حماس نے آج 2 افراد کی لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کردیں
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: حماس نے آج مزید 2 افراد کی لاشیں ریڈ کراس کے زریعے اسرائیلی حکام کے حوالے کر دی ہیں۔
’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کے بعد حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرنے کا سلسلہ جاری ہے اس سلسلے میں اسرائیل کے حوالے کی جانے والی دونوں لاشوں کی باقیات کو اسرائیل کے قومی فرانزک انسٹیٹیوٹ منتقل کیا جائے گا، ان لاشوں کی حوالگی کے بعد باقی رہ جانے والی مزید 11 افراد کی لاشیں اسرائیل کے سپرد کرنا ہوں گی۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے میں ایک ہزار 139 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے جبکہ تقریبا 200 شہریوں کو مزاحمتی تنظیم نے یرغمال بنا لیا تھا۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے لاشوں ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ مغویوں کی واپسی کی کوششیں مسلسل کر رہے ہیں اور آخری مغوی کی واپسی تک یہ جاری رہیں گی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسرائیل کے کے حوالے کی لاشیں
پڑھیں:
حماس کا اسرائیلی حملوں کے باوجود جنگ بندی معاہدے پر قائم رہنے کا اعلان
غزہ میں حماس کے سیاسی بیورو کے رکن کا کہنا ہے کہ گروپ کو اسرائیلی اسیران کی لاشوں کی بازیابی کے دوران "نمایاں مشکلات" کا سامنا ہے اور اس نے اس عمل کو مکمل کرنے کے لیے بھاری ساز و سامان کے داخلے کی اجازت کا مطالبہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حماس کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ گروپ اسرائیل کے حملوں کے بعد جنگ بندی کے معاہدے کے لیے پرعزم ہے۔ غزہ میں حماس کے سیاسی بیورو کے رکن سہیل الہندی کا کہنا ہے کہ گروپ کو اسرائیلی اسیران کی لاشوں کی بازیابی کے دوران "نمایاں مشکلات" کا سامنا ہے اور اس نے اس عمل کو مکمل کرنے کے لیے بھاری ساز و سامان کے داخلے کی اجازت کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیل کو یہ سمجھنا چاہیے کہ ہم معاہدے کے پابند ہیں، اور انہیں ہم پر اس کی خلاف ورزی کا جھوٹا الزام لگانا بند کرنا چاہیے۔
عہدیدار نے کہا کہ حماس نے لاشوں کو تلاش کرنے کے لیے ریڈ زون میں سرچ ٹیموں کے داخلے کا کہا جس سے قابض نے انکار کر دیا۔ الہندی نے اکتوبر کے اوائل میں نافذ ہونے والے جنگ بندی معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مزاحمت کو کسی قیدی کی لاش کی فراہمی میں چھپانے یا تاخیر کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور ہم معاہدے کے لیے اپنی مکمل وابستگی کی تصدیق کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے لاشوں کی بازیابی کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے اور ثالثی کرنے والی طاقتوں سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہیں کہ قیدیوں کی باقی لاشوں کی بازیابی میں سہولت فراہم کریں۔