جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی، غزہ پر اسرائیلی حملے میں 3پولیس اہلکار شہید، امداد بھی روک دی
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی، غزہ پر اسرائیلی حملے میں 3پولیس اہلکار شہید، امداد بھی روک دی WhatsAppFacebookTwitter 0 16 February, 2025 سب نیوز
غزہ (آئی پی ایس )حماس کے زیر انتظام وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اتوار کو جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح کے مشرق میں اسرائیلی فضائی حملے میں 3پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق حماس کی وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں امدادی ٹرکوں کے داخلے کو محفوظ بنانے کے لیے پولیس اہلکاروں کو علاقے میں تعینات کیا گیا تھا۔ وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اس جرم کی مذمت کرتے ہیں اور ثالثوں اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قابض فوج کو پولیس فورس کو نشانہ بنانے سے روکے۔اسرائیلی فوج نے حماس کی رپورٹ پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کی فضائیہ نے جنوبی غزہ میں متعدد مسلح افراد کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ اسرائیلی فوجیوں کی طرف بڑھے تھے، مشتبہ ٹارگٹس کو شناخت کے بعد نشانہ بنایا گیا۔اس سے قبل غزہ کی وزارت داخلہ اور قومی سلامتی نے کہا تھا کہ جنوبی غزہ میں اسرائیلی حملے میں 3 پولیس اہلکار شہید ہوئے۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے علاقے میں موبائل گھروں اور بھاری سازوسامان کی فراہمی کی اجازت دینے سے انکار حماس کے ساتھ جنگ بندی میں کیے گئے اپنے وعدوں اور ذمہ داریوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق ٹیلی گرام پر دفتر کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ معاہدے پر عمل درآمد میں اسرائیلی ناکامی کا واضح اعلان ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں فلسطینی گروہوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ اس معاہدے پر اپنے وعدوں کی پاسداری کریں گے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ اسرائیلی انکار پوری دنیا پر واضح کرتا ہے کہ معاہدے کی راہ میں رکاوٹ کون ہے، جس کے لیے ضامن ثالثوں سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ مداخلت کریں اور اسرائیل دبا ڈالیں کہ وہ اس معاہدے پر عمل کرے۔غزہ کی وزارت داخلہ اور قومی سلامتی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پولیس اہلکاروں پر اسرائیلی حملہ رفح کے مشرق میں اش شوکا کے علاقے میں ہوا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اس جرم کی مذمت کرتے ہیں اور ثالثوں اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قابض انتظامیہ پر دبا ڈالیں کہ وہ شہریوں کی حفاظت کو برقرار رکھنے اور ان کے روزمرہ کے معاملات کو منظم کرنے کے لیے خدمات فراہم کرنے والے سویلین ادارے کے طور پر پولیس فورس کو نشانہ بنانا بند کرے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اہلکار شہید حملے میں
پڑھیں:
ضلع لوئر کرم اور صدہ کے قبائل کے درمیان ایک سال کے لیے امن معاہدہ طے پاگیا
خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر کرم اور صدہ کے قبائل نے علاقے میں ایک سالہ جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔
صدہ فرنٹیئر کور قلعہ میں منعقدہ جرگہ میں دونوں فریقین نے معززین کی موجودگی میں ایک سال کے لیے امن معاہدے پر دستخط کر دیے۔
جرگہ کرم کے ڈپٹی کمشنر اشفاق خان کی صدارت میں ہوا جنہوں نے لوئر کرم اور صدہ کے مقامی قبائل کے درمیان ایک سال کے لیے امن معاہدہ طے پانے کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ضلع کرم میں متحارب فریقین جنگ بندی آمادہ، پائیدار امن کی کوششوں پراتفاق
جرگہ میں علاقے کے اہلِ سنت اور توری بنگش قبائل کے نمائندوں ضلعی حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے شرکت کی۔
ڈپٹی کمشنر اشفاق خان نے اس جنگ بندی کو علاقائی استحکام کے لیے سنگِ میل قرار دیتے ہوئے بتایا کہ قبائلی عمائدین نے کوہاٹ معاہدے کی روشنی میں اس امن معاہدے پر دستخط کیے اور اس معاہدے کی تمام شرائط کو تسلیم کیا گیا۔
اس موقع پر ڈی سی اشفاق خان نے کہا کہ ضلع کرم میں قیام امن علاقائی عمائدین کے تعاون سے ہی ممکن ہوا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز کی امن کے لیے بے پناہ قربانیاں قابلِ تحسین ہیں، انہوں نے دیرپا امن کے لیے مزید اقدامات کے عزم کا بھی اظہار کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امن معاہدہ جنگ بندی صدہ ضلع کرم