لیبیامیں قبر سے برآمد ہونے والی لاش کے گر د فارنسک ماہرین تحقیقات کررہے ہیں

طرابلس (انٹرنیشنل ڈیسک) لیبیا کے سیکورٹی حکام نے ملک کے جنوب مشرقی علاقے میں ایک اور اجتماعی قبر سے مزید 29 تارکین وطن کی لاشیں برآمد کرلیں،جس کے بعد تارکین وطن کی برآمد کی جانے والی لاشوں کی مجموعی تعداد 57ہو گئی۔ لیبیا کے اٹارنی جنرل نے بتایا تھا کہ کفرہ کے شمالی علاقے سے مزید 29 لاشیں برآمد کی گئیں۔ اس سے قبل 28 دیگر لاشیں دارالحکومت طرابلس سے 1700 کلومیٹر دور کوفران کے شمالی علاقے سے برآمد ہوئی تھیں۔انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے کہا کہ لیبیا میں 2اجتماعی قبروں سے ملنے والی لاشوں پر گولیوں کے زخم ہیں۔ حکام کو توقع ہے کہ آپریشن کے دوران تارکین وطن کی مزید قبریں بھی دریافت ہوں گی۔ برآمد ہونے والی لاشوں کے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونے پراسیکیوٹرز اور کریمنل انوسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ کے سامنے لیے گئے ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل 6جنوری کو لیبیا کے جنوب مشرقی ضلع کوفرا میں اجتماعی قبر ملی تھیجس ۔ یہ قبر انسانی اسمگلنگ کے مقام پر چھاپے کے بعد ملی جہاں سے حکام نے سب صحارا کے 76 تارکین وطن کو رہا کرایاتھا۔ چھاپے میں ایک ایسے گروہ کے خلاف کارروائی کی گئی جس کے ارکان نے جان بوجھ کر غیر قانونی تارکین وطن کو ان کی آزادی سے محروم رکھا، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے ساتھ ظالمانہ، ذلت آمیز اور غیر انسانی سلوک کیا۔ لاشوں کو چھاپے کی جگہ کے قریب دفن کیا گیا تھا۔ سیکورٹی فورسز نے 3افراد کو گرفتار بھی کیا جن میں سے ایک کا تعلق لیبیا سے اور 2غیر ملکی تھے۔ واضح رہے کہ لیبیا 2011 ء میں معمر قذافی کے خلاف ناٹو کی حمایت یافتہ بغاوت کے بعد پیدا ہونے والے انتشار اور افراتفری سے نمٹنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد اور انسانی اسمگلرز اس عدم استحکام کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہیں۔ ایک طویل عرصے سے لیبیا کو مہاجرین اور پناہ گزینوں کے خلاف برتے جانے والے سلوک پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: تارکین وطن کی

پڑھیں:

پرتعیش شہر لاس ویگاس کے قریب صحرا سے 300 انسانوں کی باقیات دریافت

امریکی ریاست نیواڈا لاس ویگاس کے قریب صحرائی علاقے میں 300 سے زائد انسانی باقیات دریافت کی گئی ہیں۔ 

یہ باقیات دراصل انسانوں کی راکھ ہے جبکہ دریافت کا مقام بیورو آف لینڈ مینیجمنٹ (بی ایل ایم) ہے جہاں تجارتی پیمانے پر راکھ کا اخراج وفاقی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ 

یہ باقیات ایک مقامی شخص نے دریافت کیں۔ یہ راکھ جلائی گئی انسانی باقیات ہیں یعنی ہڈیوں کا پاؤڈر نہ کہ جلائی گئی لاشیں۔ ابتدائی طور پر “70 پائلز” کی اطلاع تھی بعد میں ان کی تعداد 300 سے تجاوز کرگئی اور تقریباً 315 انسانی باقیات برآمد کی گئیں۔ 

نیواڈا کی ریاستی قانون کے مطابق ویسے تو ذاتی سطح پر راکھ پھیلانے پر پابندی نہیں ہے لیکن جب یہ تجارتی سطح پر ہو یا وفاقی زمین پر ہو، تو یہ وفاقی قانون اور بی ایل یم کی پالیسیوں کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے۔ فی الحال اس عمل کا کوئی ذمہ دار نامزد نہیں کیا گیا، اور تفتیش جاری ہے کہ کس نے یہ راکھ کس مقصد کے تحت، کس سے، اور کن لوگوں کی وہاں پھینکی۔ 

مقامی قبرستان کے انتظامی ادارے Palm Mortuaries & Cemeteries نے ان راکھوں کو جمع کر کے مخصوص صراحیوں میں رکھا ہے تاکہ اگر لواحقین ہوں تو اسے آکر لے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • ضلع اٹک میں تیل و گیس کے بڑے ذخائر دریافت
  • سائنسدانوں کی نئی دریافت، مکڑی کی انوکھی نسل منظرعام پر آگئی
  • ملکی معیشت کے لیے خوشخبری ، اٹک میں تیل و گیس کے بڑے ذخائر دریافت
  • پرتعیش شہر لاس ویگاس کے قریب صحرا سے 300 انسانوں کی باقیات دریافت
  • اجنبی مہمان A11pl3Z اور 2025 PN7
  • تارکین وطن پاکستانی “پاک آئی ڈی” ایپ پرگاڑیاں رجسٹر کروا سکیں گے
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • امریکا: تارکین وطن کے ویزوں کی حد مقرر: ’سفید فاموں کو ترجیح‘
  • ٹرمپ کی 2026 ء کیلیے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ