کارپوریٹ فارمنگ کے ذریعے زمینیں چھینی جارہی ہیں،عوامی تحریک
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) کارپوریٹ فارمنگ اور6 نئے کینالز کے خلاف 16 فروری کو بھٹ شاہ میں ملک گیر ہاری کانفرنس کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس سلسلے میں تیاری کمیٹی کا اجلاس سندھی ہاری تحریک کے مرکزی صدر کامریڈ غلام مصطفی چانڈیو کی صدارت میں بھٹ شاہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں عوامی تحریک کے مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار، سندھی ہاری تحریک کے مرکزی جنرل سیکرٹری دریا خان زئور، مرکزی رہنما ڈاکٹر دلدار لغاری، اسماعیل خاصخیلی، علی نواز ڈاہری، اظہار داؤدپوٹو، عالم لغاری، ڈھول فقیر، مظہر میر جٹ اور دیگر نے شرکت کی۔تفصیلات کے مطابق عوامی تحریک اور سندھی ہاری تحریک کے تعاون سے پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کی جانب سے کل (16 فروری کو) منعقد ہونے والی ہاری کانفرنس کی تیاریاں عروج پر ہیں، جس میں بڑی تعداد میں مرد و خواتین کسان شریک ہوں گے۔ سندھ، پنجاب، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور سرائیکی وسیب کے ہاری رہنما کانفرنس سے خطاب کریں گے۔اجلاس میں رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شاہ عبداللطیف بھٹائی اپنی دھرتی کے تحفظ کے لیے جدوجہد کا درس دیتے ہیں۔ سندھ کی زمین اور دریائے سندھ کے تحفظ کے لیے لطیف کی نگری میں ملک گیر ہاری کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریٹ فارمنگ کے ذریعے سندھ کی 13 لاکھ ایکڑ زمین سمیت پورے ملک کی 48 لاکھ ایکڑ سے زائد زمین پر قبضے کیے جا رہے ہیں۔ زمینوں پر قبضہ کر کے زمین غیر ملکی سرمایہ کاروں کو دی جا رہی ہے۔ کارپوریٹ فارمنگ کے ذریعے سندھیوں سے ان کے آباؤ اجداد کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں، اسی طرح سرائیکی بیلٹ اور بلوچستان کے عوام سے بھی زمینیں ہتھیائی جا رہی ہیں۔دوسری جانب ایس ایس ٹی اور سجاگ بار تحریک کی جانب سے بھٹ شاہ اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں دیواروں پر وال پوسٹرز چسپاں کرنے اور ہینڈ بل تقسیم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کارپوریٹ فارمنگ تحریک کے
پڑھیں:
آزاد ‘ محفوظ صحافت انصاف ‘ جمہوریت کی ضامن: سینیٹر عبدالکریم
لاہور (خصوصی نامہ نگار )مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم نے صحافیوں کے خلاف جرائم کی روک تھام کے عالمی دن کے موقع پر کہا ہے کہ آزاد اور محفوظ صحافت ہی معاشرتی شفافیت‘ انصاف اور جمہوریت کی ضامن ہے۔ اپنے ایک پیغام میں حافظ عبدالکریم نے کہا کہ صحافی معاشرے کی آنکھ اور زبان ہیں۔ جو سچ کو عوام تک پہنچانے کے لیے دن رات جد و جہد کرتے ہیں۔ ان کے تحفظ کو یقینی بنانا حکومت‘ریاستی اداروں اور معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث نے حکومتِ پاکستان اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ صحافیوں کے خلاف تشدد، دھمکیوں اور دباؤ کے تمام واقعات کی شفاف تحقیقات کی جائیں اور مجرموں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ صحافت کی آزادی کو محدود کرنے کی ہر کوشش دراصل معاشرتی کمزوری کی علامت ہے۔