چین دوسروں کے معاملات میں دخل نہیں دیتا، اس کی ترقی سے دنیا کو خطرہ نہیں : صدر زرداری
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
چین دوسروں کے معاملات میں دخل نہیں دیتا، اس کی ترقی سے دنیا کو خطرہ نہیں : صدر زرداری WhatsAppFacebookTwitter 0 15 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ چین کی ترقی دنیا کے لیے مثبت قدم ہے، ہم دہائیوں سے چین کے پڑوسی ہونے کے ناطے جانتے ہیں کہ چین دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔
تفصیلات کے مطابق دورہ چین کے موقع پر چینی سرکاری میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں صدر زرداری کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند دہائیوں کے دوران چین کی تیز رفتار ترقی اور تبدیلی نے انہیں بہت متاثر کیا ۔
صدر زرداری نے کہا کہ چین کے ہر شخص کا اپنے شعبے میں بہترین کام، قوم کے اجتماعی فائدے کا باعث بن رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کا عروج ایک مثبت پیشرفت ہے، اس سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں، ہم دہائیوں سے چین کے پڑوسی ہونے کے ناطے جانتے ہیں کہ چین دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔
چینی خارجہ پالیسی کی تعریف کرتے ہوئے صدر زرداری کا کہنا تھا کہ یہ خطے میں استحکام کا ذریعہ ہے۔
اس کے علاوہ صدر زرداری نے پاک چین دوستی،اقتصادی اور سفارتی تعاون کو مزید گہرا کرنے پر زور دیا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: معاملات میں کہ چین چین کے
پڑھیں:
13 سالہ بچے ٹرک چلانے لگے اورسڑکوں پر موت بانٹنے لگے، انتظامیہ خاموش تماشائی
نارنگ منڈی میں کم عمر ڈرائیورز موت بانٹنے لگے 13 سالہ بچے ٹرک چلانے لگے ساتھ کم عمر رکشے سمیت موٹرسائیکلیں اور دیگر گاڑیاں چلانے والوں کی بھرمار نے شہریوں اور مسافروں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دیں۔ شہر اور گردونواح میں کم عمر ڈرائیورز ٹرک اور رکشوں سمیت موٹرسائیکلیں اور دیگر گاڑیاں چلارہے ہیں۔ جو کسی بھی بڑے حادثات کاباعث بن سکتے ہیں۔ کم سن ڈرائیور ناصرف اپنی بلکہ دوسروں کی زندگیوں کیلئے بھی بہت بڑے خطرے کی علامت ہیں۔شہری انتظامیہ اور ٹریفک پولیس خاموش تماشائی بنی سب کچھ دیکھ رہی ہے۔ مرکزی شاہراہوں پر بھی 13,14 سال کے بچے ٹرک چلارہے ہیں جن کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔ کم عمر رکشہ ڈرائیورز مسافروں کو لے جارہے ہیں جو اکثر چھوٹے موٹے اور بڑی حادثات کا باعث بن کر ایک دوسروں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ جس پر اہل علاقہ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اعلی حکام سے نوٹس لینے کامطالبہ کیاہے۔