کراچی میں ای چالان سسٹم کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
سندھ ہائیکورٹ میں کراچی میں ای چالان سسٹم کیخلاف درخواست دائر کردی گئی، درخواست صدر مرکزی مسلم لیگ کراچی احمد ندیم اعوان کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں حکومت سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک کراچی، نادرا اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ کراچی کا مکمل انفرااسٹرکچر تباہ ہے، شہر بھر میں سڑک نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے۔
ایسے میں شہریوں پر بھاری بھرکم چالان/جرمانے کرنا کسی عذاب سے کم نہیں، چالان کی آڑ میں شہریوں کو شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔
درخواست کے مطابق سندھ کے حکمران دوسرے صوبوں سے ترقی پر مقابلہ کرنے نکلے تھے، لیکن یہ تو چالان کرنے میں مقابلہ کر رہے ہیں۔
لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی والوں کے لیے 5000 کیوں؟ کراچی پڑھے لکھے قانون کی حفاظت کرنے والوں لوگوں کا شہر ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ متعلقہ حکام سے جواب طلب کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے خلوص نیت کے ساتھ کوشاں ہے، ضیاء لنجار
سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر داخلہ و پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ کراچی میں ای چالان کا مقصد پیسے بٹورنا نہیں بلکہ حکومت کی یہ کوشش ہے کہ شہریوں میں ٹریفک کا سینس آئے اور وہ ٹریفک قوانین کی مکمل پاسداری کریں، ای چالان کا نظام بہت جلد حیدرآباد اور دیگر اضلاع میں شروع کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے سندھ اسمبلی کے ایوان کو یقین دلایا ہے کہ حکومت سندھ کراچی میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے پورے خلوص نیت کے ساتھ کوشاں ہے، کراچی میں ای چالان کا مقصد پیسے بٹورنا نہیں بلکہ حکومت کی یہ کوشش ہے کہ شہریوں میں ٹریفک کا سینس آئے اور وہ ٹریفک قوانین کی مکمل پاسداری کریں، ای چالان کا نظام بہت جلد حیدرآباد اور دیگر اضلاع میں شروع کر رہے ہیں۔ وزیرداخلہ و پارلیمانی امور جمعہ کو سندھ اسمبلی میں بیان دے رہے تھے۔
صوبائی وزیر نے بتایا کہ ای چالان کے حوالے سے کورٹس میں کیس چل رہے ہیں، گزشتہ ہفتہ اپوزیشن لیڈر نے بھی کہا تھا کہ اس معاملے پر کمیٹی بنا دیں، حکومت کمیٹی بنانے کے لئے تیار ہے جس میں اپوزیشن کی جانب سے ارکان اسمبلی افتخار عالم اور طلحہ احمد شامل ہونگے جبکہ پیپلز پارٹی کی جانب سے آصف خان، سعدیہ جاوید اور فاروق اعوان نمائندگی کریں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کمیٹی کے چیئرمین وہ خود ہوں گے۔