جرمنی کے شہر میونخ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا ہمیشہ مؤقف رہا ہے کہ تمام ادارے اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کریں اور سیاست دان بھی اپنے کردار کی حدود میں رہیں، عمران خان کی سیاست نے ملک کو نقصان پہنچایا اور اب پاکستان کو عمران خان کی ان کی سیاست سے پاک کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے جمہوری رویے کی کوئی امید نہیں، انہوں نے ملک کی سیاست اور معیشت کو تباہ کردیا ہے، پاکستان کی سیاست سے نوجوان مایوس ہو چکے ہیں اور اس مایوسی میں سب سے بڑا کردار بانی پی ٹی آئی کا ہے۔ جرمنی کے شہر میونخ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہمیں سنجیدہ فیصلے کرنا ہوں گے۔ دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے قومی اتفاق رائے ضروری ہے کیونکہ ہم صرف اتحاد کے ذریعے ہی دہشت گردوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کر رہی ہے لیکن پاکستان اپنے نوجوانوں کو ڈیجیٹل دور کے لیے تیار نہیں کر رہا۔ انہوں نے فرانس میں ہونے والی مصنوعی ذہانت (اے آئی) کانفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں دنیا بھر کے ممالک نے شرکت کی مگر پاکستان کہیں نظر نہیں آیا۔ انہوں نے کہاکہ مقاصد کے حصول کے لیے سیاسی ومعاشی استحکام و دیگرمسائل پر غور کی ضرورت ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا ہمیشہ مؤقف رہا ہے کہ تمام ادارے اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کریں اور سیاست دان بھی اپنے کردار کی حدود میں رہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی سیاست نے ملک کو نقصان پہنچایا اور اب پاکستان کو عمران خان کی ان کی سیاست سے پاک کرنا ہوگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عمران خان کی انہوں نے کہا پیپلز پارٹی کی سیاست سے بلاول بھٹو نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کا اعلامیہ جاری

وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

اسلام آباد سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی باہمی افہام و تفہیم کے بغیر کوئی نئی نہر نہیں بنائی جائے گی، جب تک صوبوں میں اتفاق رائے نہیں ہوجاتا وفاقی حکومت نہروں کےمعاملے کو آگے نہیں بڑھائےگی۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام صوبوں کے پانی کے حقوق 1991 کے معاہدے اور واٹر پالیسی 2018 میں درج ہیں۔

اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صوبوں کے تحفظات دور کرنے اور خوراک و ماحولیاتی تحفظ یقینی بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے، جس میں
وفاق اور تمام صوبوں کی نمائندگی ہو گی۔

کمیٹی دو متفقہ دستاویزات کے مطابق طویل مدتی زرعی ضروریات اور تمام صوبوں کے پانی کے استعمال کے حل تجویز کرے گی۔

یہ بھی پڑھیے نہروں کا منصوبہ رکوانے پر وزیراعلیٰ کی چیئرمین بلاول بھٹو کو مبارکباد جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم

اعلامیہ کے مطابق پانی کا شمار اہم ترین وسائل میں ہوتا ہے، 1973 کے آئین میں بھی پانی کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا ہے، کسی بھی صوبے کے خدشات کو اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مستعدی سے حل کرنے کا پابند بنایا گیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی 2025 کو بلایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • نہروں پر کام بند: معاملہ 2 مئی کو مشترکہ مفادات کونسل میں پیش ہو گا، وزیراعظم: باہمی رضامندی کے بغیر کچھ نہیں ہو گا، بلاول
  • وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کا اعلامیہ جاری
  • وزیراعظم کی یقین دہانی پر شکر گزار ہوں، بلاول بھٹو
  • بھارت کے خلاف حکومت کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں، منہ توڑ جواب دیں گے، پیپلز پارٹی
  • جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم
  • وزیراعظم اور بلاول بھٹو کی آج ملاقات ، متنازع کینال کے معاملے پر مثبت پیشرفت کا امکان
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے درمیان آج شام ملاقات کا امکان
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے درمیان آج شام ملاقات متوقع
  • پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے زیر اثر غیر متوقع موسموں کا سامنا ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • جنہیں فارم 47 کا طعنہ دیا ان کے ووٹوں سے ہی زرداری صدر بنے: رانا ثناء