کرپشن کرنے والے ایس ایچ اوز نوکری سے فارغ
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
وقاص احمد: پاکستان میں کرپشن کے خلاف سخت کارروائیاں جاری، فیصل ٹاؤن کے سابق ایس ایچ او رائے سلیمان اور ڈیفنس اے کے سابق ایس ایچ او محمد سجاد کو کرپشن کے الزامات کے تحت نوکری سے برخاست کر دیا گیا ہے۔
محکمہ پولیس کے ذرائع کے مطابق رائے سلیمان نے کال سنٹر سے 9 لاکھ روپے جبکہ محمد سجاد نے منشیات فروشوں سے 17 لاکھ روپے رشوت لی تھی۔ دونوں سابق ایس ایچ اوز انکوائری میں قصور وار ثابت ہوئے اور ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے۔
صائم ایوب کیساتھ خوبرو اداکارہ کے لندن میں سیرسپاٹے،ویڈیوز وائرل
ان دونوں افسران کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا گیا ہے۔
پولیس حکام کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف مزید سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ قانون کے شکنجے سے بچنے والوں کو عبرت کا نشان بنایا جا سکے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ایس ایچ
پڑھیں:
عید کا تیسرا دن؛ کراچی میں جانوروں کی قیمتیں آدھی ہو گئیں، منڈیاں ویران
کراچی:عید کے تیسرے روز شہر قائد میں عیدالاضحیٰ کی مناسبت سے لائے گئے جانوروں کی قیمتوں میں تقریباً 50 فیصد کمی دیکھنے میں آ رہی ہے تاہم خریداروں کی کمی کے باعث منڈیوں میں ویرانی چھائی ہوئی ہے۔
بیوپاریوں نے عید کے تیسرے دن میں جانوروں کے ریٹ 50 فیصد تک گرا دیے ہیں اور خریدار کم ہوتے ہی بیوپاری سستے داموں جانور فروخت کرنے لگے ہیں، تاہم قربانی کی گہما گہمی کے بعد یونیورسٹی روڈ پر قائم منڈی میں سناٹا چھا گیا ہے۔
منڈی میں جانوروں کی قیمتوں میں 50 فیصد کمی کے باوجود ویرانی نظر آ رہی ہے اور زیادہ تر بیوپاری اپنے جانور بیچ کر آبائی علاقوں کو روانہ ہو چکے ہیں جب کہ باقی رہ جانے والے بیوپاری اس آس میں ہیں کہ جانور بک جائیں گے۔
ایک بیوپاری نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ڈیڑھ کروڑ کا جانور لاڑکانہ سے لائے ہیں جو کہ 70 لاکھ روپے میں بھی نہیں بک رہا۔ انتظامیہ کی جانب سے صاف ستھرا پانی فراہم نہیں کیا جا رہا تھا ہم پانی کے 5 ڈرم 1500 روپے میں خریدنے پر مجبور ہیں۔
بیوپاری کا کہنا تھا کہ 4لاکھ روپے کرایہ کرکے یہاں پر پہنچے ہیں مگر یہاں کے شہری ہیں کہ مزید کم قیمت میں جانور چاہتے ہیں۔ 4 لاکھ کا جانور 2 لاکھ میں دے رہے ہیں۔ 7 لاکھ کا جانور خریدار 2 لاکھ میں چاہتا ہے ہم اپنا نقصان کیوں کریں؟۔
بیوپاری کا کہنا تھا کہ اگر مناسب قیمت میں جانور نہیں فروخت ہوئے تو ہم واپس اپنے آبائی علاقے روانہ ہو جائیں گے۔ میری تمام بیوپاریوں سے التجا ہے کہ اگلی مرتبہ کراچی میں منڈی نہ لگائیں تا کہ ان کو جانور کی قدر ہو ۔