اعلیٰ عہدیداران کو انکی ماتحت ریاستوں میں مستقبل کے انتخابی نتائج کیلئے جوابدہ بنایا جائے، کانگریس
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے نئے انتخاب کے ٹھیک پہلے یہ نام جوڑے جاتے ہیں، اس بدعنوانی کو ہر حال میں روکنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس میں اس وقت کئی سطح پر تبدیلیوں کا دور چل رہا ہے۔ ہریانہ، مہاراشٹر اور دہلی اسمبلی انتخاب میں ملی شکست کے بعد پارٹی میں تنظیمی سطح پر کچھ رد و بدل دیکھنے کو ملے ہیں اور آج کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے کی صدارت میں ایک اہم میٹنگ بھی ہوئی۔ اس میٹنگ میں ملکارجن کھڑگے نے پارٹی عہدیداروں کو کچھ قابل ذکر نصیحتیں دی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اعلیٰ عہدیداران کو ان کی ماتحت ریاستوں میں مستقبل کے انتخابی نتائج کے لئے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔ ساتھ ہی کھڑگے نے یہ بھی کہا ہے کہ پارٹی لیڈران نظریاتی طور سے کمزور "دَل بدلوؤں" (پارٹی بدلنے والے لیڈران) سے محتاط رہیں۔
کانگریس کے صدر نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں گزشتہ ہفتہ تقرر کئے گئے جنرل سکریٹریز اور انچارج کے ساتھ یہ اہم میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، کے سی وینوگوپال، جئے رام رمیش سمیت کئی اہم لیڈران بھی موجود تھے۔ میٹنگ کے دوران ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ہمیں ایسے لوگوں کو آگے بڑھانا چاہیئے جو کانگریس کے نظریات کے تئیں پُرعزم ہیں۔ ساتھ ہی برعکس حالات میں بھی ہمارے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے رہنے کی ہمت رکھتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی جانکاری دی کہ پارٹی میں تنظیمی سطح پر کچھ تبدیلیاں ہو چکی ہیں اور مزید کچھ ہونے والی ہیں۔ اس میٹنگ میں ملکارجن کھڑگے نے کچھ اہم نکات سامنے رکھے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے ضروری بات جوابدہی کی ہے، آپ سبھی اپنی ماتحت ریاستوں کی تنظیم اور مستقبل کے انتخابی نتائج کے لئے جوابدہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری "آئین بچاؤ مہم" چل رہی ہے جو آئندہ ایک سال تک چلے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے سامنے ایک نیا چیلنج کھڑا ہوگیا ہے، ان دنوں انتخاب میں ووٹر لسٹ میں ہیرا پھیری کا کام بڑے پیمانے پر ہو رہا ہے۔ اس کے بارے میں پارلیمنٹ میں راہل گاندھی نے بھی سوال اٹھایا۔ آج کل ہمارے حامیوں کے نام ووٹر لسٹ سے کاٹ دیے جاتے ہیں یا نام ہٹا کر بغل کے بوتھ میں جوڑ دیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے نئے انتخاب کے ٹھیک پہلے یہ نام جوڑے جاتے ہیں، اس بدعنوانی کو ہر حال میں روکنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم سے سی ای سی کی سلیکشن کمیٹی میں چیف جسٹس کو بھی جوڑا گیا تھا، نریندر مودی نے انہیں بھی باہر کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کو ملک کے چیف جسٹس کی غیر جانبداری پر بھی بھروسہ نہیں ہے، سپریم کورٹ میں آج اس معاملے کی سماعت ہونے والی تھی، حکومت نے اس کے پہلے نئے سی ای سی کا اعلان کر دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ جاتے ہیں
پڑھیں:
بی جے پی کی حکومت کو تمام جماعتوں سے بات چیت کرنی چاہیئے، ملکارجن کھرگے
کانگریس کمیٹی کے صدر نے کہا کہ کشمیر کے لوگ صرف سیاحت پر انحصار کرتے ہیں، اسلئے اس سال کی معیشت تباہ ہو چکی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ، جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ اور مرکزی حکومت کے زیر انتظام علاقہ کے سینیئر پارٹی لیڈروں سے پہلگام میں منگل کو ہوئے خوفناک دہشتگردانہ حملے سے متعلق تازہ صورتحال پر بات چیت کی۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ ملکارجن کھرگے نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر میں سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں سے مل کر بات کرے۔ کانگریس کے صدر نے کہا کہ منگل کی رات دیر گئے، انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ، جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ اور کانگریس کے سینیئر لیڈروں سے پہلگام میں ہوئے قتل عام کے بارے میں بات کی جس میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر سیاح تھے۔
ملکارجن کھرگے نے ایکس پر لکھا کہ گزشتہ شام دیر گئے، میں نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ، ہماری پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اور پارٹی کے دیگر سینیئر لیڈروں سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اس مشکل وقت میں ہمیں متحد ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پار سے ہونے والے اس دہشتگردانہ حملے کا مناسب اور پُرعزم جواب دیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت کو جموں و کشمیر میں سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں سے بات کرنی چاہیئے اور سیاحوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ متعصبانہ سیاست کا وقت نہیں ہے، یہ اجتماعی عزم کا لمحہ ہے کہ اس دہشت گردانہ حملے کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر اپنی جانیں گنوانے والوں اور ان کے غم زدہ خاندانوں کے لئے انصاف کو یقینی بنایا جائے۔ جموں و کشمیر کی سیاحت پر اس حملے کے برے اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کھرگے نے کہا کہ گرمیوں کا موسم ابھی شروع ہوا ہے، یہ وہ وقت ہے جب سیاح خطے کا دورہ کرنے لگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی معیشت اور اس کے لوگوں کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لوگ صرف سیاحت پر انحصار کرتے ہیں، اس لئے اس سال کی معیشت تباہ ہو چکی ہے۔