ایک ملین سے زائد صارفین نے خودکشی میں دلچسپی ظاہر کی، اوپن اے آئی کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
چیٹ جی پی ٹی بنانے والی کمپنی اوپن اے آئی کے ایک ملین سے زائد صارفین نے خودکشی میں دلچسپی ظاہر کی ہے جس کا انکشاف کمپنی کے ڈیٹا سے ہوا ہے۔
اوپن اے آئی کی جانب سے پیر کو شائع ہونے والے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا کہ تقریباً 0.15 فیصد صارفین کی گفتگو میں ‘ممکنہ خودکشی کے منصوبے یا ارادے’ کے واضح اشارے پائے گئے۔ کمپنی کے مطابق چونکہ چیٹ جی پی ٹی کے ہفتہ وار فعال صارفین کی تعداد 80 کروڑ سے زائد ہے، اس لیے یہ شرح تقریباً 12 لاکھ افراد کے برابر بنتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: نو عمر لڑکے کی خودکشی: اوپن اے آئی کی جانب سے چیٹ جی پی ٹی پر والدین کا کنٹرول متعارف
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ تقریباً 0.
یہ مسئلہ اس وقت سامنے آیا جب کیلیفورنیا کے ایک نوجوان ایڈم رین نے رواں سال کے اوائل میں خودکشی کر لی۔ اس کے والدین نے عدالت میں مقدمہ دائر کیا کہ چیٹ جی پی ٹی نے اسے خودکشی کے مخصوص طریقے بتائے تھے۔
واقعے کے بعد اوپن اے آئی نے چیٹ جی پی ٹی میں والدین کے لیے کنٹرول مزید مضبوط کیے ہیں، بحران سے نمٹنے کے ہاٹ لائن نمبرز کا دائرہ وسیع کیا ہے، حساس نوعیت کی گفتگو کو محفوظ ماڈلز کی طرف موڑنے کا نظام متعارف کرایا ہے، اور طویل سیشنز کے دوران صارفین کو وقفہ لینے کی نرمی سے یاددہانی کرانے کی سہولت بھی شامل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اے آئی چیٹ بوٹس کے بچوں سے غیر مناسب رابطے، 7 کمپنیوں کے خلاف تحقیقات شروع
کمپنی کا کہنا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی کو اس طرح اپ ڈیٹ کیا گیا ہے کہ وہ ذہنی صحت کے بحران سے دوچار صارفین کو بہتر انداز میں پہچان سکے اور ان کے لیے موزوں ردِعمل دے سکے۔ اوپن اے آئی اس مقصد کے لیے 170 سے زائد ذہنی صحت کے ماہرین کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ خطرناک یا نامناسب جوابات میں نمایاں کمی لائی جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اوپن اے آئی اے آئی چیٹ جی پی ٹی خودکشیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اوپن اے آئی اے آئی چیٹ جی پی ٹی اوپن اے ا ئی چیٹ جی پی ٹی
پڑھیں:
اوپن اے آئی نے نیا ماڈل جی پی ٹی 5.2 پیش کر دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اوپن اے آئی نے مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے اپنا نیا اور زیادہ طاقتور اے آئی ماڈل جی پی ٹی 5.2 متعارف کرا دیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کمپنی نے کچھ ہی عرصہ قبل جی پی ٹی 5.1 پیش کیا تھا، مگر گوگل جیمنائی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے اس مقابلے کو مزید سخت بنا دیا، اور اسی تناظر میں اوپن اے آئی نے اپنا نیا ماڈل پیش کرتے ہوئے واضح پیغام دیا ہے کہ یہ دوڑ ابھی ختم نہیں ہوئی۔
کمپنی کے مطابق جی پی ٹی 5.2 نہ صرف پچھلے ماڈلز کے مقابلے میں زیادہ قابلِ اعتماد ہے بلکہ طویل، پیچیدہ اور کئی پرتوں والے کام کو بھی بے حد روانی سے انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اوپن اے آئی نے یہ بھی اعتراف کیا کہ عام صارف کو تکنیکی پیچیدگیوں سے زیادہ غرض نہیں ہوتی، اس لیے وہ صرف یہی جان لے کہ نیا ماڈل روزمرہ کے کاموں کو پہلے سے کہیں زیادہ مؤثر اور سہل بناتا ہے۔
جی پی ٹی 5.2 تین مختلف موڈز—انسٹنٹ، تھنکنگ اور پرو—میں دستیاب ہوگا، جن میں ہر ایک کو مخصوص نوعیت کے استعمال کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ کمپنی کے سی ای او سام آلٹمین نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں اعلان کیا کہ نیا ماڈل چیٹ جی پی ٹی اور اے پی آئی دونوں پر فعال کردیا گیا ہے اور اس وقت دنیا کا “سب سے اسمارٹ” اے آئی ماڈل قرار دیا جا رہا ہے۔
اوپن اے آئی کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق جی پی ٹی 5.2 کی سب سے نمایاں خصوصیت اس کی بہتر سوچنے اور مسئلہ حل کرنے کی صلاحیت ہے۔ یہ ٹاسک کو مختلف حصوں میں تقسیم کر کے منطقی انداز میں حل ترتیب دیتا ہے، پیچیدہ سوالات کی تہہ تک پہنچتا ہے اور تحقیقی نوعیت کے سوالات پر بھی مؤثر جواب دیتا ہے۔
اس ماڈل کی میموری بھی نمایاں طور پر وسیع کر دی گئی ہے۔ اب صارف پورے پراجیکٹ فولڈر، تحقیقاتی مقالہ، قانونی دستاویزات، لمبی رپورٹ یا کوئی بھی بڑی فائل اپ لوڈ کرے، تو جی پی ٹی 5.2 ان مواد کو نہ صرف ٹریک کرے گا بلکہ اسے مسلسل یاد بھی رکھے گا۔ اسی میموری اپ گریڈ کی وجہ سے یہ چارٹس، ڈایاگرامز اور سافٹ ویئر کو بھی بہتر انداز میں سمجھنے اور تشریح کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اوپن اے آئی کا کہنا ہے کہ نیا ماڈل پہلے کے مقابلے میں زیادہ قابلِ اعتماد ہے اور اس میں غلطیوں کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔ اگر کسی مقام پر غلطی پیدا بھی ہو جائے تو صارف کو اسے درست کرنے میں زیادہ محنت نہیں کرنا پڑے گی۔
جی پی ٹی 5.2 کو مرحلہ وار چیٹ جی پی ٹی پلس، پرو، گو، بزنس اور انٹرپرائز صارفین کے لیے جاری کیا جا رہا ہے، جبکہ پچھلے ورژن جی پی ٹی 5.1 تک رسائی آئندہ تین ماہ میں مکمل طور پر ختم کر دی جائے گی۔
سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی دنیا میں یہ پیش رفت نہ صرف اوپن اے آئی کے وژن کی عکاسی کرتی ہے بلکہ مستقبل کی اے آئی جنگ میں اس کے اگلے بڑے قدم کا بھی اشارہ دیتی ہے۔