انفرااسٹرکچر سیس کے دیرینہ مسئلے کے حل کی منظوری دے دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر ) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت بزنس فسیلیٹیشن کوآرڈینیشن کمیٹی کے فالو اپ اجلاس میں اہم فیصلے۔انفرااسٹرکچر سیس کے دیرینہ مسئلے کے حل کی منظوری دے دی گئی، اب عدالت میں پھنسی ہوئی 180 ارب روپے کی رقم شہر کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے استعمال ہوگی، اجلاس میں صنعتی علاقوں سے معمولی تجاوزات اور زمینوں پر قبضے کے خاتمے پر بھی غور کیا گیا۔ اجلاس وزیر اعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا، جس میں صوبائی وزراء شرجیل میمن، ناصر شاہ، ضیاء الحسن لنجار، محمد بخش مہر، جام اکرام، شاہد تھہیم، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، کمشنر کراچی حسن نقوی اور دیگر صوبائی سیکریٹریز نے شرکت کی۔ کاروباری برادری کی نمائندگی عقیل کریم ڈھیڈی، عارف حبیب، زبیر موتی والا، ثاقب مغوں، جاوید بلوانی، ڈاکٹر زیلاف منیر اور دیگر افراد نے کی۔ وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے انفراسٹرکچر سیس کے مسئلے کو اجلاس میں اٹھایا جس کے خلاف کاروباری برادری نے عدالت میں کیس دائر کر رکھا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کاروباری برادری پر زور دیا کہ وہ انفراسٹرکچر سیس کا کیس عدالت سے واپس لیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اس وقت 180 ارب روپے قانونی کارروائیوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان ڈیپ فیک ویڈیو کا ہدف بن گئے، ایف آئی اے میں شکایت درج
ایف آئی اے سائبر کرائم کے سب انسپکٹر سید وقار رضوی نے تصدیق کی کہ وزیر اعلیٰ اور وزیر آئی ٹی کی جانب سے دو الگ الگ شکایات درج کرائی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قصورواروں کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان اور وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ثریا زمان سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی جعلی ویڈیو کا تازہ ترین ہدف بن گئیں۔ یہ ویڈیو ایک جعلی فیس بک اکاؤنٹ پر اپ لوڈ کی گئی تھی جس میں کوک اسٹوڈیو میں کام کرنے کے لیے مشہور ہنزہ کی معروف گلوکارہ نوریما ریحان کی نقالی کی گئی تھی۔ 20 اپریل کو پوسٹ کی گئی، ویڈیو کو بدھ کو اتارے جانے سے پہلے 150,000 سے زیادہ آراء حاصل کی گئیں۔ ویڈیو میں وزیر اعلیٰ کے ساتھ ثریا زمان کو بھی دکھایا گیا ہے۔ یہ واقعہ اسی طرح کے ایک کیس کے بعد پیش آیا ہے جہاں گلوکارہ نوریمہ ریحان خود بھی اس طرح کی جعلی ویڈیو کے ذریعے دھوکہ کھا گئی تھیں۔ دریں اثنا گلگت میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) سائبر کرائم رپورٹنگ سنٹر نے اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ایف آئی اے سائبر کرائم کے سب انسپکٹر سید وقار رضوی نے تصدیق کی کہ وزیر اعلیٰ اور وزیر آئی ٹی کی جانب سے دو الگ الگ شکایات درج کرائی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قصورواروں کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ وقار رضوی نے بتایا کہ ایف آئی اے جعلی اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کرنے کے لیے میٹا کو خط لکھے گی۔ امید ہے، ہم میٹا سے ضروری تفصیلات حاصل کریں گے۔