راولپنڈی، اسلام آباد میں 5 ماہ بعد بارش، خشک سالی کے خاتمے میں مدد ملے گی، واسا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
واٹر اینڈ سینیٹیشن ایجنسی ( واسا) کا کہنا ہےکہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں 5 ماہ کے بعد ہونے والی بارش سے خشک سالی کے خاتمے میں مدد ملے گی۔
ترجمان واسا کے مطابق بارش کے بعد راول ڈیم اور خان پور ڈیم میں پانی کے ذخیرے میں اضافہ ہوگا جس سے پینے کے پانی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔ محکمہ موسمیات نے بارش کا سلسلہ شام تک جاری رہنے کی پشین گوئی کی ہے۔ واسا راولپنڈی ہائی الرٹ ہے۔اسٹاف ہیوی مشینری کے ساتھ فیلڈ میں موجو ہے۔
ترجمان کے مطابق جڑواں شہروں میں مجموعی طور 40 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے۔ گولڑہ کے مقام 58 ملی میٹر، بوکڑہ 36 ملی میٹر، پی ایم ڈی 28 ملی میٹر، شمس آباد 21 ملی میٹر اور کچہری کے مقام پر 20 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ نالہ لئی اور شہر کے دیگر نالوں میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔
نشیبی علاقوں میں واسا کی ٹیمیں ہیوی مشینری کی مدد سے نکاسی آب کیلئے تعینات ہیں تاہم کسی بھی مقام پرپانی کے کھڑے ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملی میٹر
پڑھیں:
مون سون بارشیں، دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی، سیلاب کا خطرہ
دریائے چناب میں ہیڈ خانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب آگیا، لیہ کے مقام پر بھی نچلے درجے کا سیلاب آگیا، ضلع لیہ کی 20 یونین کونسلز سیلابی ریلے سے متاثر ہوئیں، متعدد آبادیاں، ہزاروں ایکڑ پر کاشت فصلیں اور رابطہ سڑکیں زیر آب آگئیں۔ اسلام ٹائمز۔ مون سون بارشوں کے باعث دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی جس کے باعث سیلابی صورتحال کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ دریائے چناب میں ہیڈ قادر آباد کے مقام پر پانی کی آمد 46 ہزار 507 اور اخراج 31 ہزار 507 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، دریا کے کناروں پر آباد مکینوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی گئی۔ دریائے سندھ میں جناح بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب آگیا، جناح بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 31 ہزار 659 اور اخراج 3 لاکھ 23 ہزار 710 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، تربیلا، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب آگیا۔ دریائے چناب میں ہیڈ خانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب آگیا، لیہ کے مقام پر بھی نچلے درجے کا سیلاب آگیا، ضلع لیہ کی 20 یونین کونسلز سیلابی ریلے سے متاثر ہوئیں، متعدد آبادیاں، ہزاروں ایکڑ پر کاشت فصلیں اور رابطہ سڑکیں زیر آب آگئیں۔