اسلام آباد(نیوز ڈیسک) عرفان صدیقی نے چیف جسٹس اور پی ٹی آئی ارکان کی ملاقات کو خوش آئند قرار دے دیا۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ چیف جسٹس نے حکومت سے بھی بات کی ہے، پی ٹی آئی اپنا تعمیری مؤقف ضرور پیش کرے، سیاسی اصلاحات کیلئے اس طرح کی ملاقاتیں بہت ضروری ہیں، ایوان سے واک آؤٹ اور احتجاج اپوزیشن کا حق ہے، اس کے ساتھ ساتھ قانون سازی میں بھی حصہ لیں۔

عرفان صدیقی نے مزید گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو آفر کی کہ حکومت کی قانون سازی میں ترامیم تجویز کریں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: عرفان صدیقی نے

پڑھیں:

عافیہ صدیقی کی رہائی پر کوئی اعتراض تو نہیں ہوگا( عدالت کاحکومت سے استفسار)

ہائیکورٹ نے حکومت سے چند سوالات کے جوابات طلب کرلیے، آئندہ سماعت 18 جون کو ہوگی
ایڈیشنلاٹارنی جنرل اگلی سماعت پر حکومتی موقف سے آگاہ کریں اور عدالت کو دلیل سے مطمئن کریں

اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکومت سے استفسار کیاکہ عافیہ صدیقی کی رہائی پر کوئی اعتراض تو نہیں ہوگا ،عدالت نے حکومت سے چند سوالات کے جوابات طلب کرلیے، آئندہ سماعت 18 جون کو ہوگی۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمعہ کے روز امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے چند سوالات کے جوابات طلب کر لیے ۔ کیا حکومتِ پاکستان امریکی عدالت میں عافیہ صدیقی کی رہائی سے عدالتی معاونت کا جواب جمع کروائے گی؟ کیا حکومت عافیہ صدیقی کی اپنی رہائی کے لیے دائر کردہ درخواست میں بطور معاون عدالتی بیان جمع کرانے کے لیے تیار ہے؟تاکہ انھیں انسانی بنیادوں پر رہا کیا جا سکے؟ ۔ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کیلئے دائر کی گئی آئینی پٹیشن نمبر 3139؍2015 کی سماعت جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی عدالت میں ہوئی۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی، امریکی وکلاکلائیو اسمتھ، ماری کاری اور تانیہ صدیقی سماعت میں آن لائن شریک ہوئے۔کمرہ عدالت میں سابق سینیٹر مشتاق احمد خان بھی موجود تھے۔ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی جانب سے ایڈوکیٹ عمران شفیق عدالت میں پیش ہوئے، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ حکومت کو ہدایت دی جائے کہ وہ امریکہ میں عدالتی معاونت پر رضا مندی ظاہر کرے۔حکومت پاکستان سے محض اتنا مطالبہ ہے کہ وہ عافیہ صدیقی کی درخواست کے مندرجات سے قطع نظر محض مختصر سی استدعا کرے کہ عافیہ صدیقی کو انسانی بنیادوں پر رہا کیا جائے۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے استفسار کیا کہ اس معمولی سی استدعا سے حکومت پاکستان کو آخر کیا نقصان ہو سکتا ہے؟۔پاکستان کے اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان گذشتہ ایک پیشی پر اسی عدالت میں بیان دے چکے ہیں۔اٹارنی جنرل پہلے کہہ چکے حکومت امریکہ میں عدالتی معاونت کی درخواست دائر کرے گی تو پھر اب کیا مسئلہ ہے؟اگلی سماعت پر حکومتی موقف سے آگاہ کریں اور عدالت کو دلیل سے مطمئن کریں کہ اس میں حکومت کا نقصان کیا ہے؟ جب میاں صاحب اپوزیشن میں تھے تو انہوں نے اس وقت کے وزیر اعظم کو خطوط لکھے کہ عافیہ کی رہائی کے لئے قانونی اقدامات کریں۔عدالت نے استفسارکیا کہ حکومت کے بعد حالات میں ایسی کیا تبدیلی ہے کہ حکمران جماعت کا موقف بدل گیا؟ ایسی نظیریں موجود ہیں کہ حکومت پاکستان ماضی میں ایسے معاون عدالتی بیان داخل کر چکی ہے۔جب پہلے معاون عدالتی بیان داخل ہوتے رہے ہیں تو اب کیا قانونی پیچیدگی ہے؛ ایڈیشنل اٹارنی جنرل ہدایات لیکر عدالت کو مطمئن کریں۔کیس کی سماعت آئندہ بدھ 18 جون کو ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • عافیہ صدیقی کی رہائی پر کوئی اعتراض تو نہیں ہوگا( عدالت کاحکومت سے استفسار)
  • ہائیکورٹ کا تاریخی فیصلہ، پنجاب حکومت کو افسران سے گاڑیاں واپس لینے کا حکم
  • ڈاکٹر عافیہ کی رہائی درخواست پر حکومت کو آخر کیا نقصان ہے: اسلام آباد ہائیکورٹ
  • پنجاب اسمبلی: ’میرے ساتھ نہ بگاڑیں‘، اسپیکر ملک احمد کی اپوزیشن کو وارننگ
  • حکومت کو عافیہ صدیقی کی رہائی کی استدعا کرنے میں کیا نقصان ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
  • امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے سوالات کے جوابات طلب
  • حکومت کو ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کی استدعا سے آخر کیا نقصان ہے ، اسلام آباد ہائیکورٹ
  • حکومت کو ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کی استدعا سے آخر کیا نقصان ہے؟، اسلام آباد ہائیکورٹ
  • اسرائیلی حملہ کھلی دہشت گردی ہے ، عالمی طاقتیں مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کیلئے د ہرا معیار ترک کر دیں، سینیٹر عرفان صدیقی
  • صدرزرداری سے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی ارکان کی ملاقات