹ
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اسحاق ڈار
  • وزیر اعظم شہباز شریف کی امیر قطر سے ملاقات، خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال
  • اسرائیل نے غزہ میں قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کیلئے لاکھوں یورو خرچ کیے، رپورٹ میں انکشاف
  • ’دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کی کوئی خودمختاری نہیں‘ نیتن یاہو کی پاکستان اور افغانستان پر تنقید
  • اسرائیلی یرغمالیوں کو انسانی ڈھال بنایا تو نتائج سنگین ہوں گے، ٹرمپ کی حماس کو وارننگ
  • اسرائیل کوکٹہرے میںلانااور صہیونی جارحیت روکنے کے اقدامات نہ کئے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی: وزیر اعظم شہبازشریف
  • وزیرِاعظم کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات ، اسرائیل کی جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • اسرائیل کی غزہ میں وحشیانہ بمباری تھم نہ سکی، مزید 16 فلسطینی شہید