ٹرمپ انتظامیہ نے غیرقانونی تارکین وطن کو گوانتاناموبے بھیج دیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
ٹیکساس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 فروری2025ء) ٹرمپ انتظامیہ نے بڑی تعداد میں غیر قانونی تارکین وطن کو گوانتاناموبے بھیج دیا۔
(جاری ہے)
میڈیا رپورٹس کے مطابق 100 سے زائد قیدیوں میں بڑی تعداد میں وینزویلا کے باشندے شامل ہیں جب کہ معمولی جرائم کے مرتکب تارکین وطن قیدی بھی گوانتانامو بے منتقل کردیے گئے۔دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ پر تارکین وطن کے بنیادی حقوق سلب کرنے کا مقدمہ دائر کردیا گیا ہے جس میں وکیل درخواست گزار وکیل لی گلرنٹ نے مقف اپنایا کہ قیدیوں تک پہنچنے کی کوشش کرنے والے وکلا کو بھی رسائی سے محروم کیا گیا، امریکی تاریخ میں کسی کو امریکی میں گرفتار کر کے گوانتاناموبے منتقل نہیں کیا گیا۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تارکین وطن
پڑھیں:
لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
لیبیا کے ساحل کے قریب ایک کشتی میں خوفناک آگ لگنے سے کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین ہلاک جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ اس مہلک راستے پر پیش آیا ہے جسے افریقی ممالک سے تارکین وطن یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارۂ برائے مہاجرین نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔
اگست میں، اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اسی طرح جون میں، لیبیا کے ساحل کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔
حالیہ برسوں میں یورپی یونین نے لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کر کے اس غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں بڑھا دی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیمیں اسے مزید خطرناک قرار دیتی ہیں۔
حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے لیبیا میں تارکین وطن کے ساتھ ہونے والی تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کی بھی نشاندہی کی ہے،جہاں ہزاروں لوگ بدترین حالات میں حراستی مراکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔