اسلام آباد: قومی اسمبلی کے رکن شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے کہنے اپنی رکن قومی اسمبلی کی نشست چھوڑ دوں گا، صوابی جلسے میں مجھ سے غلطی ہوئی کہ اٹھ کر ہاتھ ہلا دیا، میرے ہاتھ ہلانے سے نظم وضبط کی خلاف ورزی ہوگئی، سلمان اکرم راجا کو سفارش پرعہدہ ملا ہے، کچھ لوگ بانی سے من پسند فیصلے کروا رہے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ میرے خلاف توہین آمیز بیان دیئے گئے، کوئی توہین آمیز بیان دے گا تو جواب تو ملے گا، میرٹ پر فیصلہ ہوتا تو سلمان اکرم راجا کوعہدہ ہی نہیں ملتا، سلمان اکرم راجا 8 ماہ قبل پارٹی میں شامل ہوئے اور پارٹی کا سیکرٹری جنرل بن گئے۔

انہوں نے کہا کہ سلمان اکرم پنجاب میں ایک جلسہ تک نہیں کروا سکے، سلمان اکرم کی تعیناتی بھی مجھے ہٹائے جانے جیسی ہے، صوابی میں تقریر کا موقع نہ دینا غیراخلاقی حرکت تھی، مجھے بار بار رگڑا دیا گیا، مجھے گرانے کی کوشش کی گئی، میرے خلاف یکطرفہ طور پر چار توہین آمیز بیان دیئے گئے۔

ایم این اے نے کہاکہ پی ٹی آئی میڈیا میرے خلاف گالم گلوچ پراترآیا ہے، مجھے پرالزامات لگائے جا رہے ہیں، بانی سےغلط فیصلے کروانے والوں کو قیادت نہیں کہہ سکتے، کچھ لوگ بانی سے من پسند فیصلے کروا رہے ہیں، یہ لوگ ایک محاذ پر بھی پارٹی کو کامیابی نہیں دلوا سکے، یہ ہر ایک کو اپنا فرماں بردار بنانا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی مسلسل پابند سلاسل ہیں، رٹے رٹائے جملے بانی کے کانوں میں انڈیلے جا رہے ہیں، کچھ لوگ اپنی قربت کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، حقائق بتا دیئے تو کارکن موجودہ قیادت کا منہ نہیں دیکھیں گے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سلمان اکرم فیصلے کروا کچھ لوگ رہے ہیں

پڑھیں:

وزیر اعلیٰ پنجاب کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد

لاہور:

الیکشن ٹربیونل لاہور نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد کر دی۔

پی ٹی آئی کے امیدوار مہر شرافت علی نے درخواست دائر کی تھی جنہوں نے لاہور کے صوبائی حلقہ پی پی 159 سے مریم نواز کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔

الیکشن ٹربیونل کے جج رانا زاہد محمود نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ درخواست گزار نے الیکشن ایکٹ 2017 کے رول 144 کی شرائط پوری نہیں کیں، اس لیے درخواست قابلِ سماعت نہیں۔

فیصلے کے مطابق، درخواست گزار کے الیکشن پٹیشن کے ہر صفحے پر دستخط موجود نہیں تھے، جبکہ بیانِ حلفی میں اوتھ کمشنر کی تصدیق والے صفحے پر درخواست گزار کا نام اور والد کا نام درج نہیں تھا۔

وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل بیرسٹر اسداللہ چھٹہ نے قانونی نکات پر دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ درخواست ناقابلِ سماعت ہے اور اس میں بنیادی قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ بیرسٹر اسداللہ چھٹہ کے دلائل میں وزن ہے، اور یہ کہ درخواست کو باقاعدہ ٹرائل کے لیے پیش نہیں کیا جا سکتا۔

الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے ساتھ ہی وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی پی پی-159 سے کامیابی برقرار رہی۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعلیٰ پنجاب کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد
  • سیاسی منظرنامے میں ہلچل! سلمان اکرم راجہ کی شاہ محمود قریشی سے اہم ملاقات، پی ٹی آئی قیادت کے درمیان سیاسی رابطے تیز
  • سلمان اکرم راجہ کی شاہ محمود قریشی سے ہسپتال میں ملاقات، پارٹی امور پر گفتگو
  • خواتین نے ہنی ٹریپ اور جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا، کمرے میں خفیہ کیمرے لگائے گئے، شیر افضل مروت کا انکشاف
  • سلمان اکرم راجہ کی ہسپتال میں شاہ محمود قریشی سے اہم ملاقات
  • عمران خان کو مفاہمت کا راستہ اختیار کرنے کی تجویز
  • سلمان اکرم راجا کی اسپتال میں زیرعلاج شاہ محمود قریشی سے ملاقات، اہم مشاورت کی
  • سلمان اکرم راجہ کی ہسپتال میں شاہ محمود قریشی کی عیادت اور اہم ملاقات
  • سلمان اکرم راجہ کی اسپتال آمد، شاہ محمود قریشی کی عیادت اور اہم ملاقات
  • عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل