data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مصنوعی ذہانت (AI) اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے تیز استعمال کے ساتھ نئے طرز کے فون فراڈ نے دنیا بھر میں ہلچل مچا دی ہے، اور ماہرین نے پاکستان سمیت دیگر ممالک کے صارفین کو انتہائی محتاط رہنے کی ہدایت دی ہے۔

ماہرین کے مطابق اب ایک چھوٹی سی ڈیوائس کے ذریعے صرف چند کلومیٹر کے دائرے میں موجود صارفین کو ایک لاکھ تک جعلی پیغامات بھیجے جا سکتے ہیں۔ یہ ڈیوائس سستی، پورٹ ایبل اور کسی بھی علاقے میں استعمال کی جا سکتی ہے۔

چونکہ موبائل فونز ہمیشہ اپنے قریبی ٹاور سے کنکٹ ہوتے ہیں، اس لیے جب یہ ڈیوائس سگنلز بھیجتی ہے تو فون خود بخود اس سے جڑ جاتا ہے۔ ان پیغامات میں موجود لنکس پر کلک کرنے سے اسکیمرز آپ کی ذاتی معلومات، بینک تفصیلات اور لاگ ان کریڈینشلز تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔

دنیا کے کئی ممالک میں یہ فراڈ پہلے ہی جاری ہے، اور اب خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پاکستان میں بھی اس ڈیوائس کے ذریعے صارفین کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان میں 2024 کے دوران آن لائن دھوکہ دہی کی کوششوں میں 20 فیصد اضافہ ہوا، جب کہ حالیہ رپورٹ گلوبل اسٹیٹ آف اسکیمر 2025ء کے مطابق پاکستانی صارفین ہر سال 9 ارب ڈالر سے زائد کے آن لائن فراڈ کا شکار ہوتے ہیں، جو ملک کی کل جی ڈی پی کا تقریباً 2.

5 فیصد ہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ دنیا بھر میں اب تک 442 ارب ڈالر سے زائد رقم ڈیجیٹل فراڈ کے ذریعے لوٹی جا چکی ہے، جبکہ صرف 0.05 فیصد مجرمان ہی پکڑے جاتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو کسی نامعلوم نمبر سے مشکوک پیغام یا لنک موصول ہو، تو اسے ہرگز نہ کھولیں اور فوراً ڈلیٹ یا رپورٹ کریں۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

مہلت ختم، بائیو میٹرک تصدیق کے بغیر موبائل والیٹس اور ڈیجیٹل بینک اکائونٹس بلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی:۔ بینک صارفین کے لیے بڑی خبر، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے نئے بایومیٹرک تصدیقی ضوابط نافذ العمل ہو گئے ہیں، جس کے بعد آج سے بائیو میٹرک ویری فکیشن مکمل نہ کرنے والے صارفین کے ڈیجیٹل بینک اکائونٹس اور موبائل والیٹس بلاک کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بینک نے جولائی 2025 میں جاری کردہ BPRD سرکلر نمبر 1 کے تحت تمام کمرشل بینکوں، مائیکرو فنانس بینکوں، ڈیجیٹل بینکوں، ڈویلپمنٹ فنانس اداروں اور الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشنز (EMIs) کے لیے بایومیٹرک تصدیق لازمی قرار دی تھی۔

نئے ضوابط کے تحت 25 اکتوبر سے ایسے اکائونٹ ہولڈرز جو بایومیٹرک تصدیق مکمل نہیں کریں گے، ان کے اکائونٹس سے رقوم بھیجنے یا وصول کرنے کی سہولت معطل ہو جائے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے لاکھوں پاکستانیوں کے اکائونٹس، بشمول غیر ملکی کرنسی اور روشن ڈیجیٹل اکائونٹس متاثر ہو سکتے ہیں۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق نیا کنسولیڈیٹڈ کسٹمر آن بورڈنگ فریم ورک اب انفرادی اور کارپوریٹ دونوں صارفین پر لاگو ہوگا، چاہے اکائونٹ برانچ کے ذریعے کھولا گیا ہو یا آن لائن۔

مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف اقدامات کو مضبوط بنانا اور مالیاتی نظام میں شفافیت کو فروغ دینا ہے۔ واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک نے تمام مالیاتی اداروں کو تین ماہ کی مہلت دی تھی تاکہ وہ نئے تقاضوں پر عمل درآمد یقینی بنا سکیں، تاہم ڈیڈ لائن میں کسی قسم کی توسیع کا اعلان نہیں کیا گیا۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • آن لائن نوکری کے نام پر فراڈ، پی ٹی اے نے شہریوں کو خبردار کر دیا
  • ایف بی آر کیلئے خطرے کی گھنٹی، انکم ٹیکس جمع کرانے والوں میں 10 لاکھ نے آمدن صفر ظاہر کی
  • سست انٹرنیٹ، ناقص موبائل کنکٹیوٹی، برآمدی آرڈرز، کاروبای سودے خطرے میں پڑ گئے
  • 18 کروڑ 30 لاکھ جی میل اکاؤنٹس کا ڈیٹا لیک، صارفین کے لیے خطرے کی گھنٹی
  • اب پاکستانی صارفین اردو میں بھی میٹا اے آئی سے استفادہ کر سکیں گے
  • کراچی:سست انٹرنیٹ، ناقص موبائل کنکٹیوٹی، برآمدی آرڈرز، کاروبای سودے خطرے میں پڑ گئے۔
  • بچوں میں موبائل فون کے استعمال
  • خبردار! کس کس طرح بذریعہ آن لائن فراڈ لوٹا جاسکتا ہے؟
  • مہلت ختم، بائیو میٹرک تصدیق کے بغیر موبائل والیٹس اور ڈیجیٹل بینک اکائونٹس بلاک