جبری طورپر کم عمری کی شادیوں کیخلاف کمیونٹی آگاہی سیشن کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)کمیونٹی انیشی ایٹو فار ڈیولپمنٹ آف پاکستان (سی آئی ڈی پی) نے انڈس ریسورس سینٹر (آئی آر سی)چانن پاکستان، ینگ امنگ کے اشتراک سے کم عمری اور جبری شادیوں کے خلاف ایکٹ 2013 پر ایک کمیونٹی آگاہی سیشن صاحب خان میرانی گاؤں میں منعقد کیا۔ یہ سیشن خاص طور پر خواتین کے لیے ترتیب دیا گیا تھا تاکہ انہیں کم عمری اور جبری شادیوں کے نقصانات اور سندھ کے قوانین کے تحت فراہم کردہ قانونی تحفظات سے آگاہ کیا جا سکے، اس موقع پر نامور مقررین میں میڈم امبرین انچارج چائلڈ پروٹیکشن سیل حیدرآباد، سی آئی ڈی پی کے سی ای او عبدالستار، سی آئی ڈی پی کی چیئرپرسن مینا جبار، معروف سماجی کارکن اور ڈسٹرکٹ کونسلر زمرد بھٹی شامل تھیں۔ انہوں نے کمیونٹی کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے قانونی فریم ورک، حفاظتی تدابیر، اور سول سوسائٹی کے اہم کردار پر زور دیا تاکہ سندھ میں کم عمری کی شادیوں کو روکا جا سکے۔ مقررین نے مزید تعلیم کی اہمیت، کمیونٹی کی شمولیت، اور قانونی اقدامات کو اجاگر کیا تاکہ بچوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ یہ تقریب خواتین اور نوجوان لڑکیوں کو ضروری معلومات فراہم کرنے کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوئی تاکہ وہ اپنے حقوق اور جبری شادیوں کے خلاف دستیاب قانونی اقدامات سے واقف ہو سکیں۔ سیشن کے اختتام پر اس نقصان دہ رواج کے خاتمے اور نوجوان لڑکیوں کے محفوظ مستقبل کے لیے مشترکہ کوششوں کی اپیل کی گئی۔
شہدادپور،محفل ذکرالٰہی کانفرنس منعقد
شہدادپور (نمائندہ جسارت)شہدادپور جامع مسجد امیر حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ و اہلِ محلہ اقصیٰ کالونی کے زیر اہتمام شعبان المعظم کی بابرکت پندرہویں شب پر ایک شاندار “میلادِ مصطفی و محفلِ ذکرِ الٰہی کانفرنس” کا انعقاد کیا گیا۔ محفل میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ محفل سے ممتاز عالم دین علامہ مولانا عبد الستار چندریگر نے خصوصی خطاب کیا جس میں انہوں نے فضائلِ شعبان اور اس مبارک رات کی برکات پر روشنی ڈالی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیراعلیٰ سندھ کا کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز اور کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم
کراچی:وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن تیز کرنے اور کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم دیا ہے۔
کچے کے علاقوں میں آپریشن اور کراچی سمیت صوبے میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اہم اجلاس وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں انہوں نے ڈکیتوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کچا ڈوب گیا ہے اور قانون شکن باہر آئے ہوں گے۔ ڈاکوؤں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن مزید تیز کیے جائیں۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کو وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار اور انسپکٹر جنرل پولیس غلام نبی میمن نے بریفنگ دی، جس میں بتایا گیا کہ اکتوبر 2024ء سے ٹیکنالوجی کے ذریعے کچے میں آپریشن تیز کیا گیا ہے۔ کچےمیں انٹیلی جنس کی بنیاد پر 760 ٹارگٹڈ آپریشن اور 352 سرچ آپریشن کیے ہیں۔ جنوری 2024ء سے اب تک آپریشن کے ذریعے 159 ڈکیت مارے گئے ہیں، جن میں 10 سکھر، 14 گھوٹکی، 46 کشمور اور 89 شکارپور کے شامل ہیں۔ 823 ڈکیتوں کو گرفتار کیا اور 8 اشتہاری ڈکیت مارے گئے۔ آپریشن کے دوران 962 مختلف نوعیت کے ہتھیار بھی برآمد کیے گئے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچے کے ڈاکوؤں کا ہر صورت خاتمہ یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ کچے کے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا منصوبہ بنائیں اور وہاں سڑکیں، اسکول، اسپتال، ڈسپینسری اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ سیلابی صورتحال کے بعد کچے میں ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے۔ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کی تعمیر کے بعد پورا علاقہ کھل جائے گا۔ سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ امن امان ہر صورت بحال ہو۔
مراد علی شاہ نے کراچی میں غیرقانونی ٹینکرز کے خاتمے کی ہدایت بھی کی۔ اس موقع پر میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ 243 غیرقانونی ہائیڈرنٹس مسمار کیے گئے ہیں۔ 212 ایف آئی آر درج کر کے 103 ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس وقت 3200 کیو آر کوڈ کے ساتھ ٹینکرز رجسٹرڈ کیے ہیں۔ مختلف اقدامات سے 60 ملین روپے واٹر بورڈ کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔
اجلاس میں وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، کمشنر کرچی حسن نقوی، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو خالد حیدر شاہ، سیکریٹری بلدیات وسیم شمشاد، ایڈیشنل آئی جی آزاد خان، سی او او واٹر بورڈ اسداللہ خان اور دیگر شریک تھے۔