اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسلام آباد : بجلی کمپنیوں کو نئی بھرتیاں کرنے، ترقیاں اور مراعاتی پیکج دینے سے روک دیا گیا ، نئی تعیناتیاں کرنے سے قبل نجکاری کمیشن سے اجازت لینا ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق بجلی کمپنیوں کی نجکاری کے پہلے مرحلے میں اہم ڈویلپمنٹ سامنے آئی ، بجلی کمپنیوں کو نئی بھرتیاں کرنے، ترقیاں اور مراعاتی پیکج دینے سے روک دیا گیا ہے۔

آئیسکو، فیسکو اورگیپکو کے سی او اوز کو احکامات جاری کردیئے گئے، ذرائع نے بتایا کہ تینوں ڈسکوز میں نئی تعیناتیاں کرنے سے قبل نجکاری کمیشن سے اجازت لینا ہوگی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ تینوں کمپنیوں کواپنے ملازمین کو پروموشن یا نئی مراعات دینے سے قبل بھی اجازت لینا ہوگی، کمپنیاں مالی یا قانونی ذمہ داریوں سے متعلق معاہدے کرنے سے پیشتراجازت لینے کی پابند ہوں گی۔

بجلی کمپنیوں کو اپنے ریکارڈ اوراکاونٹ بکس اپ ٹو ڈیٹ رکھنے کے بھِی احکامات جاری کئے گئے ہیں ، تین ڈسکوز کی نجکاری کے سلسلے میں فنانشل ایڈوائزر کی تعیناتی کی جاچکی ہے۔

الواریز اینڈ مارسل مڈل ایسٹ لمٹیڈ کی بطور فنانشل ایڈوائزر خدمات حاصل کی گئی ہیں اور کمپنیوں کی نجکاری کے امور میں کوارڈی نیشن کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دی جاچکی ہے۔
مزیدپڑھیں:’چیمپئنز ٹرافی جیتنا میرا خواب ہے‘

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بجلی کمپنیوں کو

پڑھیں:

پی ٹی اے کا نادہندہ ایل ڈی آئی کمپنیوں کے آپریشنز فوری بند نہ کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جولائی ۔2025 )پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن (پی ٹی اے) نے نادہندہ ایل ڈی آئی کمپنیوں کے آپریشنز فوری بند نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ایل ڈی آئی کمپنیوں سے سماعت کے بعد پی ٹی اے نے احکامات جاری کردیے، پی ٹی اے نے 6 کمپنیوں کو ایک ماہ میں بقایا جات ادا کرنے کی ہدایت کردی ہے.

(جاری ہے)

ایل ڈی آئی ٹیلی کام کمپنیوں سے 80 ارب روپے کے واجبات کی وصولی کے معاملہ پر پیش رفت سامنے آئی ہے، پی ٹی اے نے نادہندہ ایل ڈی آئی کمپنیوں کے آپریشنز فوری بند نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ایل ڈی آئی کمپنیوں سے سماعت کے بعد پی ٹی اے نے احکامات جاری کردیے ہیں پی ٹی اے نے 6 کمپنیوں کو ایک ماہ میں بقایا جات ادا کرنے کی ہدایت کردی ہے، پی ٹی اے کی وطین ٹیلی کام کو 6.25 ارب، سرکل نیٹ کو 5.9 ارب روپے، ملٹی نیٹ کو 1.41 ارب، ریڈٹون کو سب سے زیادہ 14.31 ارب روپے ادا کرنے کی ہدایت کی ہے.

اس کے علاوہ ورلڈ کال کو 5.69 ارب اور ٹیلی کارڈ کو 4.07 ارب روپے جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے پی ٹی اے نے وزارت آئی ٹی کے خط اور عدالت کے فیصلے کی روشنی میں کمپنیوں کے کیسز کی علیحدہ علیحڈہ سماعت کی تاہم بقایا جات کی ادائیگی اور لائسنسوں کی تجدید سے متعلق بریک تھرو نہیں ہوسکا ہے. کمپنیوں کے ذمے 24 ارب کی بنیادی رقم اور 56 ارب کے لیٹ پیمنٹ سرچارج واجب الاد ہیں، 9 میں سے 5 ایل ڈی آئی کمپنیاں مکمل بنیادی رقم اقساط میں ادا کرنے کے لیے تیار ہیں جبکہ 4 کمپنیاں بنیادی رقم اقساط میں ادا کرنے کے لیے بھی تیار نہیں ہیں.                                                                                                           

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف نے 4 فیصد اضافی سیلز ٹیکس ختم کرنے کی اجازت دینے کے لیے کڑی شرط رکھ دی
  • آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا انرجی پیکج مسترد کر دیا
  • علی امین نے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی  کی اجازت نہ دینے کا اعلان کر دیا
  • امریکی کمپنیوں کو بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دینے کی ہدایت
  • ٹرمپ کا گوگل، مائیکرو سافٹ جیسی کمپنیوں کو بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دینے کا انتباہ
  • آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا 3 سالہ مارجنل انرجی پیکج مسترد کر دیا
  • غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ
  • بانی ٹی آئی کی گرفتاری اور سزا کو نہیں مانتے، غیر قانونی فیصلے واپس لینا ہونگے، وزیر اعلی خیبرپختونخوا
  • شاپنگ بیگز پر پابندی، سندھ ہائیکورٹ کا عبوری طور پر کام جاری رکھنے کی اجازت دینے سے انکار
  • پی ٹی اے کا نادہندہ ایل ڈی آئی کمپنیوں کے آپریشنز فوری بند نہ کرنے کا فیصلہ