سعودی عرب امن، خوشحالی، استحکام اور بین المذاہب ہم آہنگی کا اہم وکیل ہے، عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
ریاض: وزیراطلاعات عطاء اللہ تارڑ سعودی میڈیا فورم کے چوتھے ایڈیشن میں شرکت کے لئے ریاض پہنچ گئے۔
کنگ عبداللہ ایئرپورٹ پر سعودی عرب کے نائب وزیر برائے میڈیا ڈاکٹر عبدالرحمان نے عطاءاللہ تارڑ کا استقبال کیا، تین روزہ کانفرنس 19 سے 21 فروری تک ریاض میں منعقد ہو رہی ہے۔
سعودی عرب آمد کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کا قریبی دوست ملک ہے، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اور ثقافتی تعلقات قائم ہیں، سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا ترقی و خوشحالی کیلئے ویژن مثالی ہے۔
انہوں نے کہاکہ معاشی ترقی اور کاروباری سرگرمیوں میں اضافے کیلئے سعودی عرب کے اقدامات قابل تقلید ہیں، سعودی عرب امن، خوشحالی، استحکام اور بین المذاہب ہم آہنگی کا اہم وکیل ہے، سعودی میڈیا فورم سعودی عرب کے میڈیا سے متعلق تجربات سے استفادہ کرنے کا اہم پلیٹ فارم ہے۔
یاد رہے کہ سعودی میڈیا فورم میں دنیا بھر سے عالمی شخصیات سمیت میڈیا سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات شرکت کر رہی ہیں، فورم کا مقصد میڈیا کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا اور جدید رجحانات پر تبادلہ خیال کرنا ہے، سعودی میڈیا فورم میں میڈیا پروڈکشن، ڈیجیٹل جرنلزم اور مواد سازی کے بارے میں طریقے تلاش کئے جائیں گے۔
علاوہ ازیں ڈیجیٹل دور میں میڈیا، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور مالیاتی استحکام کیلئے نئے بزنس ماڈلز کا جائزہ لیا جائے گا، میڈیا فورم میں فیک نیوز، عوامی اعتماد کی بحالی میں میڈیا اداروں کے کردار کے بارے میں حکمت عملی پر بھی غور ہوگا، فورم میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس، صحافت کا مستقبل، میڈیا اکنامکس، ڈیجیٹل نظام، مِس انفارمیشن، انٹرٹینمنٹ انڈسٹری اور ڈیجیٹل سٹریمنگ جیسے اہم موضوعات پر مباحثے بھی منعقد ہوں گے۔
خیال رہے وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ کانفرنس کے موقع پر اہم عالمی شخصیات سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سعودی میڈیا فورم سعودی عرب کے فورم میں
پڑھیں:
علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس کیساتھ خطاب میں عمانی وزیر خارجہ نے علاقائی عدم استحکام کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے خطے کے تمام ممالک کے ہمراہ ایک جامع سکیورٹی فریم ورک کی تشکیل پر زور دیا ہے اسلام ٹائمز۔ عمانی وزیر خارجہ بدر البوسعیدی نے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز (IISS) کے تعاون سے منعقدہ سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس میں تاکید کی ہے کہ کشیدگی کو طول دینے کے لئے اسرائیل کے عمدی اقدامات سینکڑوں بے گناہ ایرانی شہریوں کی موت کا باعث بنے ہیں درحالیکہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا اصلی منبع ہے، ایران نہیں! عمانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ حقیقی سلامتی کی بنیاد تنہاء کر دینے، قابو کر لینے، مسترد کر دینے یا دیوار کے ساتھ لگا دینے کی پالیسیوں پر نہیں بلکہ ان جامع پالیسیوں پر ہے کہ جن میں تمام ممالک شامل ہوں اور خطے کے ممالک کے درمیان مثبت تعامل حاصل کیا جائے۔
بدر البوسعیدی نے کہا کہ ایران نے تمام اسرائیلی جارحیت کے باوجود غیر معمولی تحمل سے کام لیا جیسا کہ تل ابیب نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر بمباری کی، لبنان میں اس کے سفیر کو زخمی کیا اور تہران میں ایک سینئر فلسطینی مذاکرات کار کو قتل کیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی تخریبی کارروائیاں بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور یہ امر واضح طور پر ثابت کرتا ہے کہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا بنیادی سرچشمہ ہے، ایران نہیں!
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مسترد کر دینے کی پالیسیاں انتہاء پسندی اور عدم استحکام کو ہوا دیتی ہیں جبکہ جامع مشغولیت سے اعتماد، باہمی احترام اور مشترکہ خوشحالی کی فضا پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے، عمانی وزیر خارجہ نے مشترکہ چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نپٹنے کے لئے ایک علاقائی سکیورٹی فریم ورک کے قیام پر بھی زور دیا کہ جس میں ایران، عراق اور یمن سمیت تمام ممالک شامل ہوں۔ عمانی وزیر خارجہ نے جوہری مذاکرات کے دوران ایرانی سرزمین پر اسرائیلی حملے کا بھی حوالہ دیا اور تاکید کرتے ہوئے مزید کہا کہ مسقط، امریکہ اور ایران کو مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔