ہیٹ ٹرک بال پر روہت کے کیچ ڈراپ کرنے پر اکشر پٹیل کا ردعمل آگیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے میچز پاکستان اور دبئی میں جاری ہیں اور گزشتہ روز دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں بھارت اور بنگلادیش کے درمیان میچ کھیلا گیا۔
میچ میں بھارت نے آل راؤنڈ پرفارمنس دکھاتے ہوئے بنگال ٹائیگرز کو 6 وکٹوں سے ہرایا، اس میچ میں اکشر پٹیل نے 9 اوورز میں 43 رنز دے کر 2 کھلاڑیوں کو پویلین لوٹایا۔ویسے تو کھیل کے دوران کیچز ڈراپ ہونا کوئی انوکھی بات نہیں لیکن اس میچ میں دلچسپ بات یہ ہوئی کہ اکشر پٹیل کی ہیٹ ٹرک کی گیند پر کپتان روہت شرما نے کیچ ڈراپ کردیا۔اس پر میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے اکشر نے ردعمل دیا۔بھارتی بولر نے کہا 'سچ میں، جب گیند روہت شرما کے پاس گئی تو میں نے جشن منانا شروع کیا کہ اب تو میری وکٹ پکی ہے لیکن پھر مجھے احساس ہوا کہ روہت نے کیچ گرا دیا ہے، کیا کرسکتے ہیں ، سب کے ساتھ ہوتا ہے'۔اکشر پٹیل نے مزید کہا 'جب یہ ہوا تو میں نے زیادہ ردعمل ظاہر نہیں کیا کیونکہ میں پیچھے ہٹ کر چلا گیا تھا'۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ کا جامعہ پنجاب سے طلبہ کی گرفتاریوں پر شدید ردعمل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:۔ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظمِ اعلیٰ حسن بلال ہاشمی نے جامعہ پنجاب میں پرامن طلبہ و طالبات پر پولیس اور سکیورٹی اہلکاروں کے تشدد اوردرجنوں گرفتار طلبہ پر شدید تشویش اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائیاں نہ صرف آئینِ پاکستان کی کھلی خلاف ورزی ہیں بلکہ طلبہ کے جائز اور پرامن جمہوری حق کو سلب کرنے کی کھلی کوشش ہیں۔
اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ آئینِ پاکستان ہر شہری کو پرامن احتجاج اور آزادیِ اظہار کا بنیادی حق دیتا ہے۔ جامعات علم و تحقیق کے مراکز ہیں لیکن بدقسمتی سے جامعہ پنجاب کی انتظامیہ فسطائی ہتھکنڈوں کے ذریعے طلبہ کی آواز دبانے، ان کے مسائل کو نظرانداز کرنے اور ان پر زبردستی خاموشی مسلط کرنے کی روش اپنائے ہوئے ہے۔ یہ رویہ نہ صرف تعلیمی ماحول کو تباہ کر رہا ہے بلکہ طلبہ میں بے چینی اور اضطراب کو مزید بڑھا رہا ہے۔
ناظمِ اعلیٰ نے کہا کہ پرامن طلبہ و طالبات پر لاٹھی چارج اور گرفتاریاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ انتظامیہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے طاقت کا استعمال کر رہی ہے۔ جامعات کا اصل حسن مکالمہ، علمی مباحثہ اور طلبہ کی فکری و جمہوری آزادی ہے، لیکن انتظامیہ اس حُسن کو جبر اور طاقت کے زور پر کچلنا چاہتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ اپنی تاریخ کے آغاز سے ہی طلبہ کے مسائل، ان کے تعلیمی اور فلاحی حقوق کے لیے پرامن اور جمہوری جدوجہد کرتی چلی آرہی ہے۔ جمعیت نے ہمیشہ لائبریریوں، ہاسٹلز، ٹرانسپورٹ، فیسوں میں کمی اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی جیسے حقیقی مسائل کو اجاگر کیا ہے۔ طلبہ کے خلاف تشدد سے ان کے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ یہ صورتحال مزید سنگین شکل اختیار کرے گی۔
ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت اس واقعے کا فوری نوٹس لے، گرفتار شدہ تمام طلبہ کو فی الفور رہا کرے اور اس تشدد میں ملوث سکیورٹی و پولیس اہلکاروں اور ذمہ دار افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے تاکہ مستقبل میں ایسے افسوسناک واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ حسن بلال ہاشمی نے متنبہ کیا کہ اگر صوبائی حکومت نے اس جبر کو بند نہ کیا اور گرفتار طلبہ کو رہا نہ کیا گیا تو اسلامی جمعیت طلبہ ملک بھر کے طلبہ کے ساتھ مل کر بڑے احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کا استحصال کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور جمعیت ہمیشہ طلبہ کے حقوق کے لیے میدانِ عمل میں موجود رہے گی