ماضی میں ن لیگ سمیت کسی میں یہ جرأت نہیں تھی کہ ملک ریاض کیخلاف ریفرنس دائر کرسکے، رانا ثنا اللہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ ملک ریاض کے خلاف نیب نے ریفرنس دائر کرنے کی ہمت کی ہے تو اسے سراہنا چاہیے، کیونکہ ماضی میں میری حکومت کسی کو ملک ریاض کے خلاف کارروائی کی جرات نہیں ہوئی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ پہلا موقع ہے کہ ملک ریاض کے خلاف ریفرنسز دائر ہوئے ہیں، ورنہ اس سے قبل ریفرنس تو کیا ان کے خلاف کبھی درخواست بھی دائر نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں نیب نے بحریہ ٹاؤن کراچی میں غیر قانونی الاٹمنٹس کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیا
رانا ثنااللہ نے کہاکہ عارف علوی صدر بننے سے پہلے جیسے تھے صدر بننے کے بعد بھی ویسے ہی ہیں، انہیں ریاست کے خلاف بات نہیں کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کو عارف علوی کی مراعات واپس لینی چاہییں، اور حکومت ایسا کرسکتی ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ جمہوریت ڈائیلاگ سے چلتی ہے ڈیڈلاک سے نہیں، پی ٹی آئی نے سسٹم کو قبول کرلیا ہے تو مصنوعی بحران پیدا نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ میں یہ نہیں کہتا کہ وہ دھاندلی کے حوالے سے بات نہ کریں، اگر ان کو شکایات ہیں تو سسٹم کے ذریعے اپنا کیس دائر کریں۔
مشیر وزیراعظم نے کہاکہ ہم بھی یہ سمجھتے ہیں کہ 2018 میں نواز شریف کا راستہ روکنے کے لیے آر ٹی ایس بٹھا کر عمران خان کو مسلط کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ اگر سیاستدان اپنے مسائل حل کرنے کے لیے کسی نتیجے پر نہیں پہنچیں گے تو سسٹم ایسے ہی چلتا رہے گا، اگر سیاستدان ساتھ بیٹھیں گے تو مسائل کا حل نکل آئےگا۔
یہ بھی پڑھیں ملک ریاض کی حوالگی کے لیے نیب اقدامات کررہا ہے، وزیر اطلاعات عطا تارڑ
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان انتخابات میں دھاندلی کا کہہ رہے ہیں تو سوال یہ ہے کہ کیا ان کے ساتھ دھاندلی پنجاب میں ہوئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی دھاندلی رانا ثنااللہ مسلم لیگ ن مشیر وزیراعظم ملک ریاض نیب ریفرنس وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی دھاندلی رانا ثنااللہ مسلم لیگ ن ملک ریاض نیب ریفرنس وی نیوز انہوں نے کہاکہ رانا ثنااللہ ملک ریاض کے خلاف کے لیے
پڑھیں:
عہدہ سے ہٹانے کے فیصلہ کیخلاف چیئرمین پی ٹی اے نے انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی
چیئرمین پی ٹی اے نے انٹرا کورٹ اپیل آرڈیننس 1972ء کے تحت دائر کی ہے، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اپیل کنندہ پی ٹی اے کے موجودہ چیئرمین ہیں۔ چیئرمین پی ٹی اے کو پہلے 24 مئی 2023ء کو پی ٹی اے میں ممبر (انتظامیہ) مقرر کیا گیا تھا، 25 مئی 2023ء کو انہیں چیئرمین پی ٹی اے کے طور پر تعینات کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پی ٹی اے نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیل دائر کی۔ چیئرمین پی ٹی اے نے انٹرا کورٹ اپیل آرڈیننس 1972ء کے تحت دائر کی ہے، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اپیل کنندہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے موجودہ چیئرمین ہیں۔ چیئرمین پی ٹی اے کو پہلے 24 مئی 2023ء کو پی ٹی اے میں ممبر (انتظامیہ) مقرر کیا گیا تھا، 25 مئی 2023ء کو انہیں چیئرمین پی ٹی اے کے طور پر تعینات کیا گیا۔
چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان قوانین اور ضوابط کے مطابق اپنے کام انجام دے رہے ہیں، یہ اپیل چیئرمین پی ٹی اے کی قانونی تعیناتی کو ثابت کرنے کیلئے دائر کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے آج ایک محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ دیا تھا۔ اپیل کنندہ چیئرمین پی ٹی اے نے عدالت سے اپیل فوری سماعت کیلئے مقرر کرنے کی بھی درخواست کی ہے۔