Express News:
2025-07-30@09:20:27 GMT

ملک بھر میں 5 سال کے دوران 80 ہزار 847 شناختی کارڈ ضبط

اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT

کراچی:

ملک بھر میں پانچ سال کے دوران 80 ہزار 847 شناختی کارڈ بحال اور ضبط کیے گئے۔

وزارت داخلہ نے سینیٹ میں دیے گئے تحریری جواب میں کہا ہے کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران ملک بھر میں  بحال، ضبط اور بحالی کے عمل سے گزرنے والے شناختی کارڈ کی تعداد 80 ہزار 847 ہے، صوبہ خیبر پختونخواہ میں کل 28 ہزار 645  شناختی کارڈ بحال یا  ضبط کیے گئے۔

تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب سے کل 13 ہزار 899  شناختی کارڈ ضبط/ بحال  کیے گئے، سندھ میں 14 ہزار 76 شناختی کارڈ  ضبط / بحال کیے گئے، بلوچستان میں 21  ہزار 839 شناختی کارڈ  ضبط/ بحال کیے گئے۔

اسی طرح اسلام آباد میں کُل 1 ہزار 259 شناختی کارڈ  ضبط / بحال کیے گئے، گلگت بلتستان میں 462 جبکہ آزاد کشمیر میں ُکل 667 شناختی کارڈ ضبط / بحال کیے گئے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بحال کیے گئے شناختی کارڈ

پڑھیں:

جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنا ہو گا، فاروق عبداللہ

نیشنل کانفرنس کے صدر کا کہنا ہے کہ حکومت نے ہم سے پارلیمنٹ میں وعدے کیے جبکہ سپریم کورٹ کے سامنے بھی وعدے کیے گئے کہ ریاست کا درجہ بحال کیا جائے گا لیکن وعدہ تاحال پورا نہیں کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ اگر آئین کا احترام کرنا ہے تو جموں و کشمیر کا ریاست کا درجہ بحال کرنا ہو گا۔ ذرائع کے مطابق فاروق عبداللہ ایک بھارتی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ تقریبا چھ برس قبل 5 اگست 2019ء کو دفعہ 370 منسوخ کرتے وقت کہا گیا تھا کہ عسکریت پسندی ختم ہو گی تو کیا اب عسکریت ختم ہو گئی ہے یا اس میں اضافہ ہوا ہے، دلی کو اس کا جواب پارلیمنٹ میں دینا چاہیے۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کو یونین ٹری ٹیری بنا دیا گیا اور انہوں نے اس سے کیا حاصل کیا۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ حکومت نے ہم سے پارلیمنٹ میں وعدے کیے جبکہ سپریم کورٹ کے سامنے بھی وعدے کیے گئے کہ ریاست کا درجہ بحال کیا جائے گا لیکن وعدہ تاحال پورا نہیں کیا گیا۔ فاروق عبداللہ نے سکیورٹی اور انتظامی معاملات پر جموں و کشمیر کی حکومت کے کنٹرول کے فقدان پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر مقامی حکومت سکیورٹی کی ذمہ دار ہوتی تو پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کو روکا جا سکتا تھا۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی طرف سے پہلگام میں سکیورٹی کی ناکامی کا اعتراف کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا مجھے خوشی ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر نے اپنی ناکامی تسلیم کر لی ہے، انہیں مستعفی ہونے کی ہمت بھی کرنی چاہیے تھی۔ فاروق عبداللہ نے پاکستان کے بارے میں ایک سوال کے جواب کہا کہ پاکستان ہمت ہارنے والا نہیں ہے، جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • توہینِ مذہب کے الزامات کی تحقیقات پر کمیشن کی تشکیل کا فیصلہ معطلی کا تحریری حکم نامہ جاری
  • محکمہ ایکسائز کا جدید اقدام، رجسٹرڈ گاڑیوں کے لیے ڈیجیٹل کارڈز متعارف
  • محکمہ ایکسائز جدت کی جانب گامزن، گاڑیوں کو ڈیجیٹل کارڈز جاری کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد میں گاڑیوں کو ڈیجیٹل کارڈز جاری کرنے کا فیصلہ
  • گاڑیوں کے سمارٹ کارڈ کے بعد اب ڈیجیٹل کارڈز جاری کرنے کا فیصلہ، ڈیجیٹل کارڈ کیسا ہو گا؟
  • پی آئی اے نے شہریوں کو بڑی خوشخبری سنادی
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی, 100 انڈیکس ایک لاکھ 40 ہزار 288 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
  • سیلاب سے متاثرہ بابوسر ناران شاہراہ ایک ہفتے بعد بحال کر دی گئی
  • جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنا ہو گا، فاروق عبداللہ
  • پاکستان سٹاک مارکیٹ میں ایک لاکھ 40 ہزار پوائنٹس کی حد بحال