Jasarat News:
2025-06-09@20:19:32 GMT

3اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے آج 369فلسطینی رہاہوںگے

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

دوحا /انقرہ /غزہ (صباح نیوز) فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان آج ( ہفتہ کو) قیدیوں کا تبادلہ ہوگا۔ قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس نے ہفتے کو غزہ سے رہا کرنے والے تینوں اسرائیلیوں کے ناموں کا اعلان کر دیا، جن میں الیگزینڈر تروفانوف، ساگوئی ڈیکل چن اور یائر ہورن شامل ہیں، اس فہرست کو اسرائیل نے قبول کر لیا۔
فلسطینی قیدیوں کے میڈیا آفس نے بتایا کہ اس کے بدلے میں اسرائیل جیلوں سے369 فلسطینیوں کو رہا کرے گا، جن میں36 عمر قید کی سزائیں کاٹ رہے ہیں جبکہ333 فلسطینیوں کو غزہ سے قید کیا گیا تھا۔اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے تصدیق کی کہ اسرائیل کو ثالث مصر اور قطر سے 3 قیدیوں کے نام موصول ہو گئے ہیں جنہیں ہفتہ کو غزہ میں رہا کیا جائے گا۔ اسرائیل نے سخت موسم کا سامنا کرنے والے فلسطینیوں کے لیے تیار شدہ مکانات غزہ لے جانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام جنگ بندی معاہدے کے مطابق رفح بارڈر پر مصر کی طرف کھڑی بھاری مشینری اور شہریوں کے لیے تیار شدہ مکانات (Mobile Houses) کو غزہ میں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے صرف کھانے پینے کی اشیا، دوائیں، کمبل اور ٹینٹس کو غزہ کے لوگوں تک پہنچانے کی اجازت دی جارہی ہے مگر وہ بھی ناکافی مقدار میں ہیں۔ سابق ترک وزیر اعظم احمد دائود نے غزہ کو ترکیہ کا خود مختار حصہ قرار دینے کا مطالبہ کر دیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک اپوزیشن رہنما اور سابق وزیر اعظم احمد دائود نے کہا ہے کہ 18ویں صدی میں برطانیہ کے مینڈیٹ سے پہلے غزہ میں خلافتِ عثمانیہ آئینی حکمران تھی اور فلسطینی اب بھی عثمانی شناخت کے ساتھ جڑے ہیں ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے مطابق کو غزہ

پڑھیں:

اسرائیل کا غزہ کیلیے امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملے کے بعد قبضہ

اسرائیلی فوج نے انسانی امداد لے جانے والی کشتی ’میڈلین‘ پر کارروائی کرتے ہوئے قبضہ کر لیا اور اس پر موجود تمام رضاکاروں کو بھی اپنی حراست میں لے لیا ہے۔

عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ کشتی ’’فریڈم فلوٹیلا کولیشن‘‘کا حصہ تھی جو غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک امدادی سامان پہنچانے کے مشن پر رواں دواں تھی۔

اسرائیلی بحریہ نے میڈلین کو بین الاقوامی سمندری حدود میں روکنے کے بعد اس کا محاصرہ کیا اور بعد ازاں کنٹرول سنبھال لیا۔ کارروائی کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے کشتی کا مواصلاتی نظام بھی بند کردیا اور فون بند کرنے کے احکامات دیتے ہوئے لائیو براڈکاسٹ منقطع کرا دی۔

رپورٹس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ڈرونز کے ذریعے ایک مخصوص سفید اسپرے کا استعمال کیا، جس سے کشتی میں سوار افراد کی جلد پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیلی فوج کا یہ اقدام انسانی جانوں کے نقصان کا سبب بھی بن سکتا تھا۔

دوسری جانب قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی  وزارت خارجہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں تصدیق کی ہے کہ کشتی کو اشدود کی بندرگاہ منتقل کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ فریڈم فلوٹیلا کی اس کشتی میں کئی نمایاں شخصیات موجود تھیں، جن میں عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمنٹ کی فرانسیسی نژاد رکن ریما حسن شامل ہیں۔

میڈلین 6 جون کو اطالوی جزیرے سسلی سے روانہ ہوئی تھی اور اس کا مقصد اسرائیل کے ہاتھوں محصور غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک انسانی امداد پہنچانا تھا، تاہم قابض فوج کی جانب سے کشتی پر قبضے کے بعد اس مشن کو مکمل ہونے سے قبل ہی روک دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ
  • اسرائیل نے بربریت کی انتہا کردی؛ غزہ امدادی کشتی ضبط کرکے رضاکاروں کو یرغمال بنالیا
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی لاش ملنے کا دعویٰ
  • اسرائیل کا فریڈم فلوٹیلا پر حملہ، امدادی کشتی “میڈلین” کو قبضے میں لے لیا
  • اسرائیل کا غزہ کیلیے امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملے کے بعد قبضہ
  • غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتیں، اسرائیل کو 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا
  • اسرائیل کے جوہری پروگرام سے متعلق انتہائی حساس دستاویزات ایران کے ہاتھ لگ گئیں
  • انٹیلی جنس کے شعبے میں اسرائیل پر ایران کی کاری ضرب، اسرائیلی میڈیا میں ہلچل
  • غزہ کے جنوبی شہر رفح سے تھائی یرغمالی کی لاش برآمد؛ اسرائیلی فوج کا دعویٰ
  • نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا