UrduPoint:
2025-11-05@01:25:09 GMT

معیشت ٹھیک کرنے کیلئے مزید محنت درکار ہے،وزیرِ اعظم

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

معیشت ٹھیک کرنے کیلئے مزید محنت درکار ہے،وزیرِ اعظم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2025ء)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معیشت کو ٹھیک کرنے کیلئے دن رات محنت کی ہے مگر ابھی مزید محنت درکار ہے،جب ملک کی باگ ڈور سنبھالی تو حالات انتہائی مشکل تھے، سیاسی جھگڑوں سے نفرت پھیلتی ہے جو ملک کے لیے نقصان دہ ہے،پی ٹی آئی کے دور میں نفرت کا کلچر پروان چڑھا جس نے ملک کو نقصان پہنچایا، باہمی اتفاق و اتحاد سے ہی ملک کو ترقی دی جا سکتی ہے،مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ پر آ گئی ہے، بینکوں کا مارک اپ ریٹ بہتر ہوا ہے، آنے والے دنوں میں مہنگائی کا گراف مزید کم ہو گا۔

نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ آہستہ آہستہ عوام کو بہتر معیشت کے ثمرات مل رہے ہیں، حکومت کی بہتری کے لیے اقدامات کیے اور سفارشی کلچر کو ختم کرنے کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

شہباز شریف نے کہاکہ جب ملک کی باگ ڈور سنبھالی تو حالات انتہائی مشکل تھے، سیاسی جھگڑوں سے نفرت پھیلتی ہے جو ملک کے لیے نقصان دہ ہے۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں نفرت کا کلچر پروان چڑھا جس نے ملک کو نقصان پہنچایا، باہمی اتفاق و اتحاد سے ہی ملک کو ترقی دی جا سکتی ہے۔

انہوںنے کہاکہ مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ پر آ گئی ہے، بینکوں کا مارک اپ ریٹ بہتر ہوا ہے، آنے والے دنوں میں مہنگائی کا گراف مزید کم ہو گا۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں کمی پر پوری ٹیم کی کاوش شامل ہے، سرکاری افسران کو بھی دن رات محنت کرنا ہو گی۔شہباز شریف نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے ہر اسٹیک ہولڈر کو خلوص نیت سے کام کرنا ہو گا، فوج ملکی سلامتی کے لیے جانوں کی قربانیاں دے رہی ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا کہ ملک کو کے لیے

پڑھیں:

شفیق غوری…مزدورحقوق کے علمبردار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

شفیق غوری ایک مخلص اور محنتی ٹریڈ یونینسٹ تھے جنہوں نے اپنی پوری پیشہ ورانہ زندگی مزدوروں کی خدمت اور ٹریڈ یونین تحریک کے لیے وقف کر دی تھی۔ مزدوروں کے حقوق کے لیے ان کے جذبے نے انہیں اس میدان میں ایک ناگزیر شخصیت بنا دیا تھا۔
غوری صاحب ملک میں لیبر قوانین اور ٹریڈ یونین کے حقوق کے صف اول کے ماہرین میں سے ایک کے طور پر مشہور تھے۔ اس کی گہری معلومات ان کی قابلیت کی صرف ایک مثال تھی۔ وہ نہ صرف ایک غیر معمولی مذاکرات کار تھے، جو کارکنوں کے لیے سازگار شرائط ملازمت پر بات کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے، بلکہ وہ مختلف اہم فورمز پر کارکنوں اور ٹریڈ یونینوں کی نمائندگی کرنے کے ماہر بھی تھے۔ لیبر قانون سازی اور سہ فریقی اداروں (جس میں حکومت، آجر اور کارکن شامل ہیں) کے بارے میں ان کی معلومات بہت گہری تھیں، جس کی وجہ سے وہ مزدوروں کی ہر سطح پر وکالت میں انتہائی موثر تھے۔ انہوں نے محنت کے محکموں اور متعلقہ سرکاری اداروں کی کارروائیوں اور پالیسیوں پر ہمیشہ گہری اور چوکنا نظر رکھی، جوابدہی اور کارکنوں کے تحفظ کے قوانین کی پابندی کو یقینی بنایا۔ محنت کش طبقے کو ایک طاقتور، باخبر آواز بلند کرنے والے کی حیثیت سے وہ ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔
شفیق غوری صاحب کے ساتھ تعلق تو بہت پرانا تھا مگر ان کے ساتھ مل کر کام اس وقت شروع ہوا جب ہم دونوں نے ویپکوپ کے عہدیداروں کے طور پر خدمات انجام دیں، یہ پلیٹ فارم صنعتوں اور ان کے کارکنوں دونوں کی بہتری کے لیے بنایا گیا تھا۔ ابتدائی طور پر میں نے تجربہ کار رہنما ایس پی لودھی کے ساتھ مل کر 2001 اور 2003 کے درمیان انڈسٹریل ریلیشنز ایکٹ کا دوبارہ مسودہ تیار کرنے کا اہم کام انجام دیا۔

ایس پی لودھی صاحب کے انتقال کے بعد، میں نے اپنی توجہ شفیق غوری کے ساتھ مل کر کام کرنے پر مرکوز کر دی تاکہ مزدوروں سے متعلق متعدد قانون سازی کی تجاویز تیار کی جا سکیں۔ ہمارا سب سے گہرا تعاون ایک اہم چار رکنی کمیٹی میں ہوا، جہاں غوری صاحب اور میں نے مزدوروں کی نمائندگی کی، جبکہ یو آر عثمانی اور اے ایچ حیدری آجروں کی نمائندگی کرتے تھے۔ اس کمیٹی نے کئی سال بہت متحرک ہو کر کام کیا۔
اس عرصے کے دوران، میں نے غوری صاحب کے لیے بے پناہ عزت محسوس کی، انہیں ایک ایسے شخص کے طور پر پایا جس میں محنت کے قوانین، ان کی پیچیدہ تشریح اور ان کے مضمرات کا وسیع عملی تجربہ تھا۔ اگرچہ ہماری کوششیں ہمیشہ محنت کش طبقے کے حقوق کے لیے لابنگ اور مضبوطی سے آگے بڑھانے پر مرکوز تھیں، لیکن میں نے محسوس کیا کہ غوری صاحب جب محنت کشوں کے بنیادی اصولوں کی بات کرتے ہیں تو وہ غیر معمولی طور پر سخت اور غیر سمجھوتہ کرنے والے تھے۔ انہوں نے مسلسل مضبوط، حقائق پر مبنی دلائل اور ٹھوس مثالوں کے ساتھ میدان میں حصہ لیا، اس بات کو یقینی بنایا کہ محنت کش طبقے کی آواز کو بغیر کسی سمجھوتے کے سنا جائے۔ ان کی لگن تحریک کے لیے ایک زبردست اثاثہ تھی۔
اس سچے، مخلص اور دیانتدار ٹریڈ یونینسٹ کا انتقال تمام کارکنوں اور ان کی تنظیموں کے لیے ایک بہت بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی تحریک کے لیے وقف کر دی، بے مثال دیانت اور ایمانداری کے ساتھ خدمت کی۔ ایک پرعزم وکیل اور مزدوروں کے حقوق کے محافظ کے طور پر شفیق غوری کی میراث محنت کش طبقے کو ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔

قمر الحسن گلزار

متعلقہ مضامین

  • غربت کم کرنے کیلیے برآمدات کو بڑھانا ہوگا، وزیر سرمایہ کاری
  • پاکستانی معیشت درست سمت میں گامزن، بلیو اکانومی معیشت کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگی: وزیر خزانہ
  • بلیو اکانومی پاکستانی معیشت کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگی: وفاقی وزیر خزانہ
  • معاشی استحکام کیلئے ڈھائی سال میں ٹھوس اقدامات کیے گئے، وفاقی وزیر خزانہ
  • پاکستان بحری شعبے میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے، احسن اقبال
  • گلگت بلتستان کی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہیں: امیر مقام
  • معیشت بہتر ہوتے ہی ٹیکس شرح‘ بجلی گیس کی قیمت کم کریں گے: احسن اقبال
  • شفیق غوری…مزدورحقوق کے علمبردار
  • 2 جماعتوں نے بذریعہ سوشل میڈیا نفرت انگیز بیانیہ بنایا: احسن اقبال
  • 20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا