وزیراعلیٰ پنجاب ون ڈش کی خلاف ورزی کے واقعات پرشدید برہم
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے ون ڈش قوانین کی خلاف ورزی پر برہمی کا اظہار کردیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے بھر میں ڈپٹی کمشنرز کو ون ڈش کی پابندی پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنانے کا حکم دیا۔ ون ڈش پرپابندی کا اطلاق فارم ہاؤسز اور پرائیویٹ پراپرٹی میں شادی کی تقریبات پر بھی ہوگا۔ انتظامیہ کو متعلقہ علاقوں میں ون ڈش کی پابندی کی کڑی مانیٹرنگ اور ون ڈش کی خلاف ورزی پر جرمانے اور قواعد کے مطابق کارروائی کی بھی ہدایت کی۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ شادیوں میں ون ڈش کی خلاف ورزی سے استطاعت نہ رکھنے والے والدین پرمالی بوجھ پڑتا ہے۔ شادی کی تقریبات میں ایک سے زیادہ ڈش کے منفی سماجی اثرات سامنے آتے ہیں۔ انتظامیہ متعلقہ علاقوں میں ون ڈش پر پابندی ہر صورت یقینی بنائے۔ ون ڈش کی خلاف ورزی سامنے آنے پر متعلقہ ڈپٹی کمشنر ذمہ دار سمجھا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ون ڈش کی خلاف ورزی
پڑھیں:
پنجاب میں مثالی گاؤں منصوبہ، مریم نواز کی قیادت میں دیہی ترقی کی نئی مثال
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں مثالی گاؤں، ستھرا پنجاب اور ویسٹ ٹو ویلیو جیسے منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کے دوران مریم نواز نے مثالی گاؤں منصوبے کی جلد از جلد تکمیل کے لیے متعلقہ حکام سے ڈیڈ لائن طلب کی پنجاب حکومت کے اس منصوبے کے تحت صوبے کے بارہ سو دیہات کو مثالی گاؤں کے ماڈل پر ترقی دی جائے گی۔ ان دیہات میں چوبیس گھنٹے پانی کی فراہمی کا نظام ہوگا مکمل سیوریج نیٹ ورک قائم کیا جائے گا اور ویسٹ مینجمنٹ کے لیے ٹریٹمنٹ پلانٹس لگائے جائیں گے اجلاس میں بتایا گیا کہ ہر گاؤں میں پختہ گلیاں تعمیر کی جائیں گی سڑکوں کی مرمت کی جائے گی بچوں کے لیے پارکس بنائے جائیں گے اور ماحول کو بہتر بنانے کے لیے شجرکاری کی جائے گی۔ ہر گھر پر نمبر لگایا جائے گا اور سائن بورڈز بھی نصب کیے جائیں گے تاکہ گاؤں کی ترتیب اور شناخت واضح ہو مزید یہ کہ واٹر سپلائی اور سیوریج سسٹم کے لیے سولر سسٹم پر مشتمل ماڈلز بھی زیر غور ہیں۔ پائلٹ فیز کے تحت ایک سو تیس دیہات میں ترقیاتی کام مکمل ہو چکے ہیں اور انہیں مثالی ماڈل کے مطابق ڈویلپ کر دیا گیا ہے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے اس موقع پر کہا کہ اس منصوبے میں عوامی ضروریات کو سامنے رکھ کر ترجیحات طے کی جائیں گی اور ہر گاؤں کو مکمل طور پر ترقی یافتہ اور ماڈرن طرز پر ڈویلپ کیا جائے گا تاکہ دیہی عوام کی زندگی میں حقیقی تبدیلی لائی جا سکے