بینک بھارت کا مگر وائی فائی کا نام ’پاکستان زندہ باد‘؛ مودی سرکار میں کھلبلی مچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
بھارتی شہر بنگلور کے ایک بینک میں دستیاب وائی فائی کنکشن کے نام نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بنگلورو کے نجی بینک میں آنے والے صارفین نے کب وائی فائی سے ربط حاصل کرنا چاہا تو دستیاب کنکشن کی لسٹ میں ایک نام دیکھ کر ششدر رہ گئے۔
بینک کے اس وائی فائی کنکشن کا نام Pakistan Zindabad نظر آ رہا ہے جس نے سب کو حیرت میں مبتلا کردیا۔
بینک میں موجود صارفین نے پہلے تو سمجھا کہ شاید کسی نے مذاق کیا ہے مگر جیسے ہی تصدیق ہوگئی کہ یہ بینک کا کنکشن ہے اور نام پاکستان زندہ باد ہے تو انتظامیہ کے پسینے چھوٹ گئے۔
بینک انتظامیہ اور پولیس میں کھلبلی مچ گئی۔ آئی ٹی سیکشن کی دوڑیں لگ گئیں اور جلد از جلد نام تبدیل کرنے کا کہا گیا۔
سخت گیر ہندو تنظیم وشوا ہندو پریشد کے یوتھ ونگ بجرنگ دل کے ایک رہنما نے تھانے میں شکایت درج کرائی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ یہ ملک دشمن حرکت اور کوئی بڑی سازش ہے۔
تاہم بینک افسران نے پولیس کو وضاحت دی کہ وائی فائی ڈیوائس کی مرمت کروا رہے تھے سج کے لیے ایک مقامی ٹیکنیشن کو بھی بلایا گیا تھا اور کسی شرارتی ذہن نے نام تبدیل کردیا۔
بینک کی اس وضاحت کے بعد پولیس نے فوراً مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی تاہم اب تک ٹیکنیشن کا سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے۔
بنگلور کی پولیس تاحال "پاکستان زندہ باد" وائی فائی والے ٹیکنیشن کو ڈھونڈنے کی کوشش میں در در کی خاک چھان رہی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وائی فائی
پڑھیں:
بی جے پی لیڈر نے کسان کو جیپ سے کچل کر مار ڈالا، بھارت میں ظلم کی انتہا
نئی دہلی: بھارت میں مودی حکومت کے دور میں کسانوں پر ظلم و تشدد کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
مدھیہ پردیش کے ضلع گنیش پورہ میں ایک افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک بی جے پی رہنما نے زمین بیچنے سے انکار پر کسان کو جیپ کے نیچے کچل کر ہلاک کر دیا۔
بھارتی جریدے انڈیا ٹو ڈے کے مطابق، بی جے پی رہنما مہندرا نگر نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر کسان رام سواروپ کو پہلے ڈنڈوں سے بری طرح مارا اور خواتین پر تشدد کیا، پھر گولیاں چلائیں۔ رپورٹ کے مطابق، مسلح افراد نے زخمی کسان کو ہسپتال منتقل کرنے کی اجازت بھی نہیں دی۔
مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ بی جے پی رہنما گاؤں کے کسانوں کو ڈرا دھمکا کر زمین سستے داموں بیچنے اور گاؤں چھوڑنے پر مجبور کر رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اب تک 25 کسانوں کو زبردستی زمین فروخت کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔
کانگریس کے ایم ایل اے رشی اگروال نے مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی انتظامیہ کی سرپرستی میں مدھیہ پردیش میں تشدد، لوٹ مار اور عصمت دری کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی ناکام زرعی پالیسیوں نے بھارتی کسانوں کو قرض، بھوک اور خودکشی جیسے انتہائی اقدامات پر مجبور کر دیا ہے۔