آج کا نوجوان مایوس ہے تو اس میں بانی پی ٹی آئی کا کردار ہے، بلاول بھٹو زرداری
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
ـــ فائل فوٹو
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آج پاکستان کا نوجوان مایوس ہے تو اس میں بانی پی ٹی آئی کا کردار ہے، بانی پی ٹی آئی کی سیاست سے پاکستان کو پاک کرنا ہوگا۔
میونخ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے جمہوری کردار کی امید نہیں، ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ ملک کیسے چلانا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مقاصد کے حصول کے لیے سیاسی و معاشی استحکام ودیگر مسائل پر غور کی ضرورت ہے، ہمارا ہمیشہ موقف رہا ہے کہ تمام ادارے ایک دائرے میں کام کریں، سیاست دان بھی اپنے دائرے میں رہ کر کام کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ فرانس میں اے آئی کانفرنس ہوئی جہاں دنیا نے ٹیکنالوجی پر بات کی، پاکستان کہاں تھا؟ ہم اپنے نوجوانوں کو ڈیجیٹل دور کے لیے تیار نہیں کررہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کابل میں نئی حکومت کے بعد سے ماحول تبدیل ہوا ہے اور دہشتگردی کے واقعات بڑھے ہیں، دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے ہمیں اتفاق رائے پیداکرنےکی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری بانی پی ٹی ا ئی نے کہا
پڑھیں:
بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد لندن پہنچ گیا.
سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد واشنگٹن اور نیویارک کے کامیاب دورے مکمل کرنے کے بعد لندن پہنچ گیا ہے۔ وفد کو وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کے ساتھ حالیہ گشیدگی پر پاکستان کا موقف پیش کرنے اور جموں و کشمیر کے تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرنے کے لیے مقرر کیا ہے۔ وفد کے دیگر ارکان میں وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق مسعود ملک؛ چیئرپرسن، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور سابق وزیر برائے اطلاعات و موسمیاتی تبدیلی، سینیٹر شیری رحمان؛ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئرپرسن اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر۔ سابق وزیر تجارت، دفاع اور خارجہ امور، انجینئر خرم دستگیر خان؛ سینیٹ میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر و سابق وزیر برائے سمندری امور، سینیٹر سید فیصل علی سبزواری؛ اور سینیٹر بشری انجم بٹ شامل ہیں۔وفدمیں دو سابق سیکرٹری خارجہ، سفیر جلیل عباس جیلانی، جو نگراں وزیر خارجہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں، اور سفیر تہمینہ جنجوعہ بھی شامل ہیں۔ لندن میں وفد برطانیہ کی پارلیمنٹ کی سینئر قیادت سے ملاقاتیں کرے گا جس میں پاکستان اور جموں و کشمیر پر آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کے ساتھ ملاقاتیں بھی شامل ہیں۔ وفد فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (FCDO) کی لیڈرشپ و سینئر حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔ وفد کے ارکان علاقائی امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو اجاگر کرنے کے لیے سرکردہ تھنک ٹینکس اور بین الاقوامی میڈیا کے ساتھ بھی وسیع پیمانے پر بات کریں گے۔ اپنے دورے کے دوران، وفد بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے جارحانہ اقدامات کے پیش نظر پاکستان کے ذمہ دارانہ طرز عمل کو اجاگر کرے گا وفد باور کرائے گا کے پاکستان امن کا خواہاں ہے۔ وہ اس بات پر بھی روشنی ڈالیں گے کہ مذاکرات اور سفارت کاری کو تنازعات اور تصادم پر ترجیح دی جانی چاہیے۔ وفد جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے فروغ کے لیے بین الاقوامی برادری پر اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دے گا۔ سندھ طاس معاہدے کی معمول کے مطابق کارروائی کو بحال کرنے کی ضرورت بھی وفد کے مہم کا ایک اہم موضوع ہوگا۔