نیوزی لینڈ کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز چین کا دورہ کریں گے،چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
بیجنگ :
نیوزی لینڈ کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز 25 سے 27 فروری تک چین کے دورے پر آئیں گے۔ جمعرات کے روز چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے اس بارے میں یومیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ دورہ رواں سال چین اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا اہم اعلی سطحی تبادلہ ہے اور یہ 2023 میں نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ پیٹرز کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد چین کا پہلا دورہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے اتفاق رائے کو آگے بڑھانے اور چین-نیوزی لینڈ تعلقات کی بہتر ترقی کو مستحکم کرنے کے لیے اہم ہے۔ دورے کے دوران، وزیر خارجہ وانگ ای نیوزی لینڈ کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز کے ساتھ چین-نیوزی لینڈ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے۔چینی ترجمان نے کہا کہ چینی فریق نیوزی لینڈ کے ساتھ حکمت عملی سے متعلق مواصلات کو مضبوط بنانے، باہمی فہم کو بڑھانے، تبادلے اور تعاون کو گہرا کرنے، چیلنجز کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنے، باہمی احترام، تعاون پر توجہ مرکوز کرنے، اور مشترکہ ترقی کے حامل چین-نیوزی لینڈ تعلقات کی تشکیل کی توقع رکھتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان کا اعلیٰ سطحی کثیر الجماعتی وفد لندن پہنچ گیا
سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں 9 رکنی اعلیٰ سطحی وفد واشنگٹن اور نیویارک کے کامیاب دورے مکمل کرنے کے بعد لندن پہنچ گیا ہے۔
وفد کو وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کے ساتھ حالیہ گشیدگی پر پاکستان کا موقف پیش کرنے اور جموں و کشمیر کے تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرنے کے لیے مقرر کیا ہے۔
وفد کے دیگر ارکان میں وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر ڈاکٹر مصدق ملک، چیئر پرسن، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور سابق وزیر برائے اطلاعات و موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئر پرسن اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، سابق وزیر تجارت، دفاع اور خارجہ امور، انجینئر خرم دستگیر خان، سینیٹ میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر و سابق وزیر برائے سمندری امور سید فیصل علی سبزواری اور سینیٹر بشریٰ انجم بٹ شامل ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کے چارٹر کے برخلاف پاکستان کے 24 کروڑ افراد کے پانی کے حق پر حملہ کر رہا ہے،
وفد میں 2 سابق سیکریٹری خارجہ، سفیر جلیل عباس جیلانی، جو نگراں وزیر خارجہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں، اور سفیر تہمینہ جنجوعہ بھی شامل ہیں۔
لندن میں وفد برطانیہ کی پارلیمنٹ کی سینئر قیادت سے ملاقاتیں کرے گا جس میں پاکستان اور جموں و کشمیر پر آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کے ساتھ ملاقاتیں بھی شامل ہیں۔ وفد کے اراکین فارن کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (ایف سی ڈی او) کی لیڈر شپ و سینئر حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔
وفد کے ارکان علاقائی امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو اجاگر کرنے کے لیے سرکردہ تھنک ٹینکس اور بین الاقوامی میڈیا کے ساتھ بھی وسیع پیمانے پر بات کریں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت کے ساتھ امن چاہتے ہیں مگر شرائط پر نہیں، امن کا حصول مذاکرات اور سفارت کاری سے ہی ممکن ہے
اپنے دورے کے دوران وفد بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے جارحانہ اقدامات کے پیش نظر پاکستان کے ذمہ دارانہ طرز عمل کو اجاگر کرے گا، وفد باور کروائے گا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے، وہ اس بات پر بھی روشنی ڈالیں گے کہ مذاکرات اور سفارت کاری کو تنازعات اور تصادم پر ترجیح دی جانی چاہیے۔
وفد جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے فروغ کے لیے بین الاقوامی برادری پر اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دے گا۔
سندھ طاس معاہدے کی معمول کے مطابق کارروائی کو بحال کرنے کی ضرورت بھی وفد کی مہم کا ایک اہم موضوع ہوگا۔