سپریم کورٹ نے کیس مینجمنٹ کمیٹی کی دوبارہ تشکیل کردی
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
سپریم کورٹ نے کیس مینجمنٹ کمیٹی کی دوبارہ تشکیل کر دی، کمیٹی کی تشکیل کا مقصد عدالتی امور کو مزید منظم بنانا ہے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے کیس مینجمنٹ کمیٹی کی دوبارہ تشکیل کر دی اور جسٹس یحییٰ آفریدی کیس مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین مقرر کردیئے گئے۔چیف جسٹس کی منظوری سے سپریم کورٹ رجسٹرار محمد سلیم خان نےآفس آرڈر جاری کر دیا ، کمیٹی میں جسٹس نعیم اختر ،جسٹس شاہد بلال ،جسٹس محمد شفیع صدیقی شامل ہیں۔ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل اور ڈائریکٹر آئی ٹی بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے ، کیس مینجمنٹ کمیٹی سپریم کورٹ میں مقدمات کی موثر نگرانی کرے گی۔نئی کمیٹی کا نوٹیفکیشن 14 فروری 2025 کو جاری ہوا ، کمیٹی کی تشکیل کا مقصد عدالتی امور کو مزید منظم بنانا ہے ، پرانے حکم نامے کی جگہ نیا آفس آرڈر نافذ العمل ہو گیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قراردیدی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2025ء)سپریم کور ٹ کے ایک اہم فیصلے میں کہاگیا ہے کہ ضمانت قبل ازگرفتاری مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری ہے،صرف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرناگرفتاری کو نہیں روک سکتاعدالتی احکامات پر فوری عمل درآمد انصاف کی بنیاد ہے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے تحریر کردہ 4صفحات کا فیصلہ جاری کیا۔(جاری ہے)
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ضمانت قبل ازگرفتاری مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری ہے،صرف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرناگرفتاری کو نہیں روک سکتا، سپریم کورٹ نے کہاکہ ! عبوری تحفظ خودکار نہیں، عدالت سے واضح اجازت لینالازم ہے،عدالتی احکامات پر فوری عمل درآمد انصاف کی بنیاد ہے،آئی جی پنجاب نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کا سرکلر جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی،فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پولیس گرفتاری میں تاخیر کا جواز انتظامی سہولت نہیں بن سکتی،تاخیر سے نظام انصاف اورعوام کا اعتماد مجروح ہوتا ہے،اپیل زیرالتوا ہو تو بھی گرفتاری سے بچاوممکن نہیں، جب تک کوئی حکم نہ ہو۔