خواجہ آصف اور شیر افضل مروت کی پارلیمنٹ کی راہداری میں ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
تصویر سوشل میڈیا
وزیر دفاع خواجہ آصف اور شیر افضل مروت کی پارلیمنٹ کی راہداری میں ملاقات ہوئی، اس موقع پر خواجہ آصف اور شیر افضل مروت نے ایک دوسرے سے مصافہ کیا۔
بعدازاں صحافی نے شیر افضل مروت سے سوال کیا کہ آپ کو خواجہ آصف سے پہلی ملاقات کے بعد مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا اب کیا کہیں گے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ پہلی ملاقات کے بعد مشکلات کی مجھے کوئی پرواہ نہیں، خواجہ آصف میرے بڑے اور بزرگ ہیں، اگر خواجہ آصف سے میرے ہاتھ ملانے پر کسی کو تکلیف ہوتی ہے تو ہوتی رہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ شیر افضل مروت میرا چھوٹا بھائی اور بیٹا ہے، شیر افضل مروت جہاد کر رہا ہے، ہماری دعا ان کے ساتھ ہے، مشکلات مستقل نہیں رہتیں، سارے مشکل وقت گزر جاتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت خواجہ آصف
پڑھیں:
وزیرِ دفاع خواجہ آصف سے امریکی ناظم الامور کی ملاقات
وزیرِ دفاع خواجہ آصف—فائل فوٹووفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیرِ دفاع خواجہ آصف سے امریکی ناظم الامور نے ملاقات کی ہے۔
اس حوالے سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ دفاعی تعاون مزید مضبوط بنانے پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان باہمی احترام، استحکام اور مشترکہ مقاصد پر مبنی دیرینہ تعلقات ہیں، فریقین نے دو طرفہ تعلقات کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔
محسن نقوی، امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر اور چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے پیڈل ٹینس کھیلی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی اور بڑھتی گرمجوشی کو سراہا گیا، امریکی ناظم الامور نے بین الاقوامی برادری میں ذمے دار اور مستقبل کے شراکت دار کے طور پر پاکستان کے تعمیری کردار کی تعریف کی۔
ملاقات کے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ملاقات میں افغانستان کی صورتِ حال پر بھی بات چیت ہوئی، فریقین نے ایک پُرامن، مستحکم اور محفوظ افغانستان کی اہمیت پر زور دیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فریقین نے اتفاق کیا کہ علاقائی امن و استحکام کے لیے افغان سر زمین سے پیدا چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نمٹا جانا چاہیے۔
ملاقات کے اعلامیے کے مطابق ملاقات میں دو طرفہ تعلقات میں مزید مستحکم اور متعدد شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔