19 فروری سے ملک کے کن علاقوں میں بارش متوقع ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
پاکستان میں بارشوں کی کمی کی وجہ سے پانی کی قلت کے خدشات بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ رواں برس سردی کی شدت میں کمی بھی ایک تشویشناک امر ہے۔ ملک میں رواں موسم سرما میں درجہ حرارت میں ریکارڈ اضافے کی وجہ سے بارشیں اور برفباری رواں برس معمول سے بھی کم ہوئیں۔ جنوری میں درجہ حرارت معمول سے 4 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہا۔
یہ بھی پڑھیں: طویل خشک سالی کا خاتمہ؟ کل سے بارش اور برف باری کی پیش گوئی
درجہ حرارت میں اس اضافے نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے لیکن محکمہ موسمیات کی جانب سے یہ خوش خبری سنائی گئی ہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں 18 فروری کی رات سے بارشوں کا ایک سلسلہ متوقع ہیں۔
ملک کے کن کن علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں؟ڈی جی محکمہ موسمیات مہر صاحبزاد خان نے وی نیوز کو بتایا کہ 19 اور 20 فروری کے دوران چترال، دیر، سوات، پشاور اور چارسدہ میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کی توقع ہے۔ اسی دوران پنجاب، مری اور گلیات میں بھی بارش اور برفباری کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں 19 اور 20 فروری کو اسلام آباد، گوجرانوالہ، حافظ آباد اور فیصل آباد میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش اور گرج چمک متوقع ہے جبکہ 19 فروری کو ملتان، ڈیرہ غازی خان، مظفرگڑھ اور بہاول نگر میں ہلکی بارش اور تیز ہوائیں چلنے کی توقع ہے۔
ڈی جی محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ 18 اور 19 فروری کے دوران کوئٹہ اور زیارت میں تیز ہوائیں، گرج چمک اور پہاڑوں پر برفباری متوقع ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے بیشتر حصوں میں موسم خشک رہے گا تاہم ساحلی علاقوں میں تیز ہوائیں چلنے کی توقع ہے۔
مزید پڑھیے: موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ترقی یافتہ ممالک اپنا وعدہ پورا کریں، وزیراعظم
انہوں نے بتایا کہ شدید برفباری کی وجہ سے مری، گلیات اور ناران کاغان کی سڑکوں پر بندش اور پھسلن کی صورت میں ٹریفک کی روانی میں خلل پڑ سکتا ہے۔ 19 اور 20 فروری کے دوران بالائی خیبر پختونخوا، پنجاب اور کشمیر کے بعض علاقوں میں ژالہ باری بھی ہو سکتی ہے۔
بارشیں کم ہونے کی وجہ کیا ہے؟ڈی جی موسمیات نے بتایا کہ بارشوں کا کم ہونا یا نہ ہونا، یا پھر معمول سے زیادہ ہونا گلوبل انڈیکیٹرز کی وجہ سے ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لا نینا، ایل نینو، انڈین اوشن بائی پول وغیرہ اس وقت پازیٹیو فیز میں ہیں جس کی وجہ سے نمی کا تناسب کم ہو گیا ہے اور امید ہے کہ جب اگلے چند 2 سے 3 مہینوں کے درمیان جب ایل نینا نارمل فیز میں جائے گا توبارش کا کوئی نہ کوئی سلسلہ لازمی طور پر بنے گا لیکن فی الوقت بھی بارشوں کا امکان ہے اور اسلام آباد سمیت کچھ علاقوں بشمول پہاڑی ایریاز میں بارشیں متوقع ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بارش کا سلسلہ بھی نارمل ہی ہوگا اور برفباری بھی ہلکی پھلکی ہوگی لیکن اگر برفباری اچھی ہو گرمیوں کے موسم میں پانی کے ذخائر میں کافی حد تک فائدہ ہوجاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہ اکہ سنہ 2024 گرم ترین سال رہا ہے حتیٰ کہ رواں برس کے آغاز کا پہلا مہینہ جنوری بھی گرم مہینہ رہا کیونکہ بارشوں کی مقدار بہت کم رہی ہے اور اس کے علاوہ برفباری اب تک 75 فیصد کم ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تقریباً سردیوں میں 49 انچ تک برفباری ہوتی ہے جبکہ رواں موسم سرما میں صرف 13 انچ تک برفباری ہوئی ہے جو کہ بہت زیادہ کم ہے جس کی وجہ سے پانی کی قلت کا خدشہ کافی زیادہ ہے۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ جو 18 کی رات کو بارش کی توقع کی جا رہی ہے اس سسلسلے سے کچھ علاقوں میں پانی کی قلت کو سپورٹ ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ نمی کا تناسب بارش کے لیے بہت زیادہ مددگار ثابت ہوتا ہے لیکن وہ تناسب بہت زیادہ کم ہو گیا جو بارشوں کے نہ ہونے کا سبب بن رہا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں صرف 2 دن منفی ایک درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے ورنہ اسلام آباد میں عام طور پر تو منفی 3 تک درجہ حرارت چلا جاتا تھا۔
مزید پڑھیں: بارشوں اور برف باری میں کمی، کیا بلوچستان میں خشک سالی ہوسکتی ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ مٹھی میں موسم سرما کے دوران اس بار سب سے زیادہ درجہ حرارت 32 ڈگری تک ریکارڈ کیا گیا ہے جو اس سے قبل 28.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بارشوں میں کمی برفباری کا امکان برفباری میں کمی سردی کی شدت میں کمی کم سردی کی وجوہات ملک میں بارشیںذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: برفباری کا امکان سردی کی شدت میں کمی کم سردی کی وجوہات ملک میں بارشیں انہوں نے کہا کہ کا کہنا تھا کہ علاقوں میں بہت زیادہ کی وجہ سے کے دوران بارش اور توقع ہے کی توقع گیا ہے
پڑھیں:
چین میں صرف ایک دن میں سال بھر کی بارش برس گئی؛ 19 ہزار افراد کا انخلا
چین کے صنعتی شہر باوڈنگ میں ایک ہی دن کے اندر تقریباً پورے سال کے برابر بارش ہونے کے بعد شدید سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی.
چینی میڈیا کے مطابق محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ضلع یی میں 448.7 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جو شہر کے سالانہ اوسط 500 ملی میٹر کے قریب ہے۔
محکمہ موسمیات نے موجودہ بارش کو 2023 کے طاقتور طوفان کے برابر قرار دیا، جس میں بیجنگ میں 140 سالہ ریکارڈ توڑنے والی بارشیں ہوئی تھیں۔
اگلے 24 سے 48 گھنٹوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی ہے اور شہر کے چار اضلاع میں فلیش فلڈ الرٹ جاری کر دیا گیا۔
خبردار کیا گیا ہے کہ ہفتے کی صبح تک شدید بارشیں لینڈ سلائیڈنگ اور دیگر آفات کا باعث بن سکتی ہے۔
شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ محفوظ مقامات پر منتقل ہوں اور حکومتی ہدایات پر عمل کریں۔
شدید بارش کے نتیجے میں کئی علاقوں میں بجلی معطل، سڑکیں اور پل تباہ ہو گئے جب کہ بعض دیہاتوں میں مواصلاتی رابطے بھی منقطع ہوگئے۔
موسلادھار بارشوں کے باعث 6 ہزار سے زائد خاندانوں کے تقریباً 14 ہزار 453 افراد کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
اگرچہ فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، لیکن باوڈنگ کے ژوؤژو علاقے میں کئی سڑکوں اور پلوں تک رسائی منقطع ہو چکی ہے۔
دارالحکومت بیجنگ جو باوڈنگ سے صرف 160 کلومیٹر دور ہے خود بھی خطرے کی زد میں ہے۔
ادھر حکومت نے ہنگامی بنیادوں پر متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان، کمبل، ایمرجنسی کٹس اور دیگر 23 ہزار اشیاء روانہ کر دی ہیں۔
ماہرین کے مطابق شمالی چین میں ہونے والی غیر معمولی بارشوں کا تعلق ماحولیاتی تبدیلی اور عالمی حدت سے ہے، جس کے نتیجے میں زرعی شعبہ، بنیادی ڈھانچہ اور شہری آبادیاں سب شدید متاثر ہو رہے ہیں۔