دبئی میں منشیات اسمگلنگ کے الزام میں شامی خاتون کو 10 سال قید اور ایک لاکھ درہم جرمانہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
دبئی میں شام سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو منشیات رکھنے کے جرم میں سزا سنادی گئی۔
عرب میڈیا کے مطابق دبئی پولیس نے عدالت میں بتایا کہ ایک پلاسٹک کی بوتل اور 5 مشکوک تھیلوں کے باعث تلاشی لی۔
بوتل اور تھیلوں سے 25.29 گرام مائع میتھامفیٹامائن اور 1.26 گرام کرسٹل میتھ برآمد ہوئی تھی۔ گرفتاری کے وقت وہ نشے میں بھی تھی۔
پولیس کی جانب سے فرانزک رپورٹ میں بطور ثبوت پیش کیے گئے جس میں ایمفیٹامائن اور میتھامفیٹامائن کی تصدیق ہوئی تھی۔
ملزمہ نے 500 درہم کے عوض منشیات خریدنے کا اعتراف بھی کیا تھا جس کے لیے اس نے واٹس ایپ پر رابطہ کیا تھا۔
پولیس کے ٹھوس شواہد اور ملزمہ کے اعتراف جرم پر دبئی کی فوجداری عدالت نے اسے 10 سال قید اور ایک لاکھ درہم جرمانے کی سزا سنائی۔
جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مجرمہ کو ہر 100 درہم کے بدلے ایک اضافی دن جیل میں کاٹنا ہوں گے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزمہ کو سزا 2021 کے وفاقی قانون نمبر 30 کی بنیاد پر دی گئی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی؛ ماں اور سوتیلے باپ پر کمسن بچے کے قتل کا الزام، دونوں ملزمان گرفتار
کراچی:شریف آباد پولیس نے کم سن بچے کو مبینہ طور پر تشدد سے ہلاک کرنے کے الزام میں سوتیلے باپ اور بچے کی ماں کو گرفتار کرلی اور مقتول علی کے چچا کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ڈی ایس پی لیاقت آباد اقبال شیخ نے بتایا کہ ایف سی ایریا میں رہائش پذیر اسد کی رمشا نامی خاتون کی دوسری شادی ہوئی تھی جبکہ رمشا کا پہلے شوہر سے 3 سال کا بیٹا علی تھا۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اسد اپنے سوتیلے بیٹے کو تشدد کا نشانہ بناتا تھا جبکہ اس کی والدہ پر بھی یہ الزام ہے کہ وہ بھی اپنے بیٹے تشدد کرتی تھی اور اہل محلہ کی جانب سے بھی اس کی تصدیق کی گئی ہے۔
اقبال شیخ نے بتایا کہ بدھ کی شب بچے کی حالت خراب ہونے پر اسے پہلے نجی اسپتال بعدازاں عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا جہاں بتایا گیا کہ بچہ سیڑھیوں سے گر گیا تاہم کمسن بچے کے جاں بحق ہونے پر اس کی لیاقت آباد مقامی قبرستان میں تدفین بھی کر دی گئی۔
پولیس افسر نے بتایا کہ کمسن علی کے جاں بحق ہونے کی اطلاع پر پولیس نے دونوں میاں بیوی کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا جہاں وہ ایک دوسرے پر الزام عائد کرتے رہے اور ان کے بیانات میں تضاد پایا گیا۔
ایس ایچ او شریف آباد مہر یوسف نے بتایا کہ اسد اور رمشا کی 2 ماہ قبل شادی ہوئی تھی جبکہ مقتول علی کی ہلاکت کا مقدمہ اس کے چچا کی مدعیت میں دفعہ 302 کے تحت والدہ اور اس کے سوتیلے باپ کے خلاف درج کرلیا اور انہیں مزید تفتتیش کے لیے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ تفتیش کے دوران ضرورت پڑنے پر قبر کشائی بھی کرائی جائے گی تاہم انوسٹی گیشن پولیس گرفتار میاں اور بیوی سے مزید معلومات حاصل کر رہی ہے۔