کراچی میں کھلا مین ہول ایک اور معصوم بچے کی جان لے گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کراچی:
سرجانی ٹاؤن حسن بروہی گوٹھ میں تین سالہ بچہ مین ہول میں گر کر جاں بحق ہو گیا۔ چھیپا حکام کے مطابق جاں بحق بچے کی شناخت اسد اللہ ولد محمد فیصل کے نام سے ہوئی ہے۔
بچے کے والد محمد فیصل نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ علاقے میں سیوریج لائن بند تھی اور کنڈی مین اسے کھولنے کے لیے صفائی کر رہا تھا، جس کے باعث مین ہول کھلا ہوا تھا۔ اس دوران اسد اللہ گھر سے باہر نکلا اور کھیلتے ہوئے کھلے مین ہول میں گر گیا۔
جب بچے کی والدہ نے اسے گھر میں نہ پایا تو تلاش شروع کی جس کے بعد مین ہول میں جھانکنے پر پتا چلا کہ بچہ اس میں گر چکا ہے۔ بچے کو فوری طور پر نکال کر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا اور اسپتال میں دم توڑ گیا۔
محمد فیصل جو کہ کار پالش کا کام کرتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ان کے تین بچے ہیں اور وہ حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ اس واقعے کا فوری نوٹس لیا جائے تاکہ آئندہ کسی اور معصوم کی جان ضائع نہ ہو۔
پولیس نے قانونی کارروائی کے بعد بچے کی لاش تدفین کے لیے ورثا کے حوالے کر دی۔ شہریوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر بھر میں کھلے مین ہولز کو فوری طور پر ڈھانپا جائے تاکہ مزید جان لیوا حادثات سے بچا جا سکے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو متاثر کرے گا،فیصل معیز خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(بزنس رپورٹر)صدر نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (نکاٹی)فیصل معیز خان نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ کو 11فیصد پربرقرار رکھنے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو سخت متاثر کرے گا، اس فیصلے سے سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوگی اور معیشت کے استحکام کیلئے جو کوششیں حکومت اور فیلڈ مارشل جنرل سیدعاصم منیر کی جانب سے کی جارہی ہیں،وہ متاثر ہوسکتی ہیں۔ فیصل معیزنے کہا کہ بزنس کمیونٹی پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اورایکسپورٹرز ملک کو قیمتی زرمبادلہ کما کر دیتے ہیں اورجب انکی راہ میں ہی روڑے اٹکائے جائیں گے تو ایکسپورٹ بھی متاثر ہونگی،ضرورت اس بات کی ہے کہ ایک سازگار مانیٹری پالیسی جس میں شرح سود سنگل ڈیجٹ میں ہو، صنعتی پیداوار میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قیمتوں کے استحکام کے لیے ضروری ہے۔صدر نکاٹی نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی جانب سے اسٹیٹ بینک سے یہ مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ وہ شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لائے تاکہ معیشت کی ضروریات کے مطابق وہ اہنی پالیسیوں کومعیشت کی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ کر سکیں۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے اور کاروباری طبقے کے لیے سازگار ، قرض لینے کی لاگت میں کمی اور معیشت کے فروغ کیلئے شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے۔