ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہےکہ بھارتی حکومت کی طرف سے خصوصی حیثیت کی منسوخی اور لیفٹننٹ گورنر کو براہ راست اختیارات دینے سے کشمیریوں کی زندگی اور معیشت تباہ کر دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی طرف سے علاقے میں نافذ کئے گئے نئے فوجداری قوانین اور دیگر کالے قوانین پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں علاقے میں آزادی صحافت اور سیاسی سرگرمیوں پر پابندیوں کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ماتحت کام کرنے والے بی جے پی کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے بندوق کی نوک پر اور کالے قوانین کے ذریعے علاقے کے مظلوم عوام کے تمام حقوق چھین لیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگست 2019ء میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو یکطرفہ طور پر منسوخ کیا گیا تھا جس کے بعد نئی دہلی نے علاقے میں نئے قوانین متعارف کرائے جن میں ڈومیسائل اور میڈیا رولز شامل ہیں۔ ان قوانین کے ذریعے کشمیریوں کو دی گئی ضمانتیں ختم کر دی گئیں جبکہ اراضی قوانین میں کی گئی تبدیلیوں سے اسے مزید آگے بڑھایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے خصوصی حیثیت کی منسوخی اور لیفٹننٹ گورنر کو براہ راست اختیارات دینے سے کشمیریوں کی زندگی اور معیشت تباہ کر دی گئی ہے۔ حریت ترجمان نے غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی حالت زار پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا جو بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی بدنام زمانہ جیلوں میں بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلم اکثریتی تشخص کو گزشتہ 6سال میں شدید خطرات کا سامنا ہے کیونکہ مودی حکومت نے علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ بیان میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے سیاسی، سماجی، معاشی اور ثقافتی حقوق کا تحفظ کرنے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے لیے فوری مداخلت کرے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ حریت کانفرنس علاقے میں

پڑھیں:

الحاق پاکستان کے نظریے کے فروغ میں جموں و کشمیر لبریشن سیل کا کلیدی کردار

مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور الحاق پاکستان کے نظریے کو فروغ دینے میں جموں و کشمیر لبریشن سیل ایک کلیدی ادارے کے طور پر ابھرا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد خطے میں جشن آزادی کی تیاریوں پر آزاد کشمیر کے وزرا کیا کہتے ہیں؟

سوشل میڈیا کیمپینز، سیمینارز اور عوامی رابطہ مہمات کے ذریعے یہ ادارہ مختلف کشمیری ایام پر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ حالیہ یوم الحاق پاکستان کی مناسبت سے بھی لبریشن سیل نے کئی اہم تقریبات کا انعقاد کیا۔

یہ ادارہ کیا ہے اور کیسے کام کر رہا ہے اس کی تفصیل بتائی سیل کے انچارج ڈاکٹر راجا سجاد خان نے۔ دیکھیے علیشا عندلیب کی یہ ویڈیو رپورٹ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آزاد جموں و کشمیر الحاق پاکستان کا نظریہ جموں و کشمیر لبریشن سیل ڈاکٹر راجا سجاد خان کشمیر اور نظریہ الحاق پاکستان

متعلقہ مضامین

  • نئی دلی، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ
  • عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائیں, ڈی ایف پی
  • سلامتی کونسل اجلاس: غزہ عالمی قوانین کا قبرستان بن چکا، پاکستان
  • الحاق پاکستان کے نظریے کے فروغ میں جموں و کشمیر لبریشن سیل کا کلیدی کردار
  • سردار مسعود خان کا تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عملدرآمد پر زور
  • حریت کانفرنس کا مشن واضح اور غیر متزلزل ہے، ہم اپنے شہداء کے خون کے امین ہیں، غلام محمد صفی
  • تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے، ماہرین
  • بھارتی فوج کشمیریوں کا نشے کا عادی بنا رہی ہے!
  • پاکستان کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور مسئلہ کشمیر کے حل پر زور
  • عوام کی جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے، صدر مملکت اور وزیراعظم کا سیلابی صورتحال کے باعث جانی و مالی نقصانات پر اظہار افسوس