امریکی صدر کا آٹو انڈسٹری پر 25فیصد ٹیکس لگانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
واشنگٹن(صباح نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نے آٹو انڈسٹری پر 25فیصد کے قریب ٹیکس لگانے کا اعلان کر دیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین کافی عرصہ پہلے ڈیل کر سکتا تھا، یوکرین پر اچھی بات ہوئی پر اعتماد ہوں، میرا نہیں خیال کہ یورپ سے تمام فوج ہٹانی پڑے گی، اگر یورپ امن دستے یوکرین میں رکھنا چاہتا ہے تو ٹھیک ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ گاڑیوں اور الیکٹرانک چپس کی بڑی کمپنیوں کی جلد امریکا واپسی کا اعلان کریں گے، کار پلانٹس امریکا میں قائم ہوں گے، آٹو ٹیرف 25فیصد کے قریب ہو گا
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امریکا کا ایشیائی ممالک کی سولر مصنوعات پر 3521 فیصد ٹیکس کا اعلان
واشنگٹن:امریکا نے جنوب مشرقی ایشیا سے امریکا درآمد ہونے والے سولر پینلز پر 3521 فیصد تک کے بھاری محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ اقدام چین کی مبینہ سبسڈی اور ڈمپنگ کے خلاف ردعمل کے طور پر سامنے آیا ہے جس کا مقصد امریکی مقامی سولر انڈسٹری کا تحفظ ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی محکمہ تجارت نے پیر کے روز بتایا کہ یہ ڈیوٹیز کمبوڈیا، تھائی لینڈ، ملائیشیا اور ویتنام کی کمپنیوں پر لاگو ہوں گی تاہم ان پر عمل درآمد سے قبل جون میں بین الاقوامی تجارتی کمیشن (ITC) کی توثیق درکار ہوگی۔
یہ فیصلہ ایک سال قبل امریکی اور دیگر سولر مینوفیکچررز کی درخواست پر شروع ہونے والی اینٹی ڈمپنگ اور کاؤنٹر ویلنگ ڈیوٹی تحقیقات کے بعد سامنے آیا ہے۔
محکمہ تجارت کے مطابق کمبوڈیا کی سولر مصنوعات پر 3521 فیصد، ملائیشیا سے جنکو سولر کی مصنوعات پر 40 فیصد، ویتنامی مصنوعات پر 245 فیصد، تھائی لینڈ سے ٹرینا سولر پر 375 فیصد سے زائد اور دیگر ویتنامی مصنوعات پر 200 فیصد سے زیادہ ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔
2023 میں امریکا نے ان چار ممالک سے تقریباً 11.9 ارب ڈالر مالیت کے شمسی سیل درآمد کیے تھے۔
اب یہ مجوزہ محصولات اگر نافذ ہوگئے تو نہ صرف عالمی سطح پر شمسی توانائی کی سپلائی چین متاثر ہوگی بلکہ چین اور امریکا کے درمیان تجارتی کشیدگی میں بھی اضافہ متوقع ہے۔