آئی ایس او پاکستان کل بروز اتوار یوم تجدید عہد منائے گی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
یوم تجدید عہد کی مناسبت سے لاہور میں خصوصی بائیک ریلی کا اہتمام کیا گیا ہے۔ بائیک ریلی شام چار بجے مسلم ٹاون موڑ سے شروع ہو گی۔ جو براستہ فیروز پور روڈ اچھرہ سے ہوتی ہوئی شمع سٹاپ پر پہنچے گی، جہاں سے شادمان کی جانب سے ہوتے ہوئے شادمان گول چکر، شادمان انڈر پاس، چائنہ چوک اور مال روڈ سے ہوتی ہوئی باغ جناح اور مال روڈ سے ایجرٹن روڈ پہنچے گی جہاں سے امریکی قونصلیٹ کے سامنے پہنچ کر اختتام پذیر ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان 23 فروری کو یوم تجدید عہد کے عنوان سے منا رہی ہے۔ اس حوالے سے لاہور میں خصوصی بائیک ریلی کا اہتمام کیا گیا ہے۔ بائیک ریلی شام چار بجے مسلم ٹاون موڑ سے شروع ہو گی۔ جو براستہ فیروز پور روڈ اچھرہ سے ہوتی ہوئی شمع سٹاپ پر پہنچے گی، جہاں سے شادمان کی جانب سے ہوتے ہوئے شادمان گول چکر، شادمان انڈر پاس، چائنہ چوک اور مال روڈ سے ہوتی ہوئی باغ جناح اور مال روڈ سے ایجرٹن روڈ پہنچے گی جہاں سے امریکی قونصلیٹ کے سامنے پہنچ کر اختتام پذیر ہوگی۔ ریلی کے اختتام پر طلبہ رہنما یوم تجدید عہد کے حوالے سے اظہار خیال کریں گے۔ ریلی کی قیادت مرکزی رہنما کریں گے۔ ریلی میں لاہور بھر کے تمام تعلیمی اداروں سے آئی ایس او کے ارکان شریک ہوں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اور مال روڈ سے یوم تجدید عہد سے ہوتی ہوئی بائیک ریلی جہاں سے
پڑھیں:
پنجگور، لیویز فورس کے پولیس میں انضمام کیخلاف اہلکاروں کا احتجاج
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کی خدمات کسی بھی فورس سے کم نہیں، بلکہ اسکے جوان آج بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع پنجگور میں لیویز فورس کے جوانوں نے فورس کو پولیس کے ساتھ ضم کرنے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی اور حکومت کے اس فیصلے کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا۔ ریلی لیویز ہیڈ کوارٹر سے شروع ہوکر میر چاکر خان رند چوک پر اختتام پذیر ہوئی، جہاں مظاہرین نے انضمام نامنظور کے نعرے لگائے اور لیویز فورس کی بحالی کے مطالبات پر مبنی پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رسالدار میجر صابر علی کچکی، دفعدار محمد اعظم، رئیس زبیر شاہ اور دیگر مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کا پولیس کے ساتھ انضمام آئین و قانون کے منافی اقدام ہے۔ جس سے فورس کے اہلکاروں کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیئر اہلکاروں کی ترقی کے معاملات پیچیدگیوں کا شکار ہیں، جبکہ لیویز فورس کی تاریخ اور قربانیوں کو مسخ کیا جا رہا ہے۔
مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کو ناکام فورس قرار دینا، ان اہلکاروں کے لیے توہین آمیز ہے جنہوں نے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران جام شہادت نوش کیا۔ انہوں نے کہا کہ لیویز فورس کی خدمات کسی بھی فورس سے کم نہیں، بلکہ اس کے جوان آج بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ مقررین نے اعلان کیا کہ وہ اس غیر آئینی فیصلے کے خلاف ہر قانونی فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام لیویز فورس پر اعتماد کرتے ہیں اور اس کے پولیس میں انضمام کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے یہ فیصلہ عوام کی رائے لیے بغیر کیا، حالانکہ بہتر یہ تھا کہ اس حوالے سے ریفرنڈم کرایا جاتا، تاکہ عوام کی خواہش کے مطابق فیصلہ ہوتا۔ مقررین نے زور دیا کہ حکومت فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لے کر لیویز فورس کو اس کی اصل حیثیت میں بحال کرے کیونکہ یہ فورس بلوچستان کی قبائلی شناخت اور عوامی اعتماد کی علامت ہے۔