کراچی:

جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے نوجوان محمد عرفان کی پولیس کسٹڈی میں ہلاکت کے مقدمے میں 2 پولیس اہلکار ملزمان کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت کے روبرو نوجوان محمد عرفان کی پولیس کسٹڈی میں ہلاکت کے مقدمے میں 2 پولیس اہلکار ملزمان اے ایس آئی عابد شاہ اور کانسٹبل آصف علی کو پیش کیا۔

عدالت نے اے ایس آئی عابد شاہ اور کانسٹبل آصف علی کا ایک دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا، عدالت نے ریمارکس دیے کہ دونوں ملزمان پولیس اہلکاروں کو 28 اکتوبرکو دوبارہ پیش کیا جائے۔

پولیس کے مطابق ملزمان نے محمدعرفان کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا جس سے نوجوان جاں بحق ہوا۔ نوجوان کے مرنے کے بعد پولیس اہلکاروں نے اس کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔

ملزمان کے 4 ساتھی پولیس اہلکار مفرور ہیں۔ اے ایس آئی سرفراز کاننسٹبل وقار ہمایوں اور فیاض وقوعہ کے بعد فرار ہوگئے تھے۔ ملزمان کیخلاف صدر پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل

پڑھیں:

ایس آئی یو پولیس حراست میں نوجوان کی ہلاکت، تفتیش ایف آئی اے منتقل کرنیکا فیصلہ

ملزم سمیت مقدمے کا مکمل ریکارڈ پیر کو ایف آئی اے کے حوالے کیا جائے گا، جس کے بعد پیر سے ایف آئی اے کیس کی تفتیش کریگی۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں ایس آئی یو پولیس کی حراست میں نوجوان کی ہلاکت کے کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی، تفتیش ایف آئی اے منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ پولیس حکام نے تفتیش کا دائرہ وسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایس آئی یو کے اضافی چارج سنبھالنے والے ایس ایس پی اے وی ایل سی امجد شیخ کے مطابق کیس کی تفتیش ساؤتھ پولیس سے ایف آئی اے منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ انکے مطابق منصفانہ تحقیقات کیلئے کیس ایف آئی اے کے سپرد کیا جائے گا۔ انکا مزید کہنا تھا کہ ملزم سمیت مقدمے کا مکمل ریکارڈ پیر کو ایف آئی اے کے حوالے کیا جائے گا، جس کے بعد پیر سے ایف آئی اے کیس کی تفتیش کرے گی۔ واضح رہے کہ عرفان نامی نوجوان کو بدھ کے روز حراست میں لیا گیا تھا اور آئی او کی جانب سے جمعرات کے روز 7 بجے کے قریب اہل خانہ کو عرفان کی موت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا تھا، تاہم واقعے کے مقدمے اور تفتیش پر عرفان کے اہل خانہ کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔

ایس آئی یو پولیس کی حراست میں مبینہ تشدد سے نوجوان کی ہلاکت اور ورثا کی مدعیت میں مقدمہ درج نہ کرنے پر لواحقین نے گزشتہ روز سہراب گوٹھ کے قریب احتجاجی مظاہرہ کرکے دونوں ٹریک بند کر دیئے تھے۔ ایس ایچ او ایس آئی یو نے اپنی مدعیت میں صدر تھانے میں واقعے میں غفلت و لاپروائی کا مظاہرہ کرنے پر آئی او سمیت دیگر پولیس اہلکاروں کے خلاف قتل خطا کا مقدمہ درج کروا دیا۔ احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ ورثا کی مدعیت میں نوجوان عرفان کی ہلاکت پر قتل، اغوا اور دہشتگردی کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔ ایس ایچ او ایس آئی یو کا کہنا تھا کہ ایس آئی یو پولیس نے ایک اے ایس آئی اور کانسٹیبل کو گرفتار کر لیا، جبکہ مقدمہ میں جو بھی نامزد ہیں، انہیں گرفتار کیا جائیگا۔

متعلقہ مضامین

  • محمدعرفان قتل کیس‘پولیس اہلکاروںکے ریمانڈ میں توسیع
  • کراچی، پولیس حراست میں نوجوان کی ہلاکت، ملزمان پولیس اہلکار ایف آئی اے کے حوالے
  • کراچی: پولیس حراست میں نوجوان کی ہلاکت کا کیس، 2 پولیس اہلکاروں کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع
  • کراچی؛ پولیس حراست میں نوجوان کی ہلاکت، ملزمان پولیس اہلکار ایف آئی اے کے حوالے
  • اپر کوہستان مالیاتی اسکینڈل: گرفتار پولیس اہلکار 13 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
  • اپر کوہستان مالیاتی اسکینڈل: گرفتار پولیس اہلکار 13 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
  • محمد عرفان کی پولیس کسٹڈی میں ہلاکت‘ملزمان کاجسمانی ریمانڈ منظور
  • ایس آئی یو پولیس حراست میں نوجوان کی ہلاکت، تفتیش ایف آئی اے منتقل کرنیکا فیصلہ
  • ایس آئی یو پولیس کی حراست میں نوجوان کی ہلاکت؛ تفتیش ایف آئی اے منتقل کرنے کا فیصلہ