ذہنی دباؤ کی وجہ سے دل کا دورہ پڑا، اداکارہ صبا قمر کا چونکا دینے والا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
اداکارہ صبا قمر نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں کچھ دن قبل دل کا دورہ پڑا تھا جس کے بعد ان کی انجیوگرافی ہوئی۔ ایک حالیہ انٹرویو میں اداکارہ صبا قمر نے انکشاف کیا ہے کہ کچھ دن قبل ان کی شوٹنگ کے دوران حالت بگڑی اور انہیں اسپتال منتقل کیا گیا تھا دراصل انہیں دل کا دورہ پڑا تھا۔ اداکارہ نے بتایا کہ دل کا دورہ پڑنے کے اگلے روز ان کی انجیوگرافی ہوئی جس کے بعد ڈاکٹرز نے انہیں ایک ماہ تک آرام کرنے کا مشورہ دیا۔ صبا قمر نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہم ہر حالات کا سامنا کرلیں گے تاہم اکثر ذہنی دباؤ کی وجہ سے ہم بیمار پڑجاتے ہیں اور یہ لازمی نہیں کہ ہارٹ اٹیک صرف کولیسٹرول بڑھنے کی وجہ سے ہو بلکہ ضرورت سے زیادہ جسمانی مشقت اور ذہنی دباؤ سے بھی دل کی صحت متاثر ہوتی ہے اور دل کے دورے کا سبب بنتی ہے۔ صبا قمر نے مداحوں سے اپیل کی کہ وہ ذہنی صحت کو سنجیدہ لیں اور اسے نظر انداز نہ کریں کیونکہ اس سے دیگر مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں۔ واضح رہے کہ یکم اگست کو دورانِ شوٹنگ طبیعت خراب ہونے پر صبا قمر کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں ایک ماہ کے آرام کا مشورہ دیا تھا۔ اداکارہ کی اسپتال سے تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: دل کا دورہ
پڑھیں:
ماؤ نواز علاقوں میں تعینات بھارتی فوجی اہلکاروں کی خودکشیاں بڑھنے لگیں
بھارت کے شورش زدہ علاقوں میں تعینات فورسز کے اہلکاروں میں ذہنی دباؤ اور خودکشی کے بڑھتے واقعات کے سلسلے میں ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے۔
چھتیس گڑھ کے دانتے واڑہ ضلع کے گیدم علاقے میں سی آر پی ایف کی 231 ویں بٹالین کے ایک اہلکار کو اپنے کوارٹر میں پھندا لگا کر مردہ حالت میں پایا گیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق، اہلکار کی شناخت اترپردیش کے ضلع کانپور کے بھوانی پور کے رہائشی کے طور پر ہوئی ہے۔ اہلکار کی لاش صبح تقریباً 5 بجے دریافت ہوئی۔
پولیس کے مطابق، ابتدائی تحقیقات میں کسی مجرمانہ عمل کے شواہد نہیں ملے، تاہم باضابطہ انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔
فارنزک ٹیم نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا، جب کہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
یہ واقعہ ان واقعات کی کڑی ہے جو حالیہ مہینوں میں بھارتی نیم فوجی فورسز میں بڑھتے ہوئے ذہنی دباؤ اور خودکشیوں کے رجحان کو ظاہر کرتے ہیں۔
اسی ماہ کے آغاز میں ایک اور سی آر پی ایف اہلکار پپو یادو کی بیجاپور میں پُراسرار موت واقع ہوئی تھی، جب کہ اگست میں چھتیس گڑھ آرمڈ فورس کے ایک افسر دینیش چندیلا نے مبینہ طور پر خود پر فائرنگ کر کے زندگی ختم کر لی تھی۔
ماہرین کی رائےسیکیورٹی و نفسیاتی ماہرین کے مطابق، یہ واقعات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ ماؤ نواز علاقوں میں طویل تعیناتی، سماجی تنہائی، اور نفسیاتی مدد کی کمی اہلکاروں کو شدید ذہنی دباؤ میں مبتلا کر رہی ہے۔
ایک دفاعی تجزیہ کار کے مطابق ’اہلکار مسلسل دباؤ، خطرے اور گھر سے دوری کے باعث ذہنی طور پر ٹوٹ جاتے ہیں، مگر حکومت کی طرف سے ان کے لیے مؤثر مشاورت، رخصت یا روٹیشن سسٹم موجود نہیں۔‘
اصلاحات کا مطالبہماہرین نے مودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سی آر پی ایف اور دیگر فورسز کے اہلکاروں کے لیے خفیہ نفسیاتی مشاورت، باقاعدہ ریسٹ پیریڈ، اور اہلکاروں کی تعیناتی کا منظم نظام قائم کرے تاکہ مزید جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ چند برسوں میں بھارتی سیکیورٹی فورسز میں خودکشیوں کے درجنوں واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں ماؤ نواز باغیوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈیا ماؤ نواز باغی