کراچی:

ڈیفنس فیز 6 میں ڈکیتی کی بڑی واردات میں ڈاکوؤں نے سرکاری افسر کے گھر سے 2 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی نقدی، طلائی زیورات اور دیگر قیمتی سامان لوٹ لیا جبکہ ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق ڈاکو سرکاری افسر کے بنگلے سے ڈیڑھ کروڑ نقدی اور 80 لاکھ مالیت کا طلائی زیورات سمیت دیگر قیمتی سامان لوٹ کر لے گئے ہیں۔

درخشاں پولیس نے واردات کا مقدمہ درج کرلیا ہے اور پولیس نے ڈاکوؤں کی تلاش میں نوشہرو فیروز میں چھاپے مارے ہیں۔

ایس ایچ او درخشاں شاہد تاج نے بتایا کہ پولیس نے مقدمے میں نامزد گھریلو ملازم عدنان کو گرفتار کرلیا اور دیگر 2 ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

شاہد تاج نے بتایا کہ ڈاکوؤں کی جانب سے واردات کیماڑی کے مختیار کار گدا حسین ابڑو کے بنگلے پر کی گئی،، جس میں گھر کا ملازم اور اس کے دیگر 2 ساتھی ملوث پائے گئے ہیں۔

کیماڑی کے مختیار کار نے بیان میں کہا گیا کہ ملزمان نے گھر میں موجود ڈیڑھ کروڑ روپے نقدی لوٹ لیا، ڈاکو گھر سے 80 لاکھ روپے مالیت کا سامان جس میں طلائی زیورات، آئی فون، لیپ ٹاپ اور ٹیبلٹ لوٹ کر فرار ہوگئے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

عارف علوی اور اہلخانہ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کیخلاف درخواست، تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت طلب

سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی اور اہلخانہ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کیخلاف درخواستوں پر تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔

جسٹس یوسف علی سعید اور جسٹس عبد المبین لاکھو پر مشتمل آئینی بینچ کے روبرو سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی اور اہلخانہ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کیخلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

درخواستگزار کے وکیل بیرسٹر علی طاہر نے موقف دیا کہ گذشتہ سماعت پر سابق صدر کے صاحبزادے عواب علوی اور انکی اہلیہ کے بیانات ریکارڈ کئے جاچکے ہیں۔ بیانات ریکارڈ کروانے کے بعد کم از کم عواب علوی اور انکی اہلیہ کے اکانٹس بحال کردیئے جائیں۔

جسٹس یوسف علی سعید نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ تفتیشی افسر کہاں ہے؟ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ تفتیشی افسر اسلام آباد سے آتے ہیں، طبیعت کی خرابی کے باعث پیش نہیں ہوسکے۔ جسٹس عبد المبین لاکھو نے استفسار کیا کہ درخواستگزاروں پر کیا الزامات ہیں؟

درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ درخواستگزاروں کیخلاف مذہبی طور پر توہین آمیز بیانات کا الزام ہے۔ جسٹس عبد المبین لاکھو نے ریمارکس دیئے کہ اسی وجہ سے تو درخواستگزاروں کے اکاؤنٹس منجمد کیئے گئے ہیں۔ درخواستگزار کے وکیل نےبموقف اپنایا کہ یہ شیڈول آفنس نہیں ہے، اگر منی لانڈنگ کا الزام ہوتا تب بھی اکاؤنٹس منجمد نہیں کئے جاسکتے۔ روز مرہ کے اخراجات کے لئے دس لاکھ روپے نکلوانے کی اجازت دی جائے۔

جسٹس یوسف علی سعید نے استفسار کیا کہ کیا پہلے عدالت نے ایسا حکم نامہ جاری کیا ہے؟ نجی بنک کے وکیل نے موقف اپنایا کہ اسی درخواست میں دوسرے بینچ نے جون میں ایک بار 10 لاکھ نکلوانے کی اجازت دی تھی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بتائیں کس اکاؤنٹ سے رقم نکلوانے کی اجازت چاہیئے؟

بیرسٹر علی طاہر نے موقف دیا کہ ڈاکٹر عارف علوی کے بینک اکاؤنٹ نے رقم نکلوانے کی اجازت دیدی جائے۔ جسٹس عبد المبین لاکھو نے ریمارکس دیئے کہ ڈاکٹر عارف علوی تو ملک میں نہیں ہیں۔ جسٹس یوسف علی سعید نے موقف اپنایا کہ سابق صدر کے بیٹے اور دیگر کے بھی تو بینک اکاؤنٹس موجود ہیں۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ تفتیشی افسر نے بیانات ریکارڈ کیئے ہیں۔ تفتیشی افسر کو پیش ہونے کی مہلت دی جائے۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔ عدالت نے سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • جیکب آباد: ایک ہی دکاندار سے  چوتھی مرتبہ ڈکیتی کی واردات
  • موٹروے ایم۔5 سی پیک سے چوری شدہ لاکھوں مالیت کا سرکاری سامان برآمد
  • اشتہاری ملزمان کے خلاف چھاپے کے دوران فائرنگ سے سی سی ڈی کے افسر سمیت 4 اہلکار شدید زخمی
  • سرگودھا: کسٹمز کی کارروائیوں میں 11.9 کروڑ روپے سے زائد مالیت کا سامان ضبط
  • سرگودھا: کسٹمز کی کارروائیاں،11 کروڑ 90 لاکھ روپے کا سامان ضبط
  • لاہور: لطیف جیولری مارکیٹ سے کروڑوں روپے مالیت کا 20 کلو سونا غائب ہونے بڑا اسکینڈل 
  • راولپنڈی: چوری کی واردات کی تفتیش میں پیشرفت، ملزم کا بیٹی کیساتھ ملکر زیورات چرانے کا انکشاف
  • کراچی؛ لیاقت آباد میں مبینہ پولیس مقابلہ، ایک ملزم گرفتار، اسلحہ طلائی زیورات برآمد
  • کسٹمز کی رواں سال ایئرپورٹس پر کارروائیاں، کروڑوں روپے مالیت کا سونا، چاندی ضبط
  • عارف علوی اور اہلخانہ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کیخلاف درخواست، تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت طلب