کرینہ کپور کس فلم سے نکالے جانے پر ہدایتکار سنجے بھنسالی سے لڑ پڑی تھیں
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
خوبصورت اداکارہ کرینہ کپور کو فلم ’دیوداس‘ میں ’’پارو‘‘ کے لیے سائن کیا جانا تھا لیکن ایسا نہ ہوسکا تھا جس پر ادکارہ آپے سے باہر ہوگئی تھیں۔
فلم دیوا دس میں ان کی جگہ ایشوریہ رائے بچن کو کاسٹ کرنے پر کرینہ کپور سنجے لیلا بھنسالی سے ناراض ہوگئی تھیں۔
غصے میں آکر کرینہ کپور نے ہدایتکار سنجھے بھنسالی سے نہ صرف جھگڑا کیا بلکہ بدتمیزی بھی کی تھی۔
فلمی کیریئر کے اس موڑ پر کرینہ کپور نے فیصلہ کرلیا تھا کہ آئندہ کبھی بھی ہدایتکار سنجے بھنسالی کے ساتھ کام نہیں کریں گی۔
کرینہ کپور سنجے لیلا بھنسالی کو کنفیوز انسان بھی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہدایتکار اپنے وعدوں کو پورا نہیں کرتے۔ ان کی کوئی اخلاقیات اور اصول نہیں ہیں۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ دیوداس سے نکالے جانے کے بعد میں اکثر راتوں کو اُٹھ کر روتی تھی۔ مجھے اسکرین ٹیسٹ میں کامیابی کے بعد منع کیا گیا تھا۔
دوسری جانب ہدایتکار سنجے لیلا کا کہنا تھا کہ جب کرینہ کا آڈیشن لیا تو ببیتا جی اور کرشمہ کپور بھی موجود تھیں، میں نے اسی وقت کہہ دیا تھا کہ یہ نہ سمجھا جائے کہ کرینہ کو ہیروئن لوں گا۔
ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی نے کہا کہ کرینہ کے فلم میں کاسٹ کرنے اور معاوضہ طے پا جانے کے سب دعوے بے بنیاد اور جھوٹے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ہدایتکار سنجے کرینہ کپور
پڑھیں:
بابوسر سیلاب میں بہہ جانے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 3 روز بعد مل گئی۔
بابوسر ٹاپ پر سیلابی ریلے کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والی خاتون ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے تین سالہ بیٹے عبدالہادی کی تین دن بعد لاش مل گئی۔ مقامی افراد نے ننھے عبدالہادی کی لاش گزشتہ شام سات بجے کے قریب بابوسر کے قریب ڈاسر کے مقام پر دیکھی اور فوری طور پر حکام کو اطلاع دی۔ ریسکیو حکام کے مطابق گزشتہ شام 7 بجے تھک بابوسر کے قریب ڈاسر پر مقامی افراد نے لاش دیکھ کر حکام کو بتایا۔ حکام نے کہا کہ جی بی اسکاؤٹس نے اطلاع ملنے پر لاش کو نالے سے نکال کر چلاس میں اسپتال پہنچایا۔ ریسکیو حکام نے کہا کہ اب تک 6 لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ لاپتہ دیگر افراد کی تلاش جاری ہے۔ خیال رہے کہ دیامر میں بابوسر ریلے میں جاں بحق ڈاکٹر مشعال اور ان کے دیور کی میتیں لودھراں پہنچا دی گئی ہیں۔ ڈائریکٹر ایڈمن شاہدہ اسلام میڈیکل کالج نے کہا کہ مرحومین کی نماز جنازہ شام ساڑھے 5 بجے ادا کی جائے گی، مرحومین کو آدم واہن قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد لودھراں کے رہائشی تھے، جاں بحق ڈاکٹر کے والد بھی دیامر میں زخمی ہوئے تھے جبکہ 3 سال کا بیٹا بھی سیلاب میں لاپتہ ہوگیا تھا۔ فیملی ذرائع کے مطابق لودھراں کی سیاح ڈاکٹر فیملی کے 19 افراد کوسٹر میں گلگت بلتستان گئے تھے، کوسٹر میں موجود دیگر 16 افراد حفاظت سے ہیں۔