آرمی چیف کو برطانیہ میں ملی عزت پی ٹی آئی والے متنازع بنانا چاہتے ہیں، وزیر اطلاعات
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
ریاض: وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کو دورہ برطانیہ میں جو عزت ملی، تحریک انصاف والے چاہتے ہیں کہ اسے متنازع بنائیں۔
ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ مٹھی بھر شرپسند عناصراب سوشل میڈیا پر چھوٹی چھوٹی مہمیں چلا رہے ہیں، ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اوریہ بھی بتانا چاہتے ہیں کہ قانون حرکت میں آئے گا۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ ملکی معیشت میں واضح بہتری آرہی ہے، معاشی اشاریے دن بدن بہتر ہو رہے ہیں، ترسیلات زر میں بھی 32 فیصد اضافہ ہوا ہے اور بیرون ملک پاکستانی بڑا اہم کردار ادا کر رہے ہیں، پاکستان میں رقوم بھیج رہے ہیں، یہ ان کی پاکستان سے محبت ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی ترسیلات زر بھیج پر زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کر رہے ہیں، ویسے ہی ایک چھوٹا سا شرپسند ٹولہ ہے، جو پاکستان سے دشمنی کا کوئی موقع جانے نہیں دیتا۔
انہوں نے کہا کہ یہ وہ ٹولہ ہے، جس نے پاکستان میں انتشار پھیلایا، نفرتیں پھیلائیں، انہوں نے جناح ہاؤس کو آگ لگائی، یہ بھی نہیں دیکھا کہ یہ قائد اعظم کا گھر رہا، انہوں نے شہدا کی یادگاروں کو مسمار کیا، شہدا سے تو کسی کی کوئی دشمنی ہو نہیں سکتی۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ تحریک انصاف والے ایسے بدبخت لوگ ہیں، انہوں نے 9مئی کے حملے، جس میں ان کے سرکردہ رہنما لیڈ کررہے تھے، ان کی ویڈیوز موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ لوگ ہیں، جو دہشتگردوں کو پاکستان میں لے کر آئے، دہشتگردوں کو کہا کہ یہ پاکستان کے دوست ہیں، اور ان کو واپس لا کر پاکستان بسایا۔
وزیر اطلاعات نے الزام عائد کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی تقریریں دیکھیں، وہ دہشت گردوں کی مکمل حمایت ہیں، انٹرنیشنل میڈیا پر ان کی تقاریر موجود ہیں، جس میں کہہ رہے ہیں کہ بڑے اچھے لوگ ہیں، ہم انہیں واپس پاکستان لا کر بسائیں گے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اب دہشت گردی کے جو واقعات ہو رہے ہیں کیا یہ کہنا درست نہیں ہوگا کہ یہ سب کچھ عمران خان کی وجہ سے ہو رہا ہے کیونکہ انہوں نے ریاست کی پالیسی کو تبدیل کر کے رکھ دیا اور دہشت گردوں کو ملک میں لے کر آئے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ جو، جو پاکستان کو دشمن ہے، یہ اس کے ایجنڈے پر چل رہے ہیں، کبھی ایک، دو، تین خط لکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر جب برطانیہ گئے تو رائل ملٹری اکیڈمی میں ان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور رائل ملٹری بینڈ نے وہاں پاکستان کا قومی ترانہ بجایا، ان کا وہاں پر والہانہ استقبال کیا گیا۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ جس طرح انہیں پاکستانی معیشت کی ترقی ہغم نہیں ہوئی، لگتا ہے کہ تحریک انتشار والوں کو یہ بات ہضم نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اب چیف آف آرمی اسٹاف کو جو عزت ملی ہے، اس کو یہ چاہتے تھے کہ متنازع بنائیں کیونکہ یہ پاکستان کے دشمنوں کا ایجنڈا ہے، سوشل میڈیا پر دیکھیں کہ جن لوگوں سے یہ ٹوئٹ کرواتے ہیں، سارے وہ ہیں جن کی آئیڈیالوجی پاکستان کے خلاف ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہاکہ مٹھی بھر شرپسند عناصر، جن کو آرمی چیف کا دورہ ہضم نہیں ہو رہا، وہ اب سوشل میڈیا پر چھوٹی چھوٹی مہمیں چلا رہے ہیں کہ ہم احتجاج کر رہے ہیں، پاکستانیوں نے اس کو مسترد کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مٹھی بھر شرپسند عناصر کوئی کام نہیں کرتے، یہ سوشل سیکیورٹی کے پیسے پر پلتے ہیں اور پاکستان کے خلاف مہم چلاتے ہیں، یہ قانون کی خلاف ورزی بھی کرتے ہیں، قانون حرکت میں بھی آئے گا، کوئی بھی شخص جو پاکستان کی سالمیت اور بقا کے حوالے سے پاکستان کے مفاد کو نقصان پہنچائے گا، اس کے لیے قانون موجود ہیں اور یہ قانون کے شکنجے میں آئیں گے۔
وزیر اطلات کا کہنا تھا کہ یہ جو مہم چلا رہے ہیں، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور ساتھ یہ بھی بتانا چاہتے ہیں کہ قانون حرکت میں آئے گا، پاکستان کے عوام افواج پاکستان کے خلاف کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ سیاسی مقاصد کے لیے اس ایجنڈے کو لے کر چل رہے ہیں، مزید کہنا تھا کہ اپنے صوبے میں احتجاج نہیں کرتے جہاں تعلیم اور صحت دونوں متاثر ہیں، اب ان کو نظر آرہا ہے کہ پاکستان کی فوج کی عزت ہوئی ہے، اب اس کو چاہ رہے ہیں کہ کسی طریقے سے متنازع بنایا جائے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان بھارت کو سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ہے: ترجمان دفتر خارجہ
—فائل فوٹوترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کو سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ہے، بھارت کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ کونسی پالیسی اپناتا ہے۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ دوران انہوں نے کہا کہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اعلیٰ سطح کے دورے پر امریکا میں ہیں، انہوں نے یو این سیکریٹری جنرل اور صدر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسحاق ڈار نے یو این سلامتی کونسل میں غزہ اور فلسطین کے معاملے پر بات کی، انہوں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر کھلی بحث میں بھی شرکت کی، اسحاق ڈار سے کل امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات طے ہونے کی تصدیق کرتا ہوں۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ ہم کسی ملک کے دوسرے ممالک سے تعلقات پر تبصرہ نہیں کرتے، ہر ریاست کو خود مختار حیثیت میں اپنی خارجہ پالیسی بنانے کا حق حاصل ہے،
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور فلسطین کے معاملات پر پاکستان نے عالمی فورمز پر آواز بلند کی، پاکستان کی صدارت میں سلامتی کونسل نے قرارداد 2788 متفقہ طور پر منظور کی، قرارداد میں تنازعات کے پُرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اقدامات پر زور دیا گیا۔ وزیر خارجہ نے فلسطینی علاقوں میں اسپتالوں اور اسکولوں پر حملوں کی مذمت کی، پاکستان نے غزہ میں جنگ بندی، امدادی رسائی اور 2 ریاستی حل پر زور دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے فلسطین میں انسانی بحران پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا، صرف ایک خودمختار فلسطینی ریاست ہی مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل ہے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان پُرامن سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے، تمام تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے، پاکستان کا مؤقف امن، قانون اور اصولوں پر مبنی ہے۔ سفارتکاری کسی پر احسان نہیں بلکہ دوطرفہ مفاد کا ذریعہ ہے، امریکا کے حالیہ کشیدگی کم کرانے کے کردار کو سراہتے ہیں، علاقائی استحکام اور عالمی امن سفارتکاری سے ہی ممکن ہے۔
ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے او آئی سی اور اقوام متحدہ میں تعاون پر بریفنگ کی صدارت کی، پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ نے ریل منصوبے پر سہ فریقی اجلاس کیا، پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان سیاسی مذاکرات برسلز میں ہوئے،ترجمان دفتر خارجہ