یوٹیلیٹی اسٹورز کے ملازمین کی برطرفیاں ؛ مذاکرات کا پہلا دور ناکام
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک :یوٹیلیٹی اسٹورز کے 3 ہزار سے زائد ڈیلی ویجز ملازمین کی برطرفیوں کا معاملہ شدت اختیار کر گیا۔ ملک گیر دھرنا اور احتجاج کی دھمکی بھی دے ڈالی
ڈیلی ویجز ملازمین اور انتظامیہ کے درمیان مذاکرات اسلام آباد میں یوٹیلیٹی اسٹورز کے ہیڈ آفس میں منعقد ہوئے تاہم فریقین کسی حتمی نتیجے پر نہ پہنچ سکے اور برطرفیوں کے معاملے پر مذاکرات کا پہلا دور ناکام ہو گیا۔مذاکرات میں ملازمین کے یونینز لیڈروں نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی کمیٹی سے مطالبہ کیا کہ برطرف کیے گئے ڈیلی ویجز ملازمین کے آڈرز فوری طور پر واپس لیے جائیں۔ تاہم، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی مذاکراتی کمیٹی نے یونینز کے مطالبات تسلیم کرنے سے گریز کیا جس کے نتیجے میں مذاکرات بغیر کسی پیش رفت کے ختم ہو گئے۔
گھریلو ملازمہ سے زیادتی ، ملزم گرفتار
یونینز لیڈروں کا کہنا ہے کہ اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو 27 فروری کو ملک گیر دھرنا اور احتجاج کیا جائے گا۔ یونین نمائندوں نے اعلان کیا کہ اس احتجاج میں ملک بھر سے یوٹیلیٹی اسٹورز کے ملازمین شرکت کریں گے اور جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے تب تک احتجاج جاری رہے گا۔
مذاکرات کا دوسرا دور کل دوبارہ ہوگا جس میں کسی حتمی فیصلے کی توقع کی جا رہی ہے۔ تاہم، اگر یہ مذاکرات بھی ناکام رہے تو ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز کے ملازمین کی جانب سے شدید احتجاج اور دھرنے کا امکان ہے۔
عالمی بینک کا وفد تربیلا ڈیم کا دورہ کرے گا
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: یوٹیلیٹی اسٹورز کے
پڑھیں:
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کا اجلاس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کے نئے عہدیداران کا انتخاب عمل میں آیا۔ حلف برداری کی تقریب میں نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی صدر شمس الرحمٰن سواتی نے نومنتخب عہدیداران سے حلف لیا۔
 منتخب عہدیداران میں جمشید خان صدر، سمیع اللہ جنرل سیکرٹری، مہر علی ہوتی سینئر نائب صدر، فلک تاج سینئر نائب صدر، ملک ہدایت نائب صدر، اور فضل اکبر خان چیف آرگنائزر شامل ہیں۔
 اس موقع پر مرکزی صدر شمس الرحمن سواتی نے نومنتخب مجلسِ عاملہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ:
 موجودہ ظالمانہ، فرسودہ اور گلے سڑے نظام نے مزدوروں، کسانوں اور پسے ہوئے طبقات سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ پاکستان کے ساڑھے آٹھ کروڑ مزدوروں کا کوئی پرسانِ حال نہیں، مزدور تحریک کمزور ہو چکی ہے، اور محض روایتی مطالبات و احتجاج سے مزدور اپنا حق حاصل نہیں کر سکتے۔
 انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مزدور، کسان اور ملازمین اس نظام کے خلاف متحد ہوں۔ 21، 22 اور 23 نومبر کو مینارِ پاکستان لاہور کے سائے میں متحد ہو کر شریک ہوں، اور حافظ نعیم الرحمٰن کی ‘‘بدلو نظام کو۔۔۔ تحریک’’ کا حصہ بنیں۔
 شمس الرحمن سواتی نے مزید کہا کہ:
 آج کروڑوں مزدور کم از کم اجرت اور سماجی بہبود کے حق سے محروم ہیں۔ مزدوروں کے بچے تعلیم سے، بیمار علاج سے، اور اکثریت سر چھپانے کی چھت سے محروم ہے۔ سرکاری ملازمین کو ملازمتوں کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے، منافع بخش اداروں کی نجکاری کا عمل تیزی سے جاری ہے، اور تعلیمی ادارے و اسپتال بھی فروخت کیے جا رہے ہیں۔
 انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام ٹریڈ یونینز، فیڈریشنز، اور ملازمین و کسانوں کی تنظیمیں متحد ہو کر اس ظالمانہ نظام کی بیخ کنی کریں۔
 مزدوروں، کسانوں اور ملازمین کے مسائل کا واحد حل یہ ہے کہ وہ جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور افسر شاہی کے اس گٹھ جوڑ کو توڑیں، اور ایک دیانتدار، امانتدار اور خدمت گزار قیادت کے ساتھ مل کر اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کریں۔
 انہوں نے کہا کہ اگر اب بھی ہم نے کوتاہی برتی تو کچھ باقی نہیں بچے گا۔
 غلامی کی زنجیروں کو توڑتے ہوئے آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر ظلم کے نظام کے خلاف عظیم الشان جدوجہد برپا کرنا ہوگی تاکہ پاکستان کو صنعتی و زرعی ترقی کا ماڈل بنایا جا سکے، جہاں روزگار کے مواقع میسر ہوں، عدل و انصاف پر مبنی معاشرہ قائم ہو، اور پسے ہوئے طبقات کو باعزت زندگی نصیب ہو۔