پاکستان اور چینی وزرائے خارجہ کی نیویارک میں آج اہم ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
NEW YORK,:
وزیر خارجہ اسحق ڈار آج نیویارک میں اپنے چینی ہم منصب وانگ یی کے ساتھ علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت کے پس منظر میں ایک اہم ملاقات کر رہے ہیں۔
اسحاق ڈار اور وانگ یی "کثیر جہات پر عمل: عالمی طرز حکمرانی میں اصلاحات اور بہتری" کے عنوان سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک میں ہیں، چینی وزیر خارجہ نے ڈار کو یو این ایس سی اجلاس کے لیے خصوصی دعوت دی۔
دونوں رہنما باہمی تعلقات، علاقائی اور بین الاقوامی امور اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔ اسحق ڈار نے پیر کو او آئی سی ممالک کے سفیروں سے خطاب کیا اور غزہ سے لے کر کشمیر اور افغانستان سے لے کر اسلامو فوبیا تک کے مسائل پر بات کی۔
انھوں نے فلسطین اور کشمیر کیلئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا پاکستان فلسطین میں منصفانہ اور پائیدار امن کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
اسحاق ڈار نے او آئی سی پر زور دیا کہ وہ فلسطینی ریاست کو عالمی سطح پر تسلیم کرنے اور اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کو یقینی بنانے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرے۔
افغانستان سے متعلق اسحاق نے افغان سرزمین سے کام کرنے والے ٹی ٹی پی کے عسکریت پسندوں سے بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے خطرے سے خبردا ر کیا اور کہا پاکستان اپنے عوام کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
پاکستان کسی بھی میلی آنکھ سے دیکھنے والا کا منہ توڑ جواب دے گا، اسحاق ڈار
سینیٹ کا اجلاس شروع ہوا تو نائب وزیرِ اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھارت کے خلاف متفقہ قرارداد پیش کرنے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 22 اپریل کو ہونے والے واقعہ پر دفتر خارجہ نے باضابطہ ردعمل دیا، اور وزیرِ اعظم شہباز شریف کی قیادت میں ترکی کے دورے کے دوران وہ اپنی ٹیم کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے۔
اسحاق ڈار نے مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی کے واقعہ کی مذمت کی اور دفتر خارجہ کے مذمتی بیان کو ایوان میں پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ کو معطل کیا، جو پاکستان کی 24 کروڑ عوام کے لیے لائف لائن ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی نے اس معطلی کو جنگ کے مترادف قرار دیا اور جواب میں تمام معاہدوں کی معطلی کا فیصلہ کیا۔
بھارت نے سارک ویزوں کو منسوخ کیا، جس کے جواب میں پاکستان نے سکھ یاتریوں کے علاوہ سب ویزے منسوخ کر دیے۔ انڈیا نے اٹاری بارڈر بند کیا، جس پر پاکستان نے واہگہ بارڈر بند کر دیا۔
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ: بھارتی الزامات اور اقدامات کے خلاف سینیٹ میں متفقہ قرارداد منظور
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے دفاعی اتاشیوں کو واپس جانے کا حکم دے دیا گیا ہے اور انڈین سفارتخانے کے عملے کی تعداد 55 سے 30 کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ انڈین ایئر لائنز کے لیے پاکستان نے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پارلیمانی جماعتیں اس معاملے پر ایک پیج پر ہیں اور اپوزیشن لیڈر نے حکومتی ڈرافٹ پر مل کر کام کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج سعودی وزیر خارجہ سے بات ہوگی۔ پاکستان کی طرف ایڈونچر کا سوچنے والوں کو ماضی کی طرح سخت جواب دیا جائے گا اور نیوکلئیر پاکستان پر حملے کے بارے میں کسی بھی سوچنے والوں کو خبردار کیا کہ خطہ کے امن کا سوچیں۔ پاکستان کسی بھی میلی آنکھ سے دیکھنے والا کا منہ توڑ جواب دے گا۔
ایوان کی کارروائی پیر، 28 اپریل تک ملتویسینیٹ اجلاس میں حالیہ علاقائی صورتحال، بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزامات، اور پہلگام واقعے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی پر تفصیلی بحث ہوئی۔ ارکانِ سینیٹ نے بھارت کے اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے متفقہ قرارداد منظور کی، جس میں پاکستان کی خودمختاری، قومی سلامتی اور کشمیری عوام کی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔ جس کے بعد ایوان کی کارروائی پیر، 28 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحاق ڈار بھارت پاکستان پہلگام سینیٹ قرارداد