data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے رہائشی فلیٹ میں گزشتہ چند روز قبل پیش آنے والے دل دہلا دینے والے واقعے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں ایک فلیٹ سے تین خواتین کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس حکام نے بتایا ہے کہ اتوار کو گلشنِ اقبال بلاک ون کے رہائشی فلیٹ سے ماں، بیٹی اور بہو کی لاشیں برآمد ہونے والے اس سنگین واقعے میں ملوث باپ اور بیٹے نے جرم کا اعتراف کر لیا ہے اور انہیں باقاعدہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پولیس نے مزید بتایا کہ ملزمان نے ابتدائی تفتیش میں قتل کی وجوہات معاشی تنگی بتائی ہیں، متاثرہ فیملی نے ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد کا قرض لیا ہوا ہے، تاہم تحقیقات کا دائرہ ہر پہلو سے وسیع رکھا گیا ہے تاکہ وقوعہ کے تمام پہلوؤں کو سمجھا جا سکے۔

رپورٹ کے مطابق واقعے کے پیچھے منصوبہ بندی گھر کے سربراہ محمد اقبال اور اس کے بیٹے نے مشترکہ طور پر کی تھی، تینوں خواتین کی اموات چوہے مار ادویات اور نیند کی گولیوں کے استعمال سے ہوئی، جس میں سب سے پہلی جان بہو 22 سالہ ماہا کی گئی، اس کے بعد 52 سالہ ماں ثیمنہ اور 19 سالہ بیٹی ثمرین کی ہلاکت ہوئی۔

پولیس کے مطابق فلیٹ سے ایک شخص بھی نیم بے ہوشی کی حالت میں ملا تھا، جس نے اس افسوسناک سانحے کی سنگینی کو مزید بڑھا دیا، پولیس نے ابتدائی طور پر گھر کے سربراہ اور اسپتال میں زیر علاج ان کے بیٹے یاسین کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کی تھی اور اب دونوں نے قتل کا اعتراف کر کے تحقیقات کو مزید آگے بڑھا دیا ہے۔

اس مقدمے کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس تمام پہلوؤں کی جانچ کر رہی ہے اور شہری حلقوں میں اس افسوسناک واقعے کے بعد خوف اور تشویش کی فضا قائم ہے۔ گلشن اقبال کے اس واقعے نے معاشرتی اور قانونی سطح پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں اور اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ عدالت کے ذریعے انصاف کی مکمل کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ جرم کے مرتکب افراد کی قانونی گرفت یقینی بنائی جا سکے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فلیٹ سے

پڑھیں:

گلشن اقبال: خواتین کی لاشوں پر کوئی تشدد کے نشانات نہیں، پولیس سرجن

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: گلشن اقبال کے ایک فلیٹ سے ملنے والی 3 خواتین کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کرلیا گیا ہے، جس میں تشدد کے نشانات نہیں پائے گئے۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ طارق کے مطابق لاشوں سے کیمیائی تجزیے کے لیے خون اور مختلف اعضاء کے نمونے حاصل کر لیے گئے ہیں، جبکہ موت کی اصل وجہ لیبارٹری رپورٹ آنے کے بعد واضح ہوگی۔

واقعے کی تحقیقات کے لیے مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا جائے گا اور فلیٹ کے اطراف کی سی سی ٹی وی ریکارڈز بھی حاصل کی جارہی ہیں۔

ابتدائی شواہد کے مطابق ماں، بیٹی اور بہو کی اموات ممکنہ طور پر زہریلی چیز کھانے کی وجہ سے ہوئی ہیں، جبکہ گھر میں بے ہوشی کی حالت میں ملا نوجوان محفوظ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: 3 لاشیں ملنے کا واقعہ، خواتین کی موت کیسے واقع ہوئی؟ نئے انکشافات
  • کراچی، ماں بیٹی اور بہو کے تہرے قتل کا معمہ حل، گھر کا سربراہ و بیٹا گرفتار
  • کراچی؛ ماں بیٹی اور بہو کے تہرے قتل کا معمہ حل، گھر کا سربراہ اور بیٹا گرفتار
  • کراچی: 3 خواتین کی لاشیں ملنے کا معمہ حل، باپ بیٹے کا اعترافِ جرم
  • کراچی؛ فلیٹ سے 3 خواتین کی لاش ملنے کا معاملہ، گھر کے سربراہ کا اہم خط سامنے آگیا
  • کراچی فلیٹ سے 3 خواتین کی لاشیں ملنے کا راز، متاثرہ خاندان پر ڈیڑھ کروڑ سے زائد کا قرض تھا
  • کراچی: گلشن اقبال سے3 خواتین کی لاشیں ملنے کا واقعہ،متاثرہ فیملی کے ڈیڑھ کروڑ کی مقروض ہونے کا انکشاف
  • کراچی: فلیٹ میں مردہ ملنے والی ماں بیٹی، بہو کا پوسٹ مارٹم مکمل، بیٹے، گھرکےسربراہ کاکردارمشکوک قرار
  • گلشن اقبال: خواتین کی لاشوں پر کوئی تشدد کے نشانات نہیں، پولیس سرجن