پشاور، اتحاد امت و استحکام پاکستان کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 15th, September 2025 GMT
اس موقع پر علمائے کرام کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ کو درپیش مسائل و مشکلات کا سب سے پہلا حل اتفاق و اتحاد ہے، آج امریکہ اور اسرائیل سمیت طاغوتی طاقتیں اگر مسلمانوں پر حملہ آور ہیں تو یہ سب مسلم ممالک کی باہمی نااتفاقی کا نتیجہ ہے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
ہفتہ وحدت کی مناسبت سے پشاور میں اتحاد امت و استحکام پاکستان کانفرنس
ہفتہ وحدت کی مناسبت سے پشاور میں اتحاد امت و استحکام پاکستان کانفرنس
ہفتہ وحدت کی مناسبت سے پشاور میں اتحاد امت و استحکام پاکستان کانفرنس
ہفتہ وحدت کی مناسبت سے پشاور میں اتحاد امت و استحکام پاکستان کانفرنس
ہفتہ وحدت کی مناسبت سے پشاور میں اتحاد امت و استحکام پاکستان کانفرنس
ہفتہ وحدت کی مناسبت سے پشاور میں اتحاد امت و استحکام پاکستان کانفرنس
ہفتہ وحدت کی مناسبت سے پشاور میں اتحاد امت و استحکام پاکستان کانفرنس
ہفتہ وحدت کی مناسبت سے پشاور میں اتحاد امت و استحکام پاکستان کانفرنس
اسلام ٹائمز۔ جامعہ شہید علامہ عارف الحسینی پشاور میں ہفتہ وحدت کی مناسبت سے ’’اتحاد امت و استحکام پاکستان‘‘ کانفرنس کا انعقاد جامعہ ہذا میں کیا گیا، جس میں ملکی سطح کے شیعہ، سنی علمائے کرام نے شرکت و خطابات کئے۔ اس موقع پر علمائے کرام کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ کو درپیش مسائل و مشکلات کا سب سے پہلا حل اتفاق و اتحاد ہے، آج امریکہ اور اسرائیل سمیت طاغوتی طاقتیں اگر مسلمانوں پر حملہ آور ہیں تو یہ سب مسلم ممالک کی باہمی نااتفاقی کا نتیجہ ہے۔.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اسٹاک مارکیٹ ہفتہ بھار دباؤ میں رہی، سرمایہ کاروں پر خدشات کے سائے گہرے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ ہفتے کاروباری سرگرمیاں غیر یقینی معاشی اور جغرافیائی حالات کے زیرِ اثر رہیں۔
شرحِ سود برقرار رہنے کے باوجود انسٹی ٹیوشنل سرمایہ کاروں اور میوچل فنڈز کی جانب سے بڑے پیمانے پر فروخت کے رجحان نے مارکیٹ پر منفی دباؤ ڈالا۔ پورے ہفتے کے دوران سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال نہ ہوسکا جب کہ اپ سائیڈ پرافٹ ٹیکنگ کے باعث انڈیکس میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی نے گرفت مضبوط کرلی۔
سرحدی کشیدگی نے بھی مارکیٹ کے ماحول کو مزید غیر مستحکم کیا، جبکہ افغان طالبان کے ساتھ مذاکراتی ڈیڈلاک نے بھی سرمایہ کاروں کے خدشات کو بڑھایا۔ لسٹڈ کمپنیوں کے غیر تسلی بخش مالیاتی نتائج نے مزید منفی اثرات مرتب کیے اور حصص کی فروخت میں اضافہ دیکھا گیا۔
ہفتے کے بیشتر سیشنز مندی کی لپیٹ میں رہے، تاہم آخری کاروباری دن کچھ مثبت خبریں منظرِ عام پر آئیں ، جن میں پاک افغان ڈیڈلاک کے خاتمے اور جنگ بندی پر اتفاق شامل تھا۔ اس پیشرفت کے بعد مارکیٹ میں معمولی تیزی دیکھی گئی۔
مزید برآں آئی ایم ایف کی جانب سے ممکنہ ریلیف اور پی آئی اے کی نجکاری کی راہ ہموار ہونے کی اطلاعات نے بنیادی عوامل (فنڈامینٹلز) میں کچھ بہتری پیدا کی۔
اعداد و شمار کے مطابق ہفتہ وار مندی کے باعث سرمایہ کاروں کے مجموعی 2 کھرب 52 ارب 94 کروڑ روپے سے زائد ڈوب گئے۔ مارکیٹ کی مجموعی سرمایہ کاری گھٹ کر 185 کھرب 61 ارب روپے تک محدود رہ گئی۔